انڈیا کے روہن بوپنا، آسٹریلیا کے میتھیو ایبڈن کے ساتھ آسٹریلین اوپن مینز ڈبلز سیمی فائنل میں پہنچنے کے بعد 43 سال کی عمر میں ٹینس کی دنیا کے سب سے معمر ترین کھلاڑی بن گئے ہیں۔
بوپنا اور آسٹریلوی ایبڈن نے ارجنٹائن کی جوڑی میکسیمو گونزالیز اور اینڈریس مولٹینی کو 6-4، 7-6 (7-5) سے شکست دی۔
بوپنا آیندہ پیر کو پہلی بار ڈبلز رینکنگ میں ٹاپ پر جائیں گے۔
انہوں نے کہا: ’یہ پوری دنیا کو متاثر کرے گا اور میرا نہیں خیال کہ صرف ٹینس میں ہی (بلکہ دیگر شعبوں میں بھی)
ساتھ ہی انہوں نے ’پوری دنیا کے لوگوں‘ کو مخاطب کرکے کہا: ’40 سال سے زائد عمر کے ناطے، مجھے لگتا ہے کہ یہ انہیں (لوگوں کو) ایک مختلف مثبت طریقے سے متاثر کرے گا۔‘
بوپنا اور ایبڈن کا مقابلہ میلبرن میں سیمی فائنل میں ٹامس میکاک اور ژانگ زیزن سے ہوگا۔
بوپنا اس وقت سب سے پرانے اے ٹی پی ماسٹرز 1000 چیمپیئن بن گئے تھے، جب انہوں نے ایبڈن کے ساتھ گذشتہ سیزن میں مارچ کے دوران انڈین ویلز ڈبلز کا ٹائٹل جیتا تھا۔
وہ 2003 میں پیشہ ور کھلاڑی بنے اور 2017 کے فرانسیسی اوپن میں کینیڈا کی گیبریلا ڈابرووسکی کے ساتھ مل کر ایک گرینڈ سلیم مکسڈ ڈبلز ٹائٹل جیت چکے ہیں۔
بوپنا نے اپنے طویل عرصے تک کھیلنے کا سہرا اپنے فزیوتھراپسٹ اور یوگا کو دیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا: ’میں نے انہیں (فزیو) کو خاص طور پر بتایا کہ مجھے کیا ضرورت ہے کیونکہ میرے گھٹنوں میں کارٹلیج نہیں ہے۔ یہ مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے۔‘
بقول بوپنا: ’یوگا نے ایک طرح سے نہ صرف میری ٹانگوں، میرے جسم کو مضبوط کیا بلکہ مجھے لگتا ہے کہ اس نے مجھے ٹینس کورٹ میں پرسکون بنایا۔ اس طرح مجھے بہت بہتر توجہ مرکوز کرنے میں مدد ملی۔ مجھے ٹینس کورٹ میں تیزی کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔‘
آئندہ پیر کو اپ ڈیٹ ہونے پر بوپنا عالمی درجہ بندی میں سب سے اوپر چلے جائیں گے۔ ان کے اور ایبڈن کے پوائنٹس ایک جیسے ہیں لیکن آسٹریلوی کھلاڑی نے اسی عرصے میں تین اور ٹورنامنٹس بھی کھیلے ہیں۔
ان سے قبل سب سے معمر مینز ڈبلز نمبر ایک مائیک برائن تھے، جن کی عمر 41 سال 76 دن تھی۔
سرینا ولیمز 35 سال کی عمر میں خواتین کے سنگلز میں سب سے معمر ترین نمبر ایک ہیں جبکہ راجر فیڈرر 36 سال کی عمر میں مردوں کے سنگلز نمبر ایک ہیں۔
ڈیوڈ ویگنر 2018 میں 44 سال کے تھے جب وہ کواڈ وہیل چیئر رینکنگ میں پہلے نمبر پر تھے۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔