فرانس کے ایک سفاری پارک میں بھیڑیوں نے خاتون پر حملہ کر دیا۔
بھیڑیوں نے خاتون پر اس وقت حملہ کیا جب وہ اس علاقے میں جاگنگ کے لیے گاڑی سے باہر نکلیں جہاں پیدل چلنے پر پابندی ہے۔
ذرائع نے اخبار لا پاریزئین کو تصدیق کی کہ یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق اتوار کی صبح نو بجے کے قریب پیش آیا۔ ورسائی میں چیف پراسیکیوٹر میریون کائی بوت نے بتایا کہ فرانس کے دارالحکومت پیرس سے تقریباً 25 میل (یا 40 کلومیٹر) مغرب میں ایولائنز کے واؤ سفاری تھوئری چڑیا گھر میں بھیڑیوں نے مبینہ طور پر خاتون کی گردن، پنڈلی اور کمر پر کاٹا۔
کائی بوت کا کہنا تھا کہ مذکورہ خاتون ’ایسے سفاری زون میں چلی گئیں جہاں کار لے جانے پر پابندی ہے۔ اسی جگہ ان پر تین بھیڑیوں نے حملہ کیا۔‘
مختلف اطلاعات کے مطابق متاثرہ خاتون جن کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، ان کی عمر 37 برس ہے۔ وہ اپنے خاندان کے ساتھ ایک رات کے لیے سفاری پارک کے قریب واقع رہائش میں مقیم تھیں۔ ممنوعہ علاقے میں داخل ہونے کے بعدد ان کا سامنا بھیڑیوں کے ساتھ ہو گیا۔
مذکورہ خاتون مبینہ طور پرہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا تھیں۔ تاہم بعد ازاں دن کے وقت خبر رساں ادارے اے ایف پی نے رپورٹ کیا کہ ان کی حالت ٹھیک ہے اور وہ روبصحت ہیں۔
پولیس اہلکار جن کا نام ظاہر نہیں کیا گیا اخبار لا پاریزئین کو بتایا کہ ’اس مرحلے پر ہمیں علم نہیں کہ آیا مہمان (خاتون) نے غلطی کی یا جگہ کی نشاندہی کرنے والے پوسٹ کا کوئی مسئلہ تھا۔‘
واؤ سفاری تھوئری پارک کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر کرستل برشنی نے پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ اتوار کی صبح خاتون نے ’پیدل چلتے ہوئے وہ حصہ عبور کیا‘ جہاں صرف کار میں بیٹھ کر جانے کی اجازت ہے۔‘
برشنی نے کہا کہ ’خوش قسمتی سے طبی عملے نے بہت جلدی مداخلت کی اور ہم اس خاتون کو بچانے میں کامیاب رہے۔‘
کائی بوت کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے امدادی کارکن ’بہت تیزی سے‘ جائے وقوع پر پہنچے، بھیڑیوں کو ’دور ہٹایا گیا اور بعد میں انہیں مخصوص علاقے میں واپس بھیج دیا گیا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
برطانوی نشریات ادارے بی بی سی نے رپورٹ کیا ہے کہ حملے کے دوران پارک کے ملازمین نے خاتون کی چیخیں سن کر انہیں بچایا۔ بعد ازاں انہیں قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
زولوجیکل پارک کی سی ای او برشنی نے صحافیوں کو بتایا کہ پارک کے اندر ایسے سائن بورڈ موجود ہیں جو لوگوں کو بتاتے ہیں کہ پارک میں ’محفوظ رہنے کے اصولوں‘ پر عمل کیا جائے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’ریزرو میں موجود جانوروں کا رویہ آزاد یا نیم آزاد جانوروں جیسا ہے۔
چڑیا گھر نے اپنے طور پر واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
اخبار لا موند کے مطابق تھوئری چڑیا گھر لا پانوز کے کاؤنٹ نے 1968 میں قائم کیا۔ بعد ازاں 2018 میں انہوں نے زولوجیکل پارک کو سرمایہ کار گروپ کو فروخت کر دیا۔
چڑیا گھر کی ویب سائٹ پر بھیڑیوں کے علاقے میں رہائش گاہوں کا اشتہار دیا گیا اور کہا گیا ہے کہ یہاں ’خاموشی، سکون اور فرصت‘ کے لمحات گزارے جا سکتے ہیں۔ ویب سائٹ پر بتایا گیا ہے کہ یہ رہائش گاہیں ’قطب شمالی کے بھیڑیوں کے ساتھ بہت قریبی رابطے کا منفرد موقع فراہم کرتی ہیں۔ آپ ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر انہیں دیکھ سکتے ہیں۔‘
اس رپورٹ کی تیاری میں خبر رساں اداروں سے اضافی مدد لی گئی ہے۔
© The Independent