پاکستان سپر لیگ کے نویں سیزن کا اختتام اسلام آباد یونائیٹڈ کی فائنل میں ملتان سلطانز کے خلاف آخری گیند پر فتح سے ہو گیا ہے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کو تیسری مرتبہ چیمپیئن بنوانے والے شاداب خان کو پاکستان سپر لیگ کی تمام ٹیموں سے منتخب کیے گئے کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم کا بھی کپتان مقرر کیا گیا ہے۔
پی ایس ایل نو کی ٹیم میں ملتان سلطانز کے پانچ، اسلام آباد یونائیٹڈ کے تین، پشاور زلمی کے دو اور کراچی کنگز کا ایک کھلاڑی شامل کیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق اس ٹیم کا انتخاب ایک پینل نے کیا جس کی سربراہی عثمان واہلہ (ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ) کر رہے تھے اور اس کے آزاد ارکان میں کامنٹیٹر ڈینی موریسن، مارک بُچر، عروج ممتاز اور طارق سعید شامل تھے۔
سلیکشن کے عمل کے دوران آزاد پینل نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے مختلف پہلوؤں پر غور کیا جس میں مستقل مزاجی، ٹیم اور مجموعی کھیل پر اثر اور بہترین ممکنہ ٹیم کامبینیشن شامل ہے۔
شاداب خان کو ان کی آل راؤنڈ کارکردگی پر ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی بھی قرار دیا گیا جس کی وجہ 12 میچوں میں ان کے 305 رنز اور 14 وکٹیں ہیں۔
ان کے علاوہ اسلام آباد یونائیٹڈ سے عماد وسیم اور نسیم شاہ کو بھی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
عماد وسیم نے پی ایس ایل نو میں اپنی فرنچائز کی جیت میں اہم کردار ادا کیا اور فائنل میں ان کے چار اوورز میں 23 رنز کے عوض پانچ وکٹوں اور 17 گیندوں پر ناقابل شکست 19 رنز کی بدولت ملتان سلطانز کو دو وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
کندھے کی انجری سے واپسی کرنے والے 21 سالہ نسیم شاہ یونائیٹڈ کی کامیابی میں ایک اور اہم کردار تھے۔ دائیں ہاتھ کے تیز گیند باز نے 7.56 کی اکانومی ریٹ سے 15 وکٹیں حاصل کیں۔
ملتان سلطانز، جس نے پیر کی رات اپنا چوتھا فائنل کھیلا، سے پانچ کھلاڑیوں کو پی ایس ایل ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جن میں تین غیر ملکی کھلاڑی شامل ہیں۔
ان میں عثمان خان جنہوں نے 430 رنز، دو سنچریاں، دو نصف سنچریاں سکور کیں، چھ وکٹیں لینے والے کرس جارڈن اور ملتان سلطانز کے لیے 15 وکٹیں لینے والے نائب کپتان ڈیوڈ ولی شامل ہیں۔ ان کے علاوہ دو مقامی کھلاڑیوں میں اسامہ میر اور افتخار احمد ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اسامہ میر 12 میچوں میں 24 وکٹوں کے ساتھ بولنگ چارٹ پر سرفہرست ہیں اور ان کی بہترین بولنگ پرفارمنس ایک میچ میں 40 رنز کے عوض چھ وکٹیں ہیں جبکہ افتخار احمد نے ٹورنامنٹ میں جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 259 رنز بنائے۔
تاہم ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان پی ایس ایل 9 کے 12ویں کھلاڑی قرار پائے ہیں۔
ٹیم میں کراچی کنگز کے ایمرجنگ کیٹگری کے کھلاڑی عرفان خان بھی شامل ہیں جنہوں نے 140.16 کے سٹرائیک ریٹ سے 171 رنز بنائے اور آٹھ کیچ بھی پکڑے۔
پشاور زلمی کی اوپننگ جوڑی بابر اعظم اور صائم ایوب نے بھی ٹیم میں جگہ بنائی۔ دائیں ہاتھ سے کھیلنے والے بابراعظم 11 میچوں میں 56.9 کی اوسط اور 142.6 کے سٹرائیک ریٹ کے ساتھ 569 رنز کے ساتھ بیٹنگ چارٹ پر سرفہرست رہے۔
انہوں نے ٹورنامنٹ کے دوران ایک سنچری اور پانچ نصف سنچریاں بھی بنائیں۔
ان کا ساتھ دینے والے22 سالہ صائم ایوب نے 11 میچوں میں 157.53 کے سٹرائیک ریٹ سے 345 رنز بنائے اور آٹھ وکٹیں بھی لیں۔
پی ایس ایل ٹیم:
صائم ایوب (پشاور زلمی) (345 رنز، دو نصف سنچریاں؛ آٹھ وکٹیں)
بابر اعظم (پشاور زلمی) (569 رنز، ایک سنچری پانچ نصف سنچریاں)
عثمان خان (ملتان سلطانز) وکٹ کیپر (430 رنز، دو سنچریاں دو نصف سنچریاں؛ چھ کیچز اور ایک اسٹمپڈ )
شاداب خان (اسلام آباد یونائیٹڈ) (کپتان) (305 رنز، تین نصف سنچریاں۔ اسٹرائیک ریٹ 142.52؛ 14 وکٹیں )
افتخار احمد (ملتان سلطانز) (259 رنز ایک نصف سنچری)
عماد وسیم (اسلام آباد یونائیٹڈ) (126 رنز ایک نصف سنچری اسٹرائیک ریٹ 128.57؛ 12 وکٹیں )
عرفان خان نیازی (کراچی کنگز) (ایمرجنگ ) (171 رنز اسٹرائیک ریٹ 140.16؛ آٹھ کیچز)
کرس جورڈن (ملتان سلطانز) چھ وکٹیں )
ڈیوڈ ولی (ملتان سلطانز) (15 وکٹیں )
اسامہ میر (ملتان سلطانز) (24 وکٹیں )
نسیم شاہ (اسلام آباد یونائیٹڈ) (15 وکٹیں )
محمد رضوان (ملتان سلطانز) (407 رنز، چار نصف سنچریاں ۔ 12 کیچز)