انڈیا سے روس جانے والا طیارہ افغانستان میں گر کر تباہ

روسی ہوا بازی حکام نے اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ طیارہ چارٹر ایمبولینس پرواز تھی جو تھائی لینڈ میں پتایا کے اوتاپاؤ ہوائی اڈے سے براستہ انڈیا اور ازبکستان ماسکو جا رہی تھی۔

27 اگست، 2021 کی اس تصویر میں افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ہوائی اڈے سے پرواز کرتا ایک جہاز(اے ایف پی)

افغانستان کی پولیس نے کہا ہے کہ اسے طیارہ تباہ ہونے کی اطلاعات ملی ہیں جب کہ اتوار کو روسی ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ روس میں رجسٹرڈ چارٹر طیارہ ایک روز قبل افغانستان میں ریڈار سکرین سے غائب ہو گیا تھا۔ طیارے میں چھ افراد سوار تھے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روسی ہوا بازی حکام نے اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ طیارہ چارٹر ایمبولینس پرواز تھی جو تھائی لینڈ میں پتایا کے اوتاپاؤ ہوائی اڈے سے براستہ انڈیا اور ازبکستان ماسکو جا رہی تھی۔ یہ فرانسیسی ساختہ دسالت ایوی ایشن فالکن 10 جیٹ طیارہ تھا جو 1978 میں بنایا گیا تھا۔

افغانستان کے شمالی صوبے بدخشاں میں طالبان کے دو عہدیداروں نے اتوار کو بتایا کہ صوبے میں اس طیارے کے حادثے میں دو مسافر جان سے گئے ہیں جبکہ چار دیگر زندہ بچ گئے ہیں۔

روسی خبر رساں ادارے ’شوٹ‘ نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ طیارے کے ریڈار سکرین سے غائب ہونے سے تقریباً 25 منٹ قبل پائلٹ نے خبردار کیا تھا کہ ایندھن کم ہے اور وہ طیارے کو تاجکستان کے ہوائی اڈے پر اتارنے کی کوشش کریں گے۔

اس کے بعد پائلٹ نے اطلاع دی کہ ایک انجن بند ہو چکا ہے اور پھر دوسرا بھی بند ہو گیا۔ روئٹرز فوری طور پر شوٹ کی جانب سے شیئر کی گئی تفصیلات کی تصدیق نہیں کرسکا۔

روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس نے بینکاک میں روسی سفارت خانے کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ پرواز تھائی لینڈ کے شہر پتایا سے مریض کو لے کر ماسکو جا رہی تھی۔

خبر رساں ادارے آر آئی اے نے تھائی لینڈ کے اوتاپاؤ بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ طیارے میں روسی شہری موجود تھیں جنہیں پتایا کے ایک ہسپتال سے روس منتقل کیا جا رہا تھا۔

ان کے ساتھ ان کے شوہر بھی تھے، ’جو ایک کاروباری شخصیت اور روسی شہری ہیں۔ جنہوں نے پرواز کے اخراجات ادا کیے۔‘

’حادثے کا شکار ہونے والا جہاز انڈین طیارہ نہیں‘

اس سے قبل انڈیا کے محکمہ شہری ہوابازی نے اتوار کو وضاحت کی ہے کہ افغانستان کے شمالی صوبہ بدخشان میں حادثے کا شکار ہونے والا جہاز انڈین طیارہ نہیں ہے۔

انڈین منسٹری آف سول ایوی ایشن نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’افغانستان میں بدقسمت حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ نہ ہی انڈین مسافر طیارہ اور نہ ہی انڈین چارٹرڈ طیارہ ہے۔ یہ ایک مراکشی رجسٹرڈ چھوٹا جہاز تھا۔ مزید تفصیلات کا انتظار کیا جا رہا ہے۔‘

اس سے قبل افغانستان کے مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق صوبہ بدخشاں کے محکمہ اطلاعات و ثقافت کے سربراہ ذبیح اللہ امیری نے بتایا کہ ایک انڈین صوبے کے کرن منجن اور زیبک کے اضلاع کے ساتھ توپخانہ کے پہاڑوں میں گر کر تباہ ہوا ہے۔

افغان خبر ایجنسی خامہ پریس نے رپورٹ کیا ہے کہ بدخشاں کے مقامی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ہفتے کو ایک طیارہ اپنے اصل راستے سے ہٹ کر بدخشاں کے ضلع زیبک میں پہاڑوں سے ٹکرا گیا۔

تاہم صوبے کے حکام نے طیارے کی قسم اور اس میں سوار مسافروں کی تعداد کا تعین کے حوالے سے ابھی تک کچھ نہیں بتایا۔

انڈین خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق سول ایوی ایشن کے حکام نے کہا ہے کہ تباہ ہونے والا انڈین مسافر طیارہ نہیں ہے۔ انڈین سول ایشن کا کہنا ہے کہ یہ طیارہ مراکش میں رجسٹرڈ تھا۔

ادھر روسی ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ روس کا ایک رجسٹرڈ طیارہ جس میں چھ افراد سوار تھے۔

انڈین نیوز ویب سائٹ رپبلک ورلڈ کے مطابق طالبان عہدیدار برائے صوبائی اطلاعات و ثقافت ذبیح اللہ امیری نے اس طیارے کے گرنے کی تصدیق کی ہے۔

 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایک ٹیم کو علاقے میں بھیج دیا گیا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق طیارہ اتوار کی صبح گر کر تباہ ہوا۔

انڈین خبر رساں  ویب سائٹ زی نیوز کے مطابق یہ طیارہ انڈیا سے روس کے دارالحکومت ماسکو جا رہا تھا اور یہ توپ خانہ پہاڑی سلسلے میں گر کر تباہ ہوا۔

افغانستان کے خبر رساں ادارے آمو نیوز کے مطابق یہ علاقہ زیبک اور کرن و منجن کے اضلاع پر مشتمل ہے۔

افغان طالبان کے مرکزی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے انڈپینڈنٹ اردو کے نامہ نگار اظہار اللہ کو بتایا کہ ان خبروں کی تصدیق کے لیے مقامی متعلقہ لوگوں سے رابطہ کیا جار ہا ہے۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا