انڈیا میں ٹرینوں کے تصادم سے 15 اموات، متعدد زخمی

مغربی بنگال میں حکام نے بتایا کہ ایک مال گاڑی سگنل توڑتے ہوئے سٹیشن پر کھڑی مسافر ٹرین سے ٹکرا گئی۔

انڈیا کی ریاست مغربی بنگال میں پیر کو ایک مال بردار ٹرین سٹیشن پر کھڑی مسافر ٹرین سے ٹکرا گئی جس سے کم از کم 15 افراد جان سے گئے اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

پولیس نے بتایا کہ حادثے کی وجہ ریلوے حکام کی جانب سے سگنل کی لاپرواہی تھی۔

انڈین میڈیا پر نشر ہونے والی تصاویر میں مال گاڑی کی بوگیاں بکھری ہوئی دیکھی جا سکتی ہیں، جب کہ مسافر گاڑی کی متاثرہ آخری بوگی ٹکر سے عمودی طور پر فضا میں بلند ہو گئی۔   

یہ حادثہ سگنلنگ کی غلطی کی وجہ سے انڈیا کے بدترین ریل حادثے کے صرف ایک سال بعد پیش آیا۔

ضلع دارجلنگ کے ایک سینیئر پولیس اہلکار ابھیشیک رائے نے بتایا کہ تباہ شدہ بوگیوں میں سے کم از کم 15 لاشیں نکالی گئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حادثے میں تقریباً 30 افراد زخمی ہوئے۔ 

’پولیس اور نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس کی امدادی ٹیموں نے ڈاکٹروں اور علاقے کے رہائشیوں کے ساتھ مل کر ملبے کے نیچے سے لوگوں کو نکالا۔‘

حکام کے مطابق مال بردار ٹرین نے شمال مشرقی ریاست تریپورہ سے مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکتہ جانے والی کنچن جنگا ایکسپریس کو ٹکر ماری جس سے مسافر ٹرین کی تین بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔

فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ اس وقت ٹرین میں کتنے مسافر سوار تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

امدادی کارکنوں نے لوہے کی سلاخوں اور رسیوں کا استعمال کرتے ہوئے مسافر ٹرین کی ایک بوگی کو مال گاڑی کے انجن کی چھت پر چڑھ جانے والی بوگی کو نیچے اتارا۔

ملک بھر میں ریلوے نیٹ ورک بورڈ کی سربراہ جیا ورما سنہا نے صحافیوں کو بتایا کہ مرنے والوں میں مال بردار ٹرین کا ڈرائیور اور مسافر ٹرین کا ایک گارڈ بھی شامل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب مال بردار ٹرین کے ڈرائیور نے سگنل کو نظر انداز کیا اور مال گاڑی پوری رفتار سے ایکسپریس ٹرین کی پچھلی بوگیوں سے ٹکرا گئی۔

جیا سنہا نے کہا کہ ریسکیو کا کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ حکام ریلوے ٹریفک کو بحال کرنے میں مصروف ہیں۔

’مسافر ٹرین میں گارڈ کے ڈبے کو بری طرح نقصان پہنچا۔ اس کے آگے دو پارسل وین لگی ہوئی تھیں جس سے مسافروں کا کم جانی نقصان ہوا۔‘

وزیر اعظم نریندر مودی نے حادثے میں جانی نقصان پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر ریلوے اشونی ویشنو جلد جائے وقوع پر پہنچ رہے ہیں۔

ایک سال قبل پڑوسی ریاست اڑیسہ میں پیش آنے والے اسی طرح کے ایک حادثے میں تقریباً 288 افراد مارے گئے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا