اوہائیو کی ایک 77 سالہ امریکی خاتون نے خود سے شادی کر کے اپنا دیرینہ خواب پورا کر لیا ہے۔
ڈوروتھی ’ڈوٹی‘ فیڈیلی نے 13 مئی کو اپنے ریٹائرمنٹ ہوم میں شادی کی تقریب کے دوران خود سے محبت کا جشن منایا۔
تین بچوں کی ماں اور کئی بچوں کی دادی ڈوٹی کی پہلی شادی 1965 میں ہوئی تھی لیکن یہ شادی نو سال بعد ختم ہو گئی۔
تاہم اب 40 سال سنگل رہنے کے بعد انہوں نے آخر کار خود سے محبت کے لیے اس عمل کو انجام دیا۔
فیڈیلی نے امریکی نشریاتی ادارے این بی سی سے منسلک ڈبلیو ایل ڈبلیو ٹی فائیو چینل کو بتایا: ’یہ وہ چیز ہے جو میں ہمیشہ سے کرنا چاہتی تھی۔ میں شادی کرنا اور ایک خوشگوار زندگی گزارنا چاہتی تھی لیکن چیزیں اس طرح سے کام نہیں کرتیں اور اب مجھے ایسا کرنے کا دوسرا موقع ملا ہے جس سے مجھے خوشی ملے گی۔‘
یہ شادی اوہائیو کے گوشین قصبے میں واقع او بینن ٹیرس ریٹائرمنٹ ہوم میں ہوئی جو ایک جذباتی اور علامتی تقریب تھی جس میں ان کے خاندان اور دوستوں نے شرکت کی۔
ڈبلیو ایل ڈبلیو ٹی فائیو چینل کی رپورٹ کے مطابق فیڈیلی کو ابتدا میں ان کے پڑوسیوں نے خود سے شادی کرنے کا مشورہ دیا جنہوں نے ایک ٹاک شو میں ایک خاتون کے بارے میں ایسا ہی کچھ کرنے کے بارے میں سنا تھا۔
انہوں نے یو ایس ٹوڈے کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا: ’میں لوگوں کو ہنسانے کے لیے کچھ پاگل پن والے کام کرتی ہوں۔ جب میں ان سب کو پریشانی میں دیکھتی ہوں، تو میں اپنا ایک لباس پہنتی ہوں اور تیار ہو کر نیچے آتی ہوں تو وہ سب مسکرا دیتے ہیں۔‘
لیکن ہفتے کو ریٹائرمنٹ ہوم کے مکینوں کو خوشی دینے کا ان کا منصوبہ ایک جذباتی اور علامتی تقریب کی شکل میں نکلا۔
1965 میں اپنی پہلی شادی کے لیے فیڈیلی اور ان کے سابق شوہر نے ایک عدالت میں شادی کی لیکن تقریب کے فوراً بعد وہ کام پر چلے گئے اور فیڈیلی گھر واپس آ گئیں۔
فیڈیلی نے اس بارے میں مذاق کرتے ہوئے بتایا: ’میں نے سیاہ لباس پہنا تھا اس لیے میں شادی شروع کرنے سے پہلے ہی برباد ہو گئی تھی۔‘
فیڈیلی نے مزید کہا کہ ان کی ہمیشہ یہ خواہش تھی کہ وہ ایک ’بڑی شادی کی تقریب کا انعقاد کریں لیکن پھر انہوں نے سوچا کہ اس کے لیے ’بہت دیر ہو چکی۔‘
لیکن یہ خواب ان کی بیٹی ڈونا پیننگٹن کی وجہ سے ممکن ہوا جنہوں نے اس بڑے دن کے لیے سارا کھانا پکایا اور ریٹائرمنٹ ہوم کے کمیونٹی روم کو غباروں سے سجایا۔
فیڈیلی نے ایک سفید عروسی لباس پہنا تھا جس کی لمبی آستینیں اور اس میں چاندی کی پٹی تھی جس کے ساتھ ایک ہیڈ بینڈ سے منسلک سفید جالی دار دیدہ زیب گھونگھٹ تھا۔
انہوں نے ٹوڈے کو بتایا: ’میں نے اپنی بیٹی سے کہا کہ یہ میرے بچوں کے بعد میری زندگی میں ہونی والی سب سے اچھی چیز ہے۔ یہ میں ہمیشہ سے چاہتی تھی اور میں بہت خوش ہوں کہ آپ نے مجھے یہ (تحفہ) دیا۔‘
کسی بھی دلہن کی طرح 77 سالہ خاتون بھی شادی سے پہلے کچھ نروس تھیں لیکن بالآخر اب وہ خود سے شادی سے واقعی خوش ہیں۔
ٹوڈے کے مطابق تقریب کی ذمہ داری ریٹائرمنٹ ہوم کے پراپرٹی مینیجر نے انجام دی جس میں فیڈیلی نے اپنے ہاتھ میں سفید للی کے پھولوں کو خود سے محبت کی علامت کے طور پر تھام رکھا تھا۔
انہوں نے کہا ’ہر دلہن کے ہاتھوں میں للی کے پھول ہوتے ہیں۔ اور وہ اپنی زندگی گزارتے ہیں اور وہ سوچتے ہیں کہ وہ خوش ہیں اور سب کچھ ہینکی ڈوری کے نغمے کی طرح ہونے والا ہے لیکن وہ ان سب کے اندر کی چھوٹی چھوٹی پنکھڑیوں پر غور نہیں کرتے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کے بقول: ’اندر وہی ہے جو اہم ہے۔ یہیں سے خدا کی محبت ملتی ہے۔ یہیں سے آپ کو دانائی ملتی ہے اور یہ آپ کو امید دیتی ہے۔ اور کوئی بھی اس کے بارے میں سوچنے میں وقت نہیں نکال پاتے۔
’تو میں نے یہی کیا اور میں اس کی شکر گزار ہوں گی اگر آپ سب لوگ ایسا کریں اور اس کے بارے میں اس طرح سوچیں۔‘
اپنا زیادہ تر وقت اپنے خاندان کی پرورش کے لیے وقف کرنے کے بعد فیڈیلی نے کہا کہ وہ میری زندگی کے اس موڑ پر ہیں جہاں انہیں وہی کرنا چاہیے جو وہ کرنا چاہتی ہیں۔
ان کے بقول: ’محبت، الفت اس دنیا میں سب سے اہم چیز ہے اور اگر آپ خدا سے پیار کرتے ہیں اور اپنے آپ سے محبت کرتے ہیں تو یہ دنیا جنت نظیر بن جائے گی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ وہ امید کرتی ہیں کہ ان کی کہانی دوسروں کو خود کو تلاش کرنے کی ترغیب دے گی۔
ان کے بقول: ’اگر ایسا کرنا ان کی ترجیح نہیں تو کچھ ہے جو ان کی زندگیوں کو خوشیوں سے بھر دے گا اور وہ خود کو زندگی میں تلاش کر سکیں گے اور ان کی روح مکمل کر سکیں گے۔‘
© The Independent