نوجوان پاکستانی گلوکار 18 سالہ نہال نسیم، 21 سالہ عاشر وجاہت اور 18 سالہ نائل وجاہت کا ’قوالی کی طرز‘ پر بنا گانا ’صدقے‘ کئی روز سے سپاٹی فائی وائرل 50 گلوبل چارٹ پر ٹاپ نمبرز پر موجود ہے۔
اگرچہ کئی پاکستانی گانے اس سے پہلے نمبر ون رہ چکے ہیں، مگر نوجوان گلوکاروں کا گانا پہلی مرتبہ چارٹس میں چوٹی کے گانوں میں موجود ہے۔
انڈپینڈنٹ اردو نے اس گانے کی مقبولیت پر ردعمل لینے کے لیے تینوں نوجوان گلوکاروں سے رابطہ کیا۔ نہال نسیم سے رابطہ ممکن نہ ہو سکا لیکن عاشر اور نائل دونوں بھائیوں سے تفصیلی بات ہوئی۔
اس گانے کی غیر معمولی مقبولیت کے بارے میں عاشر کا کہنا تھا کہ ’امید ہی تھی اور ہم صرف امید ہی کر سکتے تھے۔‘
نائل نے کہا کہ یہ گانا ’توقعات سے بڑھ کر مقبول ہوا ہے، اس لیے بہت خوشی ہے۔‘
عاشر نے شہرت دیکھی ہوئی ہے لیکن نائل کے لیے لائم لائٹ میں آنے کا یہ پہلا تجربہ ہے جو ان کے مطابق ’کبھی خواہش ہی نہیں تھی۔‘
ان دونوں کے مطابق اس گانے کی تیاری میں انہوں نے ’برابر کی محنت‘ کی تھی بلکہ ان کی ’ٹیم بھی اس میں مکمل طور پر شامل رہی ہے جب ہی یہ گانا اتنا اچھا نکلا۔‘
صدقے لڑکپن کی محبت کی کہانی ہے
’صدقے‘ لڑکپن کی محبت کی کہانی ہے اور گلوکاروں نے اس کو سامنے لانے کی کوشش کی ہے۔ یہ گانا دراصل مشرقی اور مغربی موسیقی کا امتزاج ہے جس میں ایک نوخیز پیار کی چھوٹی سی کہانی بتائی گئی ہے۔
عاشر کا کہنا تھا کہ ’سپاٹی فائی جیسے پلیٹ فارم کے بعد آپ کا گانا ریجنل اور گلوبل سطح پر چلا جاتا ہے۔ اس لیے اس میں مشرقی سازوں کا بھی استعمال کیا گیا۔‘
نائل نے اس بارے میں مزید کہا کہ ’اگر مشرقی سازوں کا استعمال مکمل چھوڑ دیا جائے تو ہمارے لوگ خود کو اس سے منسلک محسوس نہیں کرتے، چاہے وہ ایک ساز ہی کیوں نہ ہو، مشرقی انداز ہی سے ہماری پہچان بنتی ہے۔‘
صدقے میں قوالی کا عنصر
’صدقے‘ میں قوالی کے عنصر کی موجودگی پر عاشر نے کہا کہ ’ہارمونیم کی دھن قوالی مانگ رہی تھی، اس لیے جو بھی ہوا وہ فطری طور پر ہوتا ہی چلا گیا۔‘
عاشر نے بتایا کہ ’اس گانے کی تیاری میں ہمیں کئی ماہ کا عرصے لگ گیا۔ گذشتہ سال (2023) مئی میں ایک دھن بنائی تھی جس کے بعد مزید مراحل طے کیے گئے۔ جس میں نہال نسیم کو شامل کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا کہ ایک لڑکی آواز کی ضرورت تھی کیوں کہ ان سے واقفیت تھی اس لیے ان کے ساتھ مل کر اسے تیار کیا گیا۔‘
گانے کی رنگ برنگی ویڈیو کے بارے میں عاشر نے بتایا کہ ’رنگ سب ہی کو اچھے لگتے ہیں۔ رنگ آنکھوں کو اچھے ہی لگتے ہیں۔ پاکستان میں ایسی ویڈیوز بنتی نہیں ہیں اس لیے اس مرتبہ سوچا کہ اس پر کام کرتے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
موسیقی کی تربیت کے بارے میں عاشر نے بتایا کہ انہوں نے تین سال تربیت حاصل کی ہوئی ہے، لیکن سیکھنے کا عمل تو روز ہی ہوتا ہے۔
نائل نے بتایا کہ ’بڑے بھائی نے کبھی بڑے ہونے کا رعب نہیں جھاڑا۔ ہم دونوں اپنے انداز سے مل کر ہی چلتے ہیں‘، لیکن عاشر کے مطابق ’نائل کو چھوٹے ہونے کا کافی فائدہ گھر میں ہوتا ہے۔‘
عاشر نے 2022 میں فلم ’پردے میں رہنے دو‘ کی موسیقی ترتیب دی تھی، پھر 2023 میں ان کی فلم ’جون‘ ریلیز ہوئی جس میں وہ ٹائٹل کردار میں تھے اور اب 2024 میں ان کا گانا سپاٹی فائی پر مقبول ہو گیا۔ 21 سال کی عمر میں اتنا کچھ کرنے والے عاشر 25 سال میں کہاں ہوں گے؟ اس پر ان کا کہنا تھا کہ وہ ’عمر کو خاطر میں نہیں لاتے، وہ اس بارے میں سوچتے ہیں نہیں ہیں۔‘
نائل نے بتایا کہ ان کا ’موازنہ گھر میں کبھی عاشر سے نہیں کیا جاتا۔‘
نائل کا کہنا تھا کہ ’میں نے پہلے ہی والدین سے کہہ دیا تھا کہ ہم دونوں بھائی الگ ہیں۔‘
البتہ اداکاری کے معاملے پر نائل کا کہنا تھا کہ انہیں شوق تو ہے نہیں، اب کچھ ایسا اچھوتا کام آ گیا تو اسے دیکھا جاسکتا ہے۔
اس گانے کی کامیابی کے بعد عاشر کا ناقدین کو کہنا ہے کہ وہ گانا اچھا لگنے پر عوام کے شکر گزار ہیں۔ ’جب کام اچھا نہیں لگے گا تو لوگ نکتہ چینی کریں گے جس کے لیے وہ تیار ہیں۔‘
نائل نے بتایا کہ ’اس گانے کی شہرت اور کامیابی پر دونوں کافی خوش ہیں کیوں کہ موسیقی وہ دونوں دل سے کرتے ہیں اور اب مزید گانے بنانے کی ہمت آئی ہے کہ سٹوڈیو میں بیٹھ کر نئے گانے بنائے جائیں۔‘
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔