ایپل نے آئی فون صارفین پر زور دیا ہے کہ وہ ایک تباہ کن دھوکے سے ہوشیار رہیں جس کے تحت ہیکر ان کی ذاتی معلومات چوری کر سکتے ہیں۔
کمپنی نے لوگوں کی معلومات چوری کرنے کی کوشش کرنے والے نام نہاد ’سمشنگ‘ حملوں کے پیش نظر ایک سپورٹ دستاویز کو اپ ڈیٹ کیا ہے۔
ہیکروں کی طرف سے بھیجے گئے پیغامات ایپل کے حقیقی ٹیکسٹ کی طرح نظر آتے ہیں، جن میں عام طور پر مشورہ دیا جاتا ہے کہ انہیں کسی قسم کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے فوری طور پر لاگ ان کرنے کی ضرورت ہے۔
لیکن پیغام میں صارفین کو جس لاگ ان پیج پر جانے کی ہدایت کی جاتی ہے وہ دراصل ایک جعلی آئی کلاؤڈ ویب سائٹ ہے، جو صارفین کے کوائف چوری کر لیتی ہے۔
ایک بار ایسا ہونے کے بعد ہیکر اکاؤنٹ میں موجود تمام معلومات تک مکمل رسائی حاصل کرنے کے قابل ہو سکتے ہیں۔
ایپل کا کہنا ہے کہ ان سائبر حملوں میں ’جدید ہتھکنڈے‘ استعمال کیے جا سکتے ہیں، جو لوگوں کو قائل کرنے میں مدد دیں گے کہ انہیں ذاتی معلومات جیسے کہ ’سائن ان کوائف، سکیورٹی کوڈز اور مالی معلومات فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔‘
ان حربوں میں ایسی ای میلز شامل ہو سکتی ہیں، جو بظاہر کسی کمپنی کی جانب سے بھیجی گئی ہوں۔
مثال کے طور پر ایپل یا فون کالز ہو سکتی ہیں، جن کے بارے میں دعویٰ جاتا ہے کہ یہ ایپل سپورٹ کی طرف سے کی جا رہی ہیں۔
یہ پیغامات پاپ اپ تحریر کی شکل میں بھی آسکتے ہیں جن میں تجویز دی جاتی ہے کہ کسی ڈیوائس میں سیکورٹی کا مسئلہ ہے جسے ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔
ان ای میلز اور کالز میں حملہ آور ایسے دکھائی دے سکتے ہیں جیسے وہ کسی حقیقی فون نمبر سے کال کر رہے ہوں۔
ہیکر اس مقصد کے لیے وہ ایسے حربے سے کام لیتے ہیں جسے سپوفنگ کہا جاتا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ ہیکر ذاتی معلومات شیئر کریں جس کی وجہ سے وہ اصلی لگیں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایپل کا مشورہ ہے کہ اگر صارف کوئی بھی پیغام وصول کرے جس پر اسے شک ہو تو اس صورت میں اسے کمپنی سے رابطہ کرنا چاہیے۔
کمپنی نے متنبہ کیا ہے کہ ’یہ فرض کرنا زیادہ محفوظ ہے کہ یہ ایک دھوکہ ہے۔‘
صارفین کو کبھی ذاتی ڈیٹا یا سکیورٹی معلومات کا اشتراک نہیں کرنی چاہییں یا انہیں کسی ایسے ویب پیج پر نہیں ڈالنا چاہیے جس پر ڈالنے کی آپ کو ہدایت کی جاتی ہے۔
تصدیق کے دو حصوں پر مشتمل عمل کا استعمال کرنا بھی سب سے زیادہ محفوظ ہے، جس سے حملہ آوروں کو اکاؤنٹ سے باہر رکھنے میں مدد ملی گی چاہے انہیں پاس ورڈ مل بھی جائے۔
ایپل نے یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ ادائیگی کرنے کے لیے ایپل گفٹ کارڈز کا استعمال کبھی نہ کریں۔ پڑتال کریں کہ کوئی بھی ای میل اصلی ہے۔
صرف قابل اعتماد ذرائع سے سافٹ ویئر ڈاؤن لوڈ کریں اور لنکس اوپن نہ کریں اور مشکوک پیغامات کے ساتھ آنے والی دستاویزات کو کھولا جائے اور نہ ہی محفوظ کیا جائے۔
ایپل نے کہا کہ مشکوک ای میلز، پیغامات اور فون کالز کی اطلاع کمپنی کو دی جائے۔
کمپنی نے اسی سپورٹ دستاویز میں بہت سی ای میل ایڈریسز دی ہیں جن سے پیغامات بھیجے جا سکتے ہیں۔
© The Independent