پاکستان کی وزارت مذہبی امور کے ترجمان نے جمعرات کو بتایا ہے کہ 90 ہزار عازمین حج سعودی عرب پہنچ چکے ہیں اور حج 2024 کے لیے جاری فلائٹ آپریشن کے سلسلے میں آخری پرواز 10 جون کو پہنچے گی۔
وزارت مذہبی امور کے ترجمان عمر بٹ نے مکہ سے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’سرکاری حج سکیم کے تحت 60 ہزار پاکستانی مکہ پہنچ چکے ہیں جبکہ نجی سکیم کے ذریعے 31 ہزار سے زائد عازمین سعودی عرب پہنچے ہیں۔‘
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان سے جاری خصوصی حج فلائٹ آپریشن آئندہ ہفتے مکمل ہو رہا ہے اور آخری پرواز 10 جون کو پہنچے گی۔ ’زیادہ تر حج پروازیں نو جون تک سعودی عرب پہنچ جائیں گی اور 10 جون کو پاکستان سے ایک یا دو پروازوں ہی نے سعودی عرب پہنچنا ہے۔‘
عمر بٹ کا کہنا تھا کہ اس سال پاکستان کے لیے مختص حج کوٹے کے تحت 179,210 پاکستانی حج ادا کریں گے، جن میں سے 70 ہزار 105 سرکاری عازمین حج اور 80 ہزار سے زائد پرائیویٹ عازمین شامل ہوں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے بتایا کہ پاکستان حج مشن نے دیگر سہولیات کی فراہمی کے علاوہ عازمین کے گمشدہ سامان کی تلاش کے لیے بھی خصوصی سیل قائم کر رکھا ہے، جس نے اب تک ہزاروں عازمین تک ان کے کھوئے ہوئے سامان کو پہنچایا ہے اور گمشدہ سامان کی تلاش کے لیے مکہ میں قائم شعبے کے انچارج رانا محمد مجاہد کے مطابق یہاں دو شفٹوں میں کام جاری ہے۔
انہوں نے عازمین سے کہا ہے کہ وہ اپنے سامان پر محض نام نہ لکھیں بلکہ اپنی رہائشی عمارت اور دیگر متعلقہ کوائف کا مکمل اندارج بھی کریں تاکہ گمشدگی کی صورت میں ان کا سامان تلاش کر کے ان تک پہنچایا جا سکے۔
وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ چونکہ مکہ میں عازمین کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے، اس لیے ان کی سفری اور رہائشی سہولتوں کے انتظام میں بھی حج مشن معاونت کر رہا ہے۔
معیاری کھانے کی بروقت فراہمی کے لیے وفاقی وزیر کی ہدایت
پاکستان کے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے ایک بیان میں مکہ مکرمہ میں کیٹرنگ کمپنیوں کی جانب سے حاجیوں کے لیے فوڈ سیفٹی کے معاہدے کی خلاف ورزیوں کے بارے میں میڈیا رپورٹس کا جائزہ لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ عازمین کو معیاری خوراک و رہائش کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں اور کیٹرنگ کمپنیوں پر کڑی نظر رکھتے ہوئے کھانے کے معیار کو مزید بہتر بنایا جائے۔
گذشتہ ہفتے پاکستان حج مشن نے مکہ مکرمہ میں چھ کیٹرنگ کمپنیوں پر جرمانہ عائد کیا تھا۔
ترجمان عمر بٹ نے کہا کہ زیادہ تر شکایت کھانا دیر سے پہنچنے سے متعلق تھیں، جن کا ازالہ کر دیا گیا ہے۔ ’کھانے کی فراہمی ایک بہت بڑا آپریشن ہے، ہم نے سرکاری حج سکیم کے تحت سعودی عرب آنے والے 70 ہزار پاکستانیوں کو 27 دن تک تین وقت کا کھانا کھلانا ہے۔‘
وزارت حج کے مطابق پاکستان نے عازمین حج کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور جدہ میں دو ہسپتال اور 11 ڈسپنسریاں قائم کی ہیں جب کہ 400 رکنی میڈیکل مشن میں ماہر امراض قلب، سینے کے ماہرین، ماہر امراض جلد و سانس سمیت دیگر عام بیماریوں کے ماہر بھی ڈاکٹر شامل ہیں۔