فیض آباد دھرنا، وفاق کے ساتھ تین مذاکرات بے نتیجہ رہے: حکام

ٹی ایل پی کی پانچ رکنی مذاکراتی کمیٹی سے وفاق کی نمائندہ ٹیم کے تین مذاکراتی ادوار ہو چکے ہیں جبکہ گذشتہ روز پنجاب حکومت کی سیاسی قیادت نے بھی ملاقات کی لیکن اب تک تمام مذاکرات بے نتیجہ رہے ہیں۔

اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم فیض آباد پر تحریک لبیک پاکستان کا اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کے حق میں دھرنے کی وجہ سے ٹریفک کی روانی معطل ہے (انڈپینڈنٹ اردو / مونا خان)

تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کا اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم فیض آباد پر اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کے مطالبے پر دھرنا منگل کو چوتھے روز بھی جاری ہے جبکہ وفاقی حکومت کی ٹیم کے ٹی ایل پی کی کمیٹی سے تین مذاکراتی ادوار بے نتیجہ رہے ہیں۔

ٹی ایل پی کی پانچ رکنی مذاکراتی کمیٹی سے وفاق کی نمائندہ ٹیم کے تین مذاکراتی ادوار ہو چکے ہیں جبکہ گذشتہ روز پنجاب حکومت کی سیاسی قیادت نے بھی ملاقات کی لیکن اب تک تمام مذاکرات بے نتیجہ رہے ہیں۔

اسلام آباد کے قائم مقام ڈپٹی کمشنر رانا وقاص نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’اب تک مذاکرات کے تین ادوار ہو چکے ہیں۔ وفاق کی جانب سے ضلعی انتظامیہ، آئی جی پولیس اور دفتر خارجہ کے نمائندے پر مشتمل ٹیم نے سعد رضوی سے مذاکرات کیے ہیں اور انہیں تحریری طور پر اعلامیہ بھی دیا ہے جس پر ابھی وہ جائزہ لے رہے ہیں۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’ٹی ایل پی کے جو مطالبات ہیں وہ حکومت پاکستان پہلے سے کر رہی ہے، حکومت پاکستان فلسطین کے لیے امداد بھی بھیج رہی ہے۔ اسرائیل کی عالمی سطح پر سخت الفاظ میں مذمت بھی کر رہا ہے اس کے علاوہ اسرائیل سے کسی قسم کے سفارتی تعلقات بھی نہیں ہیں۔‘

ٹی ایل پی کے مطالبات کیا ہیں؟

ہفتے کو راولپنڈی کے لیاقت باغ سے شروع ہونے والے ٹی ایل پی کے الاقصی مارچ نے فیض آباد کے قریب پہنچ کر دھرنے کا اعلان کر دیا جس کے بعد ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی نے فلسطین کے لیے تین مطالبات سامنے رکھے اور کہا کہ جب تک مطالبات تسلیم نہیں ہوتے وہ دھرنا ختم نہیں کریں گے۔

سربراہ ٹی ایل پی نے کہا کہ ’ہمارے حکومت پاکستان سے صرف تین مطالبات ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

  • مظلوم فلسطینیوں تک غذائی و طبی امداد فی الفور پہنچائی جائے۔
  • حکومتِ پاکستان سرکاری سطح پر اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کرے۔
  • اسرائیلی وزیرِ اعظم نتن یاہو کو دہشت گرد قرار دیا جائے۔ 

فیض آباد کی بندش کے باعث شہریوں کی مشکلات

ٹی ایل پی کے کارکنوں نے فیض آباد انٹرچینج کو چاروں طرف سے بند کر رکھا ہے جس کے باعث مری سے راولپنڈی اور پشاور سے لاہور جانے والی ٹریفک مکمل طور پر بند ہے۔

فیض آباد جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد کے درمیان جنکشن کا کام کرتا ہے اور انتہائی مصروف مقام ہے۔

ٹریفک پولیس نے دھرنے کے باعث متبادل روٹس کا اعلان تو کیا تھا تاہم اس سے کچھ خاص فائدہ نہیں پہنچا۔

شہریوں کو تنگ راستوں کے باعث سفر میں مشکلات درپیش ہیں۔ چھوٹے فاصلے طے کرنے میں گھنٹہ لگ جاتا ہے۔ نہ صرف یہ بلکہ سڑکیں بلاک ہونے کے باعث شہریوں کو سرکاری دفاتر تک پہنچنے میں مشکل پیش آرہی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان