امریکہ سے تعلق رکھنے والی اینجلا کارسن پاکستان میں سیاحت کی غرض سے آئیں اور اس کی دلکشی سے اتنی متاثر ہوئیں کہ وہ اب ’لگژری ٹورازم‘ کے نام سے ایک ایسا سیاحتی پروگرام شروع کرنے جا رہی ہیں، جس کے ذریعے وہ غیر ملکی سیاحوں کو پاکستان کی خوبصورتی سے متعارف کروائیں گی اور اس کے لیے انہوں نے بلوچستان کا انتخاب کیا ہے۔
اینجلا کارسن برینڈنگ اور آن لائن مارکیٹنگ کے شعبے سے وابستہ ہیں اور ساتھ ہی بڑے بڑے ہوٹلوں کے مختلف میگزینز کے لیے ریویوز بھی لکھتی ہیں، جبکہ ان کا اپنا ایک یوٹیوب چینل بھی ہے۔
اینجلا دنیا کے نو ممالک میں مقیم رہ چکی ہیں، جن میں میکسیکو، چین اور انڈونیشیا بھی شامل ہے جبکہ اب تک وہ 37 ممالک کا سفر کر چکی ہیں۔
اینجلا اس سال مارچ میں پاکستان منتقل ہوئیں اور اب بلوچستان میں لگژری سیاحت کے فروغ کے لیے مہم شروع کرنے جا رہی ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو نے اینجلا کارسن سے خصوصی گفتگو میں یہ جاننے کی کوشش کی کہ پاکستان کی ایسی کیا چیز تھی جس سے وہ اس قدر متاثر ہوئیں، جو انہیں واپس یہاں کھینچ لائی۔
لگژری ٹورازم کے لیے بلوچستان کا انتخاب ہی کیوں؟
اس سوال پر اینجلا نے بتایا کہ 2020 میں انہوں نے پاکستان آنے کا فیصلہ کیا اور ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے یہ سوال پوچھا کہ ’میں دو ماہ کے لیے پاکستان جا رہی ہوں، مجھے کہاں جانا چاہیے؟‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بقول اینجلا: ’ہر کسی نے مجھے شمالی علاقہ جات جانے کا مشورہ دیا، لیکن مجھے ’بلوچستان لینڈ آف بیوٹی‘ کے نام سے ایک یوٹیوب چینل ملا اور اس نے میری زندگی بدل دی۔‘ انہوں نے بتایا کہ وہ بلوچستان کی خوبصورتی سے اس قدر متاثر ہوئیں کہ یہاں آنے کا فیصلہ کر لیا۔
بلوچستان میں محدود انفراسٹرکچر اور سکیورٹی خدشات کے باوجود یہاں سیاحتی مہم کے آغاز کے سوال پر اینجلا نے بڑا مثبت جواب دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ امریکہ میں کیلیفورنیا سے تعلق رکھتی ہیں جہاں روز کم سے کم ایک فائرنگ کا واقعہ ضرور ہوتا ہے۔ ’کوئی بھی مجھے اس بات پر قائل نہیں کر سکتا تھا کہ بلوچستان ایک خطرناک جگہ ہے۔ جیسے دنیا پاکستان کو ایک خطرنات اور دہشت گردوں سے بھرا ہوا ملک دیکھتی ہے، اسی طرح پاکستانی بلوچستان کو دیکھتے ہیں، لیکن ہم سب جانتے ہیں کہ پاکستان ایک بہت مہمان نواز اور محفوظ ملک ہے۔‘
اینجلا کے مطابق بلوچستان میں سیاحتی مہم کے بارے میں انہوں نے 2023 میں سوچنا شروع کیا تھا، لیکن ’ہمارے پاس اتنا وقت نہیں تھا، کیونکہ اگر آپ سیاحت کے لیے بلوچستان آنا چاہتے ہیں تو اس ہمارے پاس نومبر سے مارچ تک کا وقت ہوتا ہے کیونکہ پاکستان کا موسم گرم ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ وہ اس ماہ سے اپنے سیاحتی پروگرام کی تشہیر شروع کریں گی۔
سیاحتی پروگرام کے ذریعے مقامی برادریوں کی مدد کیسے کریں گی؟
اس سوال کے جواب میں اینجلا نے بتایا کہ ان کے لگژری ٹورازم پروگرام میں مقامی افراد کی مدد بھی شامل ہے۔
بقول اینجلا: ’کچھ قبائلی اور کمیونٹی رہنماؤں سے بات کرنے کے بعد ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ یہ پیسے کی شکل میں نہیں ہونا چاہیے بلکہ سامان یا بنیادی ڈھانچے کی صورت میں ہونا چاہیے، جس میں سکول، سکول کا سامان، تازہ پانی کا کنواں اور بجلی کے پینل ہوسکتے ہیں۔ ہم نے انہیں بتایا ہے کہ جو بھی وہ کمیونٹی چاہے گی ہم اسے وہ بنا کر دیں گے۔‘