پاکستان کی انڈر 19 کرکٹ ٹیم چھ جنوری کو آئی سی سی انڈر 19 مینز کرکٹ ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ روانہ ہوگی، جہاں 15 کھلاڑیوں پر مشتمل سکواڈ کی قیادت سعد بیگ بطور کپتان کریں گے۔
آئی سی سی انڈر 19 مینز کرکٹ ورلڈ کپ 19 جنوری سے 11 فروری 2024 تک جاری رہے گا۔
پاکستان انڈر 19 سکواڈ میں سعد بیگ بطور کپتان اور وکٹ کیپر اپنی کارکردگی دکھائیں گے جبکہ علی اسفند بطور نائب کپتان شامل ہوں گے۔ ان کے علاوہ ٹیم میں علی رضا، احمد حسن، عامر حسن، عرفات منہاس، اذان اویس، ہارون ارشد، خبیب خلیل، محمد ذیشان، نوید احمد خان، شاہ زیب خان، شمائل حسین، محمد ریاض اللہ اور عبید شاہ شامل ہیں۔
انڈر 19 کا یہ سکواڈ آج کل نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) لاہور کے گراؤنڈز میں نہ صرف کرکٹ کی پریکٹس کر رہا ہے بلکہ انہیں خوب ورزش بھی کروائی جارہی ہے۔
کپتان سعد بیگ 17 برس کے ہیں اور ان کا تعلق کراچی سے ہے۔ انڈپینڈنٹ اردو نے سعد نے این سی اے کے جم میں ملاقات کی، جس کے دوران انہوں نے بتایا کہ انہیں کرکٹ کے علاوہ سکواش اور بیڈمنٹن پسند ہے جبکہ دوستوں کے ساتھ باہر گھومنے پھرنے کا بھی بہت شوق ہے۔
سعد کا مزید کہنا تھا کہ ورلڈ کپ کے لیے ان کی ٹیم کی تیاری بہت عرصے سے چل رہی ہے اور انہیں امید ہے کہ انہوں نے جو تیاری کی ہے، اسے ورلڈ کپ میں اپلائی کریں، جہاں ان کا پہلا میچ 20 جنوری کو ہوگا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سعد نے بتایا کہ وہ کرکٹ بہت وقت سے کھیل رہے ہیں لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ میں پہلی بار انڈر 13 کے ٹرائلز دیے تھے۔ ’میں نے 2017 میں انڈر 13 کرکٹ کھیلی ہے وہاں میں بہترین وکٹ کیپر قرار پایا، جس کے بعد میں لاہور آیا۔ میں این سی اے اور پریکٹس کیمپس کی وجہ سے کافی مرتبہ لاہور آ چکا ہوں اور اب ڈیڑھ برس سے انڈر 19 کے لیے لاہور آتا ہوں۔‘
سعد بیگ کا مزید کہنا تھا: ’میں بطور وکٹ کیپر بلے باز پاکستان کے لیجنڈ کھلاڑی بابر اعظم کو دیکھتا ہوں اور میں ان کی بیٹنگ انجوائے کرتا ہوں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ورلڈ کپ کے لیے بہت عرصے سے ٹیم تیاری کر رہی ہے اور اس دوران انہوں نے تین بین الاقوامی ٹورز کیے۔ ’میں چاہوں گا کہ جس طرح ہم نے ایشیا کپ میں لیگ میچ میں جس طرح اچھی کارکردگی دکھائی اور جتنی اچھی ٹیم ہے اس کے ساتھ کوشش کریں گے کہ جو ہم نے تیاری کی ہے اور جو ہمارے ہیڈ کوچ محد یوسف نے سکھایا ہے، وہ سب اپلائی کریں اور انشااللہ لوگ اس ٹیم کو اچھی کارکردگی دکھاتے ہوئے دیکھیں گے۔‘
سعد کی اس سال کی سب سے بڑی خواہش بھی 2024 کا انڈر 19 ورلڈ کپ جیتنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہماری ٹیم آپس میں جڑی ہوئی ہے۔ یہی لڑکے ڈیڑھ سال سے کھیلتے آرہے ہیں اور ہم سب میں بہت زیادہ اتحاد ہے اور یہ اس بڑے میچ میں دکھائی بھی دے گا۔‘
سعد کا کہنا تھا کہ بطور کرکٹر کسی بھی ٹیم کو آسان ہدف کے طور پر نہیں لیا جاسکتا۔ ’آپ ہر میچ کو بطور ایک چیلنج کھیلتے ہیں۔ ہمارے پہلے تین میچ نیوزی لینڈ، افغانستان اور نیپال سے ہیں اور ہم کوشش کریں گے کہ ہر میچ کو بطور ایک چیلنج کھیلیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اس جگہ تک پہنچنے کے لیے انہوں نے بہت محنت کی اور اس میں ان کے کوچز اور والدین کا بھرپور تعاون شامل ہے۔
’میں کوشش کروں گا کہ میں مزید محنت کروں اور اگلے دو تین سال میں پاکستان کرکٹ ٹیم کا حصہ بنوں۔‘
سعد نے بتایا: ’میں انڈر 13 سے کپتانی کے فرائض انجام دیتا آرہا ہوں اور میں کپنانی سے لطف اندوز ہوتا ہوں۔ مجھے شروع سے اس کی عادت ہے اور مجھے ٹیم کو لیڈ کرنے میں مزا آتا ہے۔‘
سعد نے بتایا کہ انہیں کھانے میں بریانی پسند ہے جبکہ دنیا بھر کے کرکٹرز میں سے انہیں راشد لطیف بطور وکٹ کیپر پسند ہیں جبکہ کرکٹ کھیلنے کے لیے ان کا پسندیدہ گراؤنڈ پاکستان میں قدافی سٹیڈیم جبکہ دنیا میں انہیں لارڈز کرکٹ گراؤنڈ پسند ہے۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔