عام طور پر ہم نے پیلے یا سبز رنگ کے آم تو دیکھے ہیں، تاہم پھلوں کی ایک مہنگی قسم بھی ہے، جس کا رنگ جامنی یا ارغوانی ہے اور اسے ’میازاکی‘ آم کہا جاتا ہے۔
میازاکی آم اصل میں جاپانی آم کی نسل ہے لیکن اب یہ کراچی کی گرم آب و ہوا میں بھی اُگتے ہیں۔
پاکستانی روپوں میں اس آم کی قیمت تقریباً تین لاکھ روپے فی کلوگرام تک ہے۔
پاکستان میں پہلے ہی آم کی بہت سی اقسام مشہور ہیں جن میں چونسہ، سندھڑی، لنگڑا، دسہری اور انور راٹھور شامل ہیں اور اب میازاکی آم کی آمد اس صنعت میں ایک نئے رجحان کی نشاندہی کرتی ہے۔
کراچی کے علاقے ملیر میں بنائے گئے ایک فارم میں میازاکی کے چار درخت پھل پھول رہے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فارم کی دیکھ بھال کرنے والے محمد فہیم نے بتایا کہ ’فارم کے مالک غلام ہاشم نورانی ہیں جو جاپان گئے تھے تو وہاں سے میازاکی کی قلم لے کر آئے۔ انہوں نے اس قلم کو لگایا اور چھ سال بعد درختوں میں میازاکی آم پیدا ہونے لگے۔‘
انہوں نے بتایا کہ اس وقت چار درختوں پر یہ آم آ رہے ہیں۔ اس آم کو اگانے کے لیے قدرتی کھاد کا استعمال کیا گیا اور میٹھے پانی سے درختوں کو سیراب کیا جاتا ہے جس کے بعد میازاکی کی کاشت کامیاب ہوئی۔
محمد فہیم کے مطابق: ’اس آم کا ذائقہ دوسرے آموں سے الگ ہے۔ اب مستقبل میں ہم میازاکی آم کے درختوں کا دائرہ وسیع کر کے سینکڑوں کی تعداد تک لے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں کیونکہ یہ نایاب نسل کا آم ہے، اسی لیے ہم اسے ایکسپورٹ کرتے ہیں اور مستقبل میں کمرشل کر دیں گے۔‘
بقول محمد فہیم کراچی میں میازاکی آم کی کامیاب کاشت نے ملک بھر میں وسیع تر پیداوار کے دروازے کھول دیے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ’بین الاقوامی منڈیوں میں یہ میازاکی آم آٹھ سو سے نو سو ڈالر فی کلوگرام کی قیمت میں فروخت ہوتے ہیں، جو کہ پاکستانی روپوں میں ڈھائی سے تین لاکھ روپے کے برابر ہے۔‘
یہ جاپانی آم جامنی رنگ کا ہے اور جاپان کے شہر میازاکی میں کاشت کیے جاتے ہیں اور اسی وجہ سے اس آم کا نام بھی میازاکی ہے۔
ان آموں کو ’ایگز آف سن شائن‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ان آموں کو ان کی گہری رنگت کے باعث ’ڈائنوسار کا انڈہ‘ بھی کہا جاتا ہے۔
میازاکی خوبصورت اور خوشنما دکھائی دینے کے ساتھ ساتھ اپنے ذائقے میں بھی سب سے الگ ہے۔
یہ انتہائی میٹھا، رسیلا، ملائی کی طرح منہ میں گھل جانے والا اور خوشبودار ہوتا ہے۔ اس میں ریشہ نہیں ہوتا اور کاٹنے پر اس کا گودا بہت ملائم ہوتا ہے۔ یہ خصوصیات اسے دوسرے آموں سے منفرد بناتی ہیں۔
جاپان میں میازاکی زیادہ تر تحفے کے طور پر دیے جاتے ہیں اور اسے ایک قیمتی اور محبت بھرا تحفہ سمجھا جاتا ہے۔
ان آموں کا وزن 350 گرام سے زائد ہوتا ہے اور ان میں 15 فیصد یا اس سے زیادہ چینی کی مقدار ہوتی ہے۔ دیگر آموں کی طرح یہ قسم بھی اپریل سے اگست تک دستیاب ہوتی ہے۔
یہ آم تھائی لینڈ، فلپائن اور انڈیا میں بھی کاشت کیے جاتے ہیں۔