میں شاہی فوٹوگرافر ہوں اور کیٹ کی تصویر کے بارے میں بتا سکتا ہوں

میڈیا اداروں کو لگتا ہے کہ شاہی خاندان کے لوگوں نے نہ صرف تصویر میں تبدیلی کی بلکہ ذرائع ابلاغ اور عام لوگوں کو بھی گمراہ کیا۔

10 مارچ 2023 کو برطانوی شاہی خاندان کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اپ لوڈ کی گئی تصویر (انسٹاگرام، پرنس اینڈ پرنسز آف ویلز)

سارے بچے مسکرائیں، اور پلیز کوئی مضحکہ خیز چہرہ نہیں بنائے۔‘

کیٹ کو ماؤں کے دن کے موقعے پر کیسے خوشی ہوئی ہو گی، عام طور پر خاندان کی فوٹوگرافر ویلز کی شہزادی نے تصویر لینے کا کام اپنے شوہر پر چھوڑ دیا۔ انہوں (شہزادی کے شوہر) نے کوئی برا کام نہیں کیا۔ کم از کم تمام لوگ فوکس میں ہیں۔ آنکھوں کے درمیان بہت اچھا رابطہ ہے۔ تصویر بہت اچھے انداز میں لی گئی۔

اس کے بعد ہم باقی سب لوگوں کی طرح انہوں نے زوم کیا اور سوچا ’کتنی شرم کی بات ہے۔ لوئس نے اپنی انگلی پیچھے کی طرف موڑ لی۔‘

’ہمیں شارلٹ کی آستین کو پیچھے کی طرف موڑ لینا چاہیے تھا اور ’کیا ان درختوں پر موسم سرما کا اثر دکھائی نہیں دیتا۔‘

اس موقعے پر انہیں اس تصویر کو کسی قابل اعتماد پیشہ ور شخص کے حوالے کرنا چاہیے تھا تاکہ اسے لوگوں کے دیکھنے کے لیے ٹھیک کیا جا سکے۔ اس کی بجائے انہوں نے خود ہی فوٹو کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی اور ایسا لگتا ہے کہ تصویر کچھ خراب ہو گئی۔

اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ جس تصویر کا مقصد سازشی نظریات کو دبانا تھا اس نے اس کے بالکل برعکس کام کیا۔ روایتی طور پر شاہی محل ذرائع ابلاغ کے ساتھ تعاون نہیں کرتا لیکن اس معاملے میں میڈیا کے ادارے ہاؤس آف ونڈسر (شاہی محل) پر برہمی کا اظہار کر رہے ہیں۔ ممکنہ طور پر میڈیا اداروں  کو لگتا ہے کہ شاہی خاندان کے لوگوں نے نہ صرف تصویر میں تبدیلی کی بلکہ ذرائع ابلاغ اور عام لوگوں کو بھی گمراہ کیا۔

فوٹوگرافی کے آغاز سے ہی شاہی تصاویر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جاتی رہی ہے۔ ملکہ وکٹوریہ کو ان کے منظور شدہ فوٹوگرافروں کی جانب سے ہر وقت تنقید کا نشانہ بنایا جاتا تھا اور ان کی بہو ملکہ الیگزینڈرا ساٹھ سال کی عمر میں بھی فلم میں 35 سال کی نظر آتی تھیں۔

شاہی خاندان کے لیے اچھی بات یہ ہے کہ جب ان کی شائع شدہ تصاویر کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو فوٹوگرافر تنقید کا نشانہ بن سکتا ہے۔ جب لیجنڈری نارمن پارکنسن نے مشکوک طور پر جوان نظر آنے والی شہزادی مارگریٹ کی ایک سرکاری تصویر شائع کی تو انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ پروسیسنگ میں کچھ زیادہ جارحانہ ہونے کے بجائے ’جادوئی روشنی‘ کا اثر تھا۔

لیکن ولیم اور کیٹ اپنی تصاویر لینا اور جاری کرنا چاہتے ہیں۔ شہزادی نے سینٹ اینڈریوز میں آرٹ کی تاریخ پڑھی ہے اور ان کی، ساخت اور رنگوں کے لیے ایک قدرتی آنکھ ہے۔ ان کے پاس نیم پیشہ ور کیمرے بھی ہیں، اور کچھ بنیادی تربیت بھی ہے جس نے ہمیں کچھ اچھی تصاویر دی ہیں۔

ولیم، اگرچہ تصاویر کے معاملے میں اپنے کام کے لیے مشہور نہیں ہیں، انہیں پریس فوٹوگرافروں کے ساتھ سرکاری نشستیں یاد ہوں گی کہ جو کئی معاونین، ٹرائی پوڈز، لائٹ باکسز، ریفلیکٹرز اور میک اپ آرٹسٹوں کے ساتھ محل پر آتے تھے۔ اگر آپ کی بیوی ایک قابل شوقیہ فوٹوگرافر ہیں اور تینوں بچے تصویر بنوانے کے شوقین، تو تصویر کھینچتے وقت بچوں کو سنبھالنا کوئی آسان کام نہیں ہے، جیسا کہ سب والدین جانتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مسئلہ یہ ہے کہ اس کے بعد ، دنیا کو دکھانے کے لیے بہترین شاٹ تیار کرنے کی خاطر تصویر کو ایڈٹ اور تبدیل کرنے کی قدرتی خواہش پیدا ہوتی ہے۔ کیٹ کو ماضی میں اپنی تصاویر میں ہیرا پھیری کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ آنجہانی ملکہ کی اپنے پوتے پوتیوں کے ساتھ ایک گروپ تصویر واضح طور پر فوٹوشاپ کی گئی تھی۔

گذشتہ سال دسمبر میں اس وقت مزید تنازع پیدا ہو گیا تھا جب ولیم، کیٹ اور ان کے تین بچوں پر مشتمل کرسمس کارڈ میں ترمیم کی گئی تھی۔ کینسنگٹن پیلس کی جانب سے جاری کی گئی تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوئس کی ایک انگلی غائب ہے اور ان کے اہل خانہ کے درمیان ایک اضافی ٹانگ ہے۔

ماؤں کے دن کے موقع پر ایک دلکش شوقیہ تصویر بننے کے بعد، یہ تازہ ترین تصویر اس کے بجائے ایک عالمی خبر بن گئی۔

ایک شاہی مبصر کی حیثیت سے مجھ سے کینیڈا، سپین، پولینڈ اور میکسیکو کے ذرائع ابلاغ نے رابطہ کیا۔ خاندانی تصویر یقینی طور پر اس سال کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی شاہی تصاویر میں سے ایک ہو گی، اور، تجارتی بنیاد پر، ایجنسیاں اس پر نظر ثانی نہ کرنے کے لیے پاگل ہوں گی۔

جہاں تک مستقبل کا تعلق ہے: میں احترام کے ساتھ مشورہ دوں گا کہ اگر ویلز اپنے فوٹو سیشنز کو ان ہاؤس پروڈکشن کے طور پر رکھنا چاہتے ہیں تو انہیں کم از کم فوٹو ایڈیٹنگ کو کسی پیشہ ور کو آؤٹ سورس کرنے پر غور کرنا چاہیے۔

نوٹ: یہ تحریر کالم نگار کی ذاتی آرا پر مبنی ہے جس سے انڈپینڈنٹ اردو کا متفق ہونا ضروری نہیں۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی بلاگ