چیئرمین سینیٹ انتخاب رکوانے کے لیے پی ٹی آئی کا عدالت سے رجوع

پی ٹی آئی کے پانچ سینیٹرز نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب روکنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا سے سینیٹ کی نشستوں پر انتخاب ہونے تک یہ انتخاب روکا جائے۔

سنیٹ کی عمارت کا اندرونی منظر (تصویر: بشکریہ سینیٹ آف پاکستان آفیشل فیس بک پیج)

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پیر کو پاکستان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب رکوانے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا لیکن رجسٹرار ہائی کورٹ نے خیبر پختونخوا میں سینیٹ نشستوں کا معاملہ پشاور ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہونے کا اعتراض کر دیا ہے۔

پی ٹی آئی کے پانچ سینیٹرز نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب روکنے کے لیے درخواست دائر کر دی ہے۔

درخواست دائر کرنے والے پی ٹی آئی کے پانچ سینیٹرزمیں سینیٹر زرقا، سینیٹر فلک ناز، سینیٹر فوزیہ ارشد، سینیٹر سیف اللہ سرور اور سینیٹر سیف اللہ ابڑو کے نام شامل ہیں۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ’سینیٹ ایوان بالا ہے جہاں چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب الیکٹورل کالج سے کیا جاتا ہے۔ چوں کہ خیبر پختونخوا میں 25 مخصوص نشستوں کے حلف نہ ہونے کے باعث الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا اسمبلی میں سینیٹ الیکشن روک دیا تھا۔ ابھی وہاں کے 11 سینیٹرز کا چناؤ ہونا ابھی باقی ہے۔ الیکشن ایکٹ کے مطابق سینیٹ کا انتخابی عمل ابھی مکمل نہیں ہوا۔ ابھی 85 سینیٹ کے اراکین ہیں جبکہ کُل 96 نشستیں جو خیبر پختونخوا کی 11 نشستیں ملا کر مکمل ہوں گی۔‘

درخواست میں استدعا کی گئی کہ ’انتخابی عمل مکمل ہونے اور کے پی کے سینیٹ نشستوں کے انتخاب تک چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب روکا جائے۔‘

پی ٹی آئی کی اس آئینی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے اعتراض کیا کہ خیبر پختونخوا کی سینیٹ نشستوں کا مقدمہ پشاور ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے، اس لیے خیبر پختونخوا سینیٹ نشستوں کے الیکشن کے لیے پشاور ہائی کورٹ سے ہی رجوع کیا جائے۔‘

ایوان صدر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے سینیٹ اجلاس نو اپریل 2024 بروز منگل صبح نو بجے طلب کرلیا ہے۔ صدر مملکت نے سینیٹ اجلاس آئین کے آرٹیکل 54(1)  کے تحت طلب کیا ہے۔

معلومات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے اراکین کے کامیابی کے نوٹیفیکیشن جاری ہونے کے پانچ روز میں اراکین کی حلف برداری کے لیے اجلاس طلب کیا جاتا ہے۔ طلب کیے گئے اجلاس میں چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے چناؤ کا امکان ہے اور نئے اراکین کی حلف برداری بھی ہو گی۔

سینیٹ میں 24 نشستوں کے ساتھ پیپلز پارٹی سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے جبکہ پی ٹی آئی اور ن لیگ بالترتیب 19، 19 سینیٹرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔

پیپلز پارٹی نے چیئرمین سینیٹ کے عہدے کے لیے سابق وزیر اعظم پاکستان یوسف رضا گیلانی کو نامزد کیا ہوا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے خلاف درخواست سیکریٹری سینیٹ کو بھی جمع کرا دی ہے۔

سینیٹر سیف اللّٰہ نیازی نے درخواست جمع کرائی ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے درخواست میں کہا گیا ہے کہ خیبر پختنونخوا کے سینیٹ الیکشن تک سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا الیکشن ملتوی کیا جائے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ’چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نہیں، آپ ہی ایوان کے کسٹوڈین ہیں، آپ کا فرض ہے اپنی آئینی ذمے داری پوری کریں۔‘

پی ٹی آئی نے سیکریٹری سینیٹ سے کہا کہ ’آپ سے مطالبہ ہے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کا عمل شروع نہ کیا جائے، جب تک خیبر پختنونخوا میں الیکشنز نہیں ہو جاتے، وفاقی اکائی کو آئینی نمائندگی سے محروم نہیں کیا جا سکتا، خیبر پختونخوا کو چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے چناؤ سے محروم کیا جا رہا ہے، الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا میں سینیٹ الیکشن ملتوی کر کے آئینی ذمے داری پوری نہیں کی۔‘

ایوان صدر سے جاری کیے جانے والے تازہ بیان میں صدر آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 16 اپریل بروز منگل سہ پہر 4 بجے طلب کر لیا ہے۔

صدر مملکت آئین کے آرٹیکل 56 (3) کے تحت عام انتخابات کے بعد پارلیمانی سال کے آغاز پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست