امریکہ کا ماننا ہے کہ اُسے معلوم ہے سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حالیہ ڈرون حملے کس نے کیے، لہذا صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تنبیہ کی ہے وہ ان حملوں کے بعد ’ لاکڈ اینڈ لوڈڈ‘ یعنی کارروائی کے لیے تیار ہیں۔
صدر ٹرمپ نے ٹویٹ میں کہا امریکی حکام ان حملوں کے حوالے سے سعودی عرب کا جواب ’سننے کا انتظار‘ کر رہے ہیں کہ ’وہ ان حملوں کا ذمہ دار کسے سمجھتے ہیں اور اس بارے میں کیا کرنا چاہتے ہیں‘۔
Saudi Arabia oil supply was attacked. There is reason to believe that we know the culprit, are locked and loaded depending on verification, but are waiting to hear from the Kingdom as to who they believe was the cause of this attack, and under what terms we would proceed!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) September 15, 2019
سعودی ریاست کی ملکیتی تیل کمپنی آرامکوکی ابقیق اور خریص میں واقع تنصیبات پر حملوں کے بعد سعودی عرب کی تیل پیدا کرنے کی صلاحیت 50 فیصد تک متاثر ہوئی ہے، جو عالمی رسد کا پانچ فیصد ہے۔
یمن میں سعودی اتحاد کے خلاف لڑنے والے حوثی باغی ان حملوں کی ذمہ داری قبول کر چکے ہیں۔
تاہم، ٹرمپ نے ٹویٹ میں کہا’ ان کے پاس اس بات کی ٹھوس وجہ موجود ہے کہ وہ ان حملوں کے ذمہ داروں سے آگاہ ہیں‘۔
ٹرمپ نے براہ راست کسی کا نام نہیں لیا لیکن امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو ایران پر الزام عائد کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ انہیں ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ حملہ آور ڈرون یمن سے آئے تھے۔
ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ان حملوں میں ایران کے ملوث ہونے کی تردید کی ۔ ان کا کہنا تھا ’ ایران پر الزام لگانے سے یمن میں جاری المیہ ختم نہیں ہوگا۔‘
ٹرمپ کا نیا بیان ان کے امریکی سٹریٹجک پیٹرولیم ریزروز کو ضرورت پڑنے پر استعمال میں لانے کا فیصلہ کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔
ان کا کہنا تھا ریزروز سے فراہم کیے جانے والے تیل کی مقدار ’ مارکیٹ کی ضرورت کو پورا کرنے کے کام آئے گی۔‘
’ میں نے تمام ایجنسیز کو مطلع کر دیا ہے کہ ٹیکساس سمیت باقی ریاستوں میں جاری تیل پائپ لائنوں کی منظوری دے دی گئی ہے۔‘ بعد میں ایک اور ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا :’ بہت سارا تیل۔‘
امریکی صدر نے ایرانی حکام سے ملنے کے امکانات کی نفی کرتے ہوئے کہا پیشگی شرائط کے بغیر ایسا نہیں ہو سکتا۔
ٹرمپ نے ٹوئٹر پر لکھا’ فیک نیوز والے جھوٹ بول رہے ہیں کہ میں ایران سے ملنا چاہتا ہوں۔ یہ ہمیشہ کی طرح ایک غلط خبر ہے۔‘
ان کا یہ بیان پومپیو کے گذشتہ ہفتے کے اس بیان سے متضاد ہے جس میں انہوں نے کہا تھا صدر ٹرمپ ’کسی پیشگی شرط کے بغیر ملنے کے لیے تیار ہیں۔‘
تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافہ
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سعودی تیل تنصیبات پر حملے کے بعد اس کی تیل پیدوار کی صلاحیت آدھی ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے سوموار کو تیل کی قیمتوں میں 10 فیصد سے زائد اضافہ دیکھنے میں آیا۔
ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ میں قیمت میں 10.68 فیصد اضافے سے قیمت 60 ڈالرز 71 سینٹس ہو گئی جبکہ برینٹ میں 11.77 فیصد اضافے سے قیمت 67 ڈالرز 31 سینٹس ہو گئی۔ق
سوموار کو برینٹ میں ایک موقعے پر 20 فیصد جبکہ ڈبلیو ٹی آئی میں 15 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا۔
اواندا میں سینیئر مارکیٹ تجزیہ کار جیفری ہیلی کا کہنا ہے ’ مشرق وسطی میں کشیدگی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ تیل کی قیمتوں میں اچانک اضافے کے بعد اس بات کی گونج مارکیٹ میں اس ہفتے کے بعد تک جاری رہے گی‘۔
© The Independent