پاکستانی اداکارہ نور زرمینہ ’مس یونیورس پاکستان 2024‘ منتخب

مقابلہ حسن کی عالمی تنظیم مس یونیورس نے پاکستانی اداکارہ نور زرمینہ کے ’مس یونیورس پاکستان 2024‘ منتخب ہونے کا اعلان کیا ہے۔

مقابلہ حسن کی عالمی تنظیم مس یونیورس نے پاکستانی اداکارہ نور زرمینہ کے ’مس یونیورس پاکستان 2024‘ منتخب ہونے کا اعلان کیا ہے۔

نور زرمینہ کے مس یونیورس پاکستان منتخب ہونے کا اعلان مس یونیورس کے آفیشل یوٹیوب چینل پر ہفتے کو جاری کی جانے والی ویڈیو میں کیا گیا۔

اس ویڈیو میں نور زرمینہ نے اپنے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ وہ 29 سال کی ہیں اور پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سے تعلق رکھتی ہیں۔

نور زرمینہ کے مطابق انہوں نے بیالوجی اور بزنس کی تعلیم حاصل کی ہے اور اب پاکستان میں اداکاری کے شعبے سے وابستہ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں مثبت تبدیلی میں کردار ادا کرنا چاہتی ہوں۔ پاکستان کی عالمی سطح پر نمائندگی بہت کم ہے۔

میں عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی میں اضافہ کرنا چاہتی ہوں۔ پاکستان کو عالمی برادری سے تعلقات کو فروغ دینا ہو گا جو سماجی اور معاشی طور پر ہمارے لیے فائدہ مند ہو گا۔

پاکستان کو مضبوط خواتین رہنماؤں کی ضرورت ہے جو ہمارے ملک کی خواتین کو متحرک کر سکیں اور معاشرے میں مثبت تبدیلی لا سکیں۔

عالمی مقابلہ حسن کی خبروں پر نظر رکھنے والے آن لائن جریدے پیجنٹ سرکل کی رپورٹ کے مطابق مس یونیورس پاکستان 2024  کی فاتح کے طور پر نور زرمینہ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی 29 سالہ ماڈل اور اداکارہ رواں سال نومبر میں میکسیکو میں ہونے والے 73ویں مس یونیورس مقابلے میں پاکستان کی نمائندگی کریں گی۔

نئی مس یونیورس پاکستان کا کہنا تھا کہ ’میرے خیال میں عاجزی اور اعتماد میں توازن برقرار رکھنا سب سے بہتر ہے کیونکہ آپ ایک ٹیم کے طور پر کام کرنا سیکھتے ہیں، یہ مقابلہ انفرادی مسابقتی مقابلہ حسن کے مقابلے کے بجائے ٹیم کے کھیل کی طرح محسوس ہوتا ہے۔‘

انہوں نے گذشتہ سال نومبر میں ایل سلواڈور میں مس یونیورس 2023 کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی مس یونیورس پاکستان اور ٹاپ 20 سیمی فائنلسٹ ایریکا رابن کی جگہ لی ہے۔

اس مقابلے میں نمرہ جیکب پہلی رنر اپ رہیں جبکہ کیرن پنٹو، انزیلا عباسی، ہور مہاویرا اور زینب رضا بالترتیب دوسرے، تیسرے اور چوتھے نمبر پر رہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے اتوار کو اسلام آباد میں صحافیوں کے نور زرمینہ کے مقابلہ حسن میں شرکت کرنے کے سوال پر کہا ہے کہ ’پاکستان کے سافٹ امیج کے لیے کچھ کیا ہے تو پھر اس پر بات کر سکتے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’اب مجھے نہیں پتہ کہ اس خاتون کا بیک گراؤنڈ کیا ہے، ان کے اس سے پہلے پروفیشنلی کیا کیا کارنامے ہیں، ان کو دیکھا جا سکتا ہے۔

’ان کارناموں کو دیکھتے ہوئے اور اگر قابل ذکر کارنامے ہیں اور انہوں نے پاکستان کے امیج کے لیے، پاکستان کی ترقی کے لیے کردار ادا کیا ہے تو پھر اس پر بات کر سکتے ہیں۔‘

عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ جس کی جو کامیابی ہے اسے تسلیم کیا جانا چاہیے۔‘

مس یونیورس مقابلے میں پاکستان کی شرکت

گذشتہ سال ایریکا رابن مس یونیورس پاکستان بننے والی پہلی خاتون تھیں، ان سے قبل مسلم اکثریتی ملک پاکستان کی کسی خاتون نے کبھی عالمی مس یونیورس مقابلے میں حصہ نہیں لیا تھا۔

تاہم ایریکا رابن کے مس یونیورس پاکستان منتخب ہونے سے پاکستانی حکومت سے لاتعلقی کا اعلان کیا تھا۔

اس وقت کے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی حکومت نے ملک کی انٹیلی جنس ایجنسی سے مقابلے کے منتظمین کے بارے میں تحقیقات کرنے کو کہا تھا کہ وہ اس بات کی تحقیق کریں کہ یہ حکومت کی منظوری کے بغیر بظاہر ملک کے نام پر مقابلہ کروانے میں کس طرح کامیاب ہوئے۔

انوار الحق کاکڑ نے مالدیپ میں ہونے والے اس مقابلے کے انعقاد کو ’شرمناک فعل‘ اور ’پاکستان کی خواتین کی توہین اور استحصال‘ قرار دیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین