پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات سے پرامید ہیں: امریکی سفیر

امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سے ملاقات میں پاکستان کی نئی اقتصادی ٹیم کی تعریف کی اور پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جاری مذاکرات کے بارے میں امید کا اظہار کیا۔

24 اپریل کی اس تصویر میں پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم اور چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کی ملاقات کا منظر(سینیٹ آف پاکستان ایکس اکاؤنٹ)

پاکستان میں امریکہ کے سفیر ڈونلڈ بلوم نے بدھ کو چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کے دوران کہا کہ امریکہ پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان جاری مذاکرات کے حوالے سے پرامید ہے۔

پاکستانی پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ کے ایکس اکاؤنٹ پر جاری بیان کے مطابق سید یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کے دوران امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے پاکستان کی نئی اقتصادی ٹیم کی تعریف کی اور پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جاری مذاکرات کے بارے میں امید کا اظہار کیا۔

بیان کے مطابق پاکستان کے مثبت معاشی اشاریوں کا اعتراف کرتے ہوئے سفیر ڈونلڈ بلوم نے افراط زر میں کمی اور ڈالر کے بلند ذخائر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے مثبت فیڈ بیک سے سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی ہو گی۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ امریکی سفیر بلوم نے پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کا اعتراف کیا اور ملک پر دہشت گردی کے نمایاں اثرات کو تسلیم کرتے ہوئے اس جنگ میں امریکی حمایت کا اعادہ کیا۔

بیان کے مطابق چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کا پارلیمنٹ ہاؤس میں خیرمقدم کیا، جس کا مقصد دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانا اور باہمی مفادات کو فروغ دینا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستانی سینیٹ کے بیان کے مطابق ملاقات کے دوران فریقین نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان پائیدار دوستی کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

امریکی سفیر بلوم نے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ منتخب ہونے پر مبارک باد دی اور کامیاب مدت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا جبکہ چیئرمین سینیٹ نے امریکہ کے ساتھ دیرینہ دوستانہ تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔

چیئرمین سینیٹ گیلانی نے دونوں ممالک کے درمیان اہم اقتصادی شراکت داری کو تسلیم کرتے ہوئے امریکہ کو پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار قرار دیا۔

انہوں نے مختلف شعبوں میں تعاون پر امریکی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور باہمی فائدے کے لیے تجارتی روابط بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ چیئرمین سینیٹ نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی حجم بڑھانے کے لئے تعاون بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

بیان کے مطابق امریکی سفیر نے چیئرمین سینیٹ کے اس بیان سے اتفاق کیا کہ ’فلسطین میں امن کا یہ بہترین وقت ہے۔‘ یوسف رضا گیلانی نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا۔

یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب حال ہی میں پاکستان کے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں آئی ایم ایف حکام کے ساتھ ملاقات کی، جہاں انہوں نے آئی ایم ایف سے اربوں ڈالر قرض کے ایک نئے معاہدے پر بات چیت کا آغاز کیا تھا۔

بعدازاں 23 اپریل کو ایک تقریب سے خطاب میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا تھا کہ رواں سال جون یا جولائی کے اوائل تک آئی ایم ایف سے نئے قرض پر سٹاف لیول معاہدہ طے پانے کی توقع ہے۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ  جاری سٹینڈ بائی ایگریمنٹ کے تحت 1.1 ارب ڈالر کی آخری قسط رواں ماہ کے آخر تک پاکستان کو مل سکتی ہے، جس کے بعد جون تک پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر 9 سے 10 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔

پاکستان نے جون 2023 میں آئی ایم ایف کے ساتھ تین ارب ڈالر کے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ پر دستخط کیے تھے، جس سے اس جنوب ایشیائی ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچنے میں مدد ملی تھی۔ اس معاہدے کے تحت پاکستان کو تین ارب ڈالر قرض ملنا تھا۔ اس میں سے پاکستان کو اب تک دو قسطوں میں 1.9 ارب ڈالر مل چکے ہیں اور آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ تیسری قسط کے اجرا کی منظوری بھی دے چکا ہے۔

خیال کیا جاتا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف سے مزید آٹھ ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کی درخواست کی ہے تاہم حکومت پاکستان کی طرف سے قرض کے نئے معاہدے یا بیل آؤٹ پروگرام کے حجم کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان