وزارت ہوا بازی نے کراچی کے ہوائی اڈے پر ایئرپورٹ سکیورٹی فورس (اے ایس ایف) کے اہلکار کی طرف سے شبے کی بنیاد پر ایک خاتون عازمِ حج کے بال کاٹنے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
یکم جون کو پیش آنے والے اس واقعے کی تحقیقات کے لیے چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزارت ہوا بازی کے ایک نوٹیفکیشن کے مطابق اے ایس ایف کے اہلکار نے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی سے حج کے لیے سعودی عرب جانے والے ایک جوڑے کو تلاشی کے لیے روکا۔
بیان میں اس واقعے کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا کہ سیما بانو نامی خاتون نے انسداد منشیات فورس (اے این ایف) کے سکینر پر سکیورٹی کلیئرنس کروائی تھی لیکن اے ایس ایف کی خاتون اہلکار نے شک کی بنیاد پر سیما بانو کو روکا اور ساتھی اہلکاروں کے ہمراہ تلاشی کے لیے ایک الگ کمرے میں لے جا کر مزید تلاشی لی۔
بیان کے مطابق اس دوران سیما بانو کے سر کر بال کاٹ کر ان کی دوبارہ سکینگ (جانچ) کی گئی کہ کیا ان میں کوئی مشکوک چیز تو نہیں پائی گئی۔
تاہم بعد ازاں خاتون کو اسی پرواز کے ذریعے سعودی عرب جانے دیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق وزارت ہوا بازی کے ڈپٹی سیکریٹری خرم شہزاد وڑائچ کی سربراہی میں چار رکنی انکوائری بورڈ تشکیل دے کر اس معاملے کی مکمل تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق تحقیقات کا مقصد حقائق کا پتہ لگانا اور یہ معلوم کرنا ہے کہ کیا ہوائی اڈوں پر مسافروں کی سکریننگ (جانچ) کے مروجہ طریقہ کار پر عمل ہو رہا ہے یا نہیں۔
اس کے علاوہ تحقیقات کا مقصد ’مسافروں کی سکریننگ اور سکیننگ سے منسلک ہوائی اڈے پر کام کرنے والے سرکاری اداروں کی ذمہ داریوں کا جائزہ لینا بھی ہے۔‘
چار رکنی تحقیقاتی کمیٹی اس بات کا بھی تعین کرے گی کہ کیا اے ایس ایف اہلکاروں کی طرف سے اس معاملے میں کی گئی کارروائی طے شدہ پروٹوکول کے مطابق تھی یا انہوں نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔
پاکستان سے حج پروازوں کی سعودی عرب روانگی کا سلسلہ جاری ہے۔
رواں سال پاکستان کے پاس ایک لاکھ 79 ہزار 210 عازمین کا کوٹہ ہے اور 70 ہزار کے قریب افراد سرکاری سکیم کے تحت فریضہ حج ادا کریں گے جبکہ باقی نجی ٹور آپریٹرز کے ذریعے جائیں گے۔