سعودی نائب وزیر سرمایہ کاری ابراہیم بن یوسف المبارک کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت اور کمپنیوں کے لیے پاکستان سرمایہ کاری کے لیے ایک ترجیحی ملک ہے۔
اسلام آباد میں پاکستان سعودی عرب سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ہم پاکستان کی معیشت، آبادیاتی ترتیب، جغرافیائی حیثیت، قدرتی وسائل اور صلاحیتوں پر بھرپور اعتماد کرتے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’سعودی کمپنیوں کے پاس آپ کے لیے کامیابی کی کہانیاں ہیں۔ سعودی عرب کا عزم ہمارے ملک تک محدود نہیں ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہمارے لیے کمرشل سرمایہ کاری بہت اہم طریقہ کار ہے۔ ہمارے ساتھ پاکستان آنے والی کمپنیز کامیابی کا ٹریک ریکارڈ رکھتی ہیں جس کی وجہ سے وہ آپ کے ساتھ اپنے تجربات شیئر کر سکتی ہیں جس سے آپ کے کاروبار کا منافع بڑھ سکتا ہے۔
’پاکستان اور سعودی عرب کا نجی اور سرکاری شعبہ تعاون سے مزید بلندیاں حاصل کر سکتے ہیں۔‘
یقینی بنائیں گے کہ یہ ہمارا آخری آئی ایم ایف پروگرام ہو: وفاقی وزیر خزانہ
پاکستان کے وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم 24ویں آئی ایم ایف پروگرام میں جا رہے ہیں، اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہو۔
اسلام آباد میں پاکستان سعودی سرمایہ کاری کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اب عمل کی پالیسی پر کام کر رہا ہے۔ ہمیں اپنے ٹیکس بیس کو بڑھانا ہو گا۔ توانائی کے مسائل کو حل کرنا ہو گا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم نے سرکاری اداروں میں اصلاحات لانی ہیں۔‘ اس موقعے پر انہوں نے کہا ہے کہ ’بہترین معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں استحکام آیا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں ہے، ہم نجکاری کا ایجنڈا تیزی سے مکمل کر لیں گے، اور مجھے امید ہے کہ جون کے آخر یا جولائی تک ہم اس کام کے حتمی مرحلے میں ہوں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اس میں نجی شعبے کا آگے بڑھ کر کردار ادا کرنا ہو گا۔‘
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ’ہم 24ویں آئی ایم ایف پروگرام میں جارہے ہیں، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ یہ ہمارا آخری پروگرام ہو۔‘
ان کے مطابق: ’ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے پا س روڈ ٹو مارکیٹ کا ایک کلیئر ویو ہو، اس میں سب سے پہلے برآمدات میں اضافہ اور دوسرا براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ہے اور اس میں آپ ہماری مدد کریں گے۔‘
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ ’ملک میں زرمبادلہ کے ذخائرمیں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، ہم بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں، 10ماہ سے پاکستان کی کرنسی میں استحکام ہے۔‘
پاکستان سعودی عرب سرمایہ کاری کانفرنس کا آغاز
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دو روزہ سرمایہ کاری کانفرنس آج سے اسلام آباد میں شروع ہو چکی ہے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق سعودی عرب کا 50 رکنی اعلیٰ سطح کا کاروباری وفد کانفرنس میں شرکت کرے گا تاکہ مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی کاروباری افراد کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کیے جاسکیں۔
سعودی عرب کے نائب وزیر سرمایہ کاری ابراہیم المبارک کی قیادت میں 30 سے زائد سعودی کمپنیوں کے سرمایہ کاروں کا وفد کل یعنی اتوار کو پاکستان پہنچا تھا۔
سعودی وفد کے اسلام آباد پہنچنے پر پاکستان کے وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور وزیرِ پیٹرولیم مصدق ملک نے نور خان ایئر بیس پر ان کا استقبال کیا۔
پاکستان کی وزارت کامرس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق تین روزہ سعودی دورہ کا مقصد پاکستان میں کاروبار کے مختلف مواقع پر دونوں ممالک کے سرمایہ کاروں کی آپس میں ایک دوسرے سے تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینا ہے۔
دورے کے دوران پاکستانی وفاقی وزیر کے مطابق سعودی عرب کے انفارمیشن ٹیکنالوجی، میرین، کان کنی، تیل اور گیس، ادویات سازی اور ایوی ایشن کی بڑی کمپنیوں کے 30 سے زائد سربراہان اس وفد کا حصہ ہیں۔
اس حوالے سے پاکستان کے وفاقی وزیر توانائی نے ہفتے کے روز بتایا تھا کہ سعودی وفد کی پاکستان میں موجودگی کے دوران 10 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پردستخط ہونے کا امکان ہے۔
’اس کے علاوہ فنانس، زراعت، ٹیلی کمیونیکیشن، تعمیرات، لاجسٹک سروسز، پراپرٹی ڈیویلپرز، ریٹیلرز اور دیگر کمپنیوں کے سربراہان بھی وفد کا حصہ ہوں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ دورہ سعودی عرب، جس میں انہوں نے عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کی تھی، ان کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی ملاقات ہوئی تھی۔
وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق جمعے کے روز وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری اور منصوبوں پر پیش رفت کے حوالے سے اعلی سطح کے جائزہ اجلاس میں سعودی عرب کی کاروباری شخصیات کے وفد کے آئندہ چند روز میں دورہ پاکستان کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ’سعودی فرامانروا عزت مآب سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی ولی عہد و وزیرِاعظم محمد بن سلمان پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ اور اس کی ترقی و خوشحالی میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔
’سعودی وفد سعودی فرمانروا اور وزیراعظم محمد بن سلمان کی خصوصی ہدایات پر پاکستان کا دورہ کر رہا ہے، وفد میں سعودی عرب کی کاروباری، تجارتی اور سرمایہ کار شخصیات شامل ہیں۔‘