انڈین اداکار اور گلوکار ایوشمان کھرانہ ہمیشہ سے اپنی جاندار اداکاری اور فلموں کے حقیقت سے قریب تر موضوعات کی وجہ سے سراہے جاتے ہیں، لیکن حالیہ چند دنوں سے ’دل دل پاکستان‘ گانے کی وجہ سے انہیں انڈین شائقین کی جانب سے سخت ناراضگی کا سامنا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
22 جنوری کو ایوشمان کھرانا اترپردیش کے شہر ایودھیا میں رام مندر کی تاریخی افتتاحی تقریب میں شریک تھے، جس کی تصاویر بھی انہوں نے اپنے انسٹاگرام پر شیئر کیں، اس کے بعد سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو گئی، جس میں وہ کسی کنسرٹ میں پاکستان کا مشہور ترین ملی نغمہ ’دل دل پاکستان‘ گا رہے ہیں۔
یہ ویڈیو منظر عام پر آنےکے بعد انڈین اداکار کو تین روز سے سوشل میڈیا پر سخت ٹرولنگ کا سامنا ہے اور کئی صارفین کی جانب سے انہیں ’غدار‘ کہہ کر دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں۔
جے ایس آر نامی صارف نے ایکس پر ایوشمان کی ویڈیو شیئر کرکے انہیں ٹیگ کرتے ہوئے لکھا: ’یہ کبھی نہیں بھلایا جائے گا اور نہ کبھی معاف کیا جائے گا۔ آپ کسی بھی سطح پر گر سکتے ہیں۔‘
This will be never forgotten & never be forgiven @ayushmannk
— (@agghori) January 25, 2024
You can stoop to any level
Not surprised #AyushmannKhurrana https://t.co/a1J5ouYtSK
اسی صارف نے ایک اور پوسٹ میں انڈین حکومت سے اپیل کی کہ ایوشمان کھرانہ کی تمام سرگرمیوں اور لین دین کو ٹریک کیا جائے کیونکہ ایسی حرکت کوئی غدار ہی کر سکتا ہے۔
I request indian govt @HMOIndia & @DrSJaishankar to track all activities / transactions of @ayushmannk
— (@agghori) January 25, 2024
Only a traitor can do such acts & who knows there can be much more under the surface.#AyushmannKhurrana https://t.co/vbfDOPnnE7
وروشا نامی صارف نے اسے ’کیریئر تباہ کرنے والی پرفارمنس‘ قرار دیا۔
Career destroying performance #AyushmannKhurrana @ayushmannk pic.twitter.com/59VFYIH17d
— (@Vrushab007) January 25, 2024
جیری نامی صارف نے ایوشمان کو ’ریاست مخالف‘ کہتے ہوئے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا اور لکھا کہ انڈین اداکار کو ہر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ان فالو کیا جائے۔
Boycott this clown ..this antinational #AyushmannKhurrana
— jerry (@JerishRama) January 24, 2024
Unfollow him on every social media platform .Pls do #boycottayushmankhurana and all his films pic.twitter.com/dRgRvszbSx
چیراگ نامی صارف نے کہا کہ ایوشمان نے اپنی عزت کھو دی ہے۔ ’ایسا دوغلا آدمی بالی وڈ میں ہی ملتا ہے، تو بنیادی طور پر رام مندر صرف ایک پبلسٹی سٹنٹ تھا۔‘
Ayushman jaise Dogla aadmi Bollywood main hi milta hai..So, basically Ram Mandir was just a Publicity Stunt.. Today,He lose all my respect. pic.twitter.com/HHiJJmgod9
— Chirag Gupta (@MrChiragGupta) January 24, 2024
ساروو نامی صارف نے ایوشمان کی گلوکاری پر طنز کرتے ہوئے کہا: ’اتنا بے سرا گانا، گانے کی بےعزتی ہے، اس نے گانے کا کچرا بنا دیا ہے، مجھے یقین ہے کہ پاکستانی بھی کوس رہے ہوں گے۔‘
Well. To be very honest, he has sung is so bad it's almost like disrespect to the song. Usne to gaane ka kachra ban dia. Kitna besura gaya hay lol. I'm sure Pakistani bhi is stranded pakistani ko koss rahe honge.
— (@saurav_complex) January 25, 2024
ان سب کے دوران کئی صارفین کی جانب سے 2018 کی ایک پوسٹ بھی شیئر کی جا رہی ہے، جس میں ایوشمان پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کو وزیراعظم بننے پر مبارک باد دے رہے ہیں۔
اس پوسٹ میں ایوشمان کا کہنا تھا کہ ’ 92 کے کرکٹ ورلڈ کپ میں جیت کر کی گئی تقریر پر میرے والد نے پیش گوئی کی تھی کہ یہ بندہ پکا ایک دن وزیراعظم بنے گا اور آج یہ ہو گیا۔‘
انہوں نے عمران خان کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’میں ہمیشہ سے آپ کا مداح رہا ہوں اور اب آپ پر برصغیر میں امن اور ہم آہنگی لانے کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔‘
Shame on @ayushmannk #BoycottAyushmanKhurana pic.twitter.com/kUmKVTDwxn
— Ashman kumar Larokar (@ASHMANTWEET) January 25, 2024
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ایوشمان کھرانہ کی پی آر ٹیم نے اس سارے معاملے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ویڈیو 2017 میں دبئی کے ایک کنسرٹ کی ہے، جہاں انڈین اداکار نے پاکستانی گلوکار علی ظفر کے ساتھ دونوں ممالک کے درمیان ہم آہنگی کے لیے ایک شو میں حصہ لیا تھا۔
اداکار کی ٹیم کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر کچھ صارفین کی جانب سے جانتے بوجھتے اس کنسرٹ کا وہ حصہ شیئر کیا جا رہا ہے، جس میں ایوشمان ’دل دل پاکستان‘ گا رہے ہیں۔
’دل دل پاکستان‘ 1987 میں میوزک بینڈ وائٹل سائنز کا گایا ہوا ملی نغمہ ہے، جسے جنید جمشید نے گایا۔ یہ ملی نغمہ راتوں رات مشہور ہوا اور قومی ترانے کے بعد دنیا بھر میں پاکستان کی شناخت بنا۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔