پاکستان میں آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں شکست کے بعد استحکام پاکستان پارٹی کے چیئرمین جہانگیر ترین نے سیاست اور جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے اپنا عہدہ چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔
تحریک انصاف کے سابق رہنما جہانگیر ترین نے پیر کو ایکس پر سیاست چھوڑنے اور چیئرمین آئی پی پی کے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔
جہانگیر ترین نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’میں ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے اس انتخابات میں میری حمایت کی اور اپنے مخالفین کو مبارک باد پیش کرنا چاہتا ہوں۔‘
I would like to thank everyone who supported me in this election and want to offer my congratulations to my opponents. I have immense respect for the will of the people of Pakistan. Therefore, I have decided to resign from my position as Chairman IPP and step away from politics…
— Jahangir Khan Tareen (@JahangirKTareen) February 12, 2024
انہوں نے کہا کہ ’میں پاکستان کے عوام کی خواہشات کا بے حد احترام کرتا ہوں۔ لہٰذا میں نے چیئرمین آئی پی پی کے عہدے سے استعفیٰ دینے اور سیاست سے مکمل طور پر کنارہ کشی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں جہانگیر ترین نے دو نشستوں پر انتخابات لڑا تھا تاہم انہیں دونوں ہی نشستوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تاہم حالیہ انتخابات میں استحکام پاکستان پارٹی کو دو نشستوں پر کامیابی ہوئی ہے۔
جہانگیر ترین نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ ’میں آئی پی پی کے تمام ممبران کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔‘
’اللہ کے فضل و کرم سے میں ذاتی حیثیت میں اپنی صلاحیت کے مطابق اپنے ملک کی خدمت کرتا رہوں گا۔ امید ہے کہ اگلے چند سالوں میں پاکستان ترقی کرے گا۔‘
جہانگیر ترین نے گذشتہ سال جون میں استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے نام سے اپنی جماعت کا اعلان کیا تھا۔
الیکشن میں شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے جماعت اسلامی کی امارت سے استعفی دے دیا ہے۔
— Siraj ul Haq (@SirajOfficial) February 12, 2024
دوسری جانب جماعت اسلامی کے سینیئر رہنما سراج الحق نے بھی ایکس پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ’الیکشن میں شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے جماعت اسلامی کی امارت سے استعفی دے دیا ہے۔‘
سراج الحق آٹھ فروری کو ہوئے عام انتخابات میں اپنے آبائی حلقے سے قومی اسمبلی کی نشست پر ہار گئے تھے۔
جماعت اسلامی کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق دستور کی دفعہ 17(3) (الف) اور 4 کے تحت امیر جماعت کی مدت امارت ختم ہونے سے تین ماہ پہلے انتخابی کمیشن امیر کے انتخاب کے عمل کا آغاز کرتا ہے۔ امیر جماعت کا انتخاب ہر پانچ سال بعد دستور کے مطابق ہوتا ہے۔