کابینہ کی سات کمیٹیوں کی تشکیل کے اعلان کے ایک روز بعد ہی وزیراعظم شہباز شریف نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کی صدارت وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو سونپ دی، جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن ہفتے کو جاری کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے جمعے (22 مارچ) کو سات کمیٹیاں تشکیل دی تھیں اور سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق وہ خود اقتصادی رابطہ کمیٹی اور کابینہ کمیٹی برائے توانائی (سی سی او ای) کے سربراہ تھے۔
تاہم ہفتے کو ہونے والے اجلاس میں وزیراعظم نے ای سی سی کی سربراہی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو سونپنے کا فیصلہ کیا، تاہم وزیراعظم کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے سربراہ رہیں گے۔
نئے نوٹیفکیشن کے بعد وزیرخزانہ محمد اورنگزیب اقتصادی رابطہ کمیٹی کے سربراہ ہوں گے جبکہ دیگر ارکان میں وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، وزیر تجارت جام کمال خان، وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر پیٹرولیم مصدق ملک اور وزیر منصوبہ بندی و ترقی محمد احسن اقبال شامل ہیں۔
ماضی میں بھی وزیر خزانہ ہی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاسوں کی صدارت کیا کرتے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کابینہ کے ایک سینیئر رکن نے ڈان اخبار کو بتایا کہ وزیراعظم نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ وہ اپنے مصروف شیڈول اور مصروفیات کی وجہ سے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاسوں کی صدارت نہیں کر سکیں گے۔
کابینہ رکن کے بقول وزیراعظم دونوں کمیٹیوں کے کاموں کی نگرانی کریں گے اور جب بھی ان کی رضامندی یا حکم کی ضرورت ہوگی تو ارکان کی رہنمائی کریں گے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کو کابینہ کی سب سے اہم کمیٹی سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس کے ٹرمز آف ریفرنس میں تمام ہنگامی معاشی معاملات اور حکومت کے مختلف ڈویژنوں کی جانب سے شروع کی گئی اقتصادی پالیسیوں کی ہم آہنگی پر غور کرنا شامل ہے۔
علاوہ ازیں اس میں بتدریج فلاحی ریاست کا درجہ حاصل کرنے کے لیے اقدامات کی نشاندہی اور تجویز، ملک کی مالیاتی صورت حال پر نظر رکھنا اور قرضوں کے ضابطے کے لیے تجاویز دینا بھی شامل ہے تاکہ پیداوار اور برآمدات کو بڑھایا اور مہنگائی کو روکا جاسکے۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔