عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے غزہ کے شہر رفح پر فوجی کارروائیوں کو روکنے کے لیے اسرائیل پر مزید قانونی دباؤ ڈالنے کی جنوبی افریقہ کی درخواست جمعے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ (اسرائیل پہلے عبوری عدالتی فیصلے کے مطابق فلسطینیوں کے تحفظ کے حوالے سے) ’موجودہ اقدامات کی تعمیل کرنے کا پابند ہے۔‘
جنوبی افریقہ پہلے ہی دا ہیگ میں قائم بین الاقوامی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف ایک شکایت درج کروا چکا ہے، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ غزہ پر اس کا حملہ نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔
عالمی عدالت نے ابھی اس بنیادی مسئلے (غزہ میں اسرائیل کی فلسطینیوں کی نسل کشی پر) پر فیصلہ دینا ہے لیکن اس نے 26 جنوری کو اسرائیل کو حکم دیا تھا کہ وہ فلسطینی شہریوں کو مزید نقصان سے بچانے اور انسانی امداد کی اجازت دینے کے لیے کارروائی کو یقینی بنائے۔
جنوبی افریقہ کے حکام نے منگل (13 فروری) کو عدالت میں ایک اور درخواست دائر کی تھی، جس میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ وہ اسرائیل کی جانب سے رفح کے خلاف نئے آپریشن کی تیاری کی روشنی میں نئے اقدامات کا حکم دے۔
غزہ کی کل 24 لاکھ آبادی میں سے نصف سے زیادہ نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی جارحیت کے بعد سے مصر کی سرحد کے قریب رفح شہر میں پناہ لے رکھی ہے۔
آئی سی جے کے ججوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیریش کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے تسلیم کیا کہ حالیہ پیش رفت، جو پہلے سے ہی ایک انسانیت سوز المیہ ہے، سے حالات مزید خراب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو فلسطینیوں کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے فوری طور پر کارروائی کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے اسے کسی ’اضافی عارضی اقدامات کے اشارے‘ کی ضرورت نہیں ہونی چاہیے تھی۔
آئی سی جے کے جج اپنے 26 جنوری کے فیصلے کا حوالہ دے رہے تھے، جس میں کہا گیا تھا کہ ’اسرائیل نسل کشی کنونشن اور مذکورہ حکم کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی مکمل تعمیل کرنے کا پابند ہے۔‘
درخواست کے مسترد ہونے کے باوجود جنوبی افریقہ نے آئی سی جے کے تازہ ترین فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
SOUTH AFRICA WELCOMES ICJ INJUNCTION ON PROTECTION OF CIVILIANS IN RAFAH, GAZA
— #SONA2024 | Presidency (@PresidencyZA) February 16, 2024
The Republic of South Africa welcomes the International Court of Justice decision on the recent Article 75 application.
The court affirms our view that the perilous situation demands immediate and… pic.twitter.com/O7ESTTXgE7
جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا کے ترجمان ونسنٹ میگونیا نے جمعے کی شب جاری بیان میں کہا کہ عدالت کے اس فیصلے نے اس بات کی توثیق کی کہ غزہ میں خطرناک صورت حال میں ہنگامی اقدامات کے فوری اور موثر نفاذ کی ضرورت ہے، جن کا عدالت نے اپنے 26 جنوری کے فیصلے میں بھی حکم دیا تھا۔
ترجمان کے مطابق: ’عدالت نے واضح طور پر وضاحت کی ہے کہ موجودہ عارضی اقدامات کی تعمیل کے لیے اسرائیل سے غزہ کی پٹی میں تمام فلسطینیوں کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ پر اسرائیل کے حملے کے نتیجے میں کم از کم 28,775 افراد جان سے جا چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔
اسرائیل کے وزیر خارجہ نے جمعے کو کہا تھا کہ ملک جنوبی سرحدی شہر رفح میں کسی بھی فوجی حملے سے قبل مصر کے ساتھ رابطہ قائم کرے گا۔
انہوں نے میونخ سکیورٹی کانفرنس کے موقع پر صحافیوں کو بتایا: ’ہم مصر کے ساتھ ہم آہنگی کے بعد رفح میں کارروائی کریں گے۔‘
غزہ میں ان لاکھوں لوگوں کے لیے خوف بڑھ رہا تھا جو تنگ پٹی کے شمال میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے بچنے کے لیے جنوب میں رفح میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے تھے لیکن اسرائیل اب اس شہر میں ایک بڑی کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
مصر کی سرحد بند ہونے کی وجہ سے تقریباً 15 لاکھ فلسطینی بنیادی طور پر وہاں پھنسے ہوئے ہیں۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔