’یہ دودھ بہت لذیذ ہوتا ہے۔ صحت کے لیے بھی بہت مفید ہے۔‘ یہ کہنا تھا راولپنڈی کے رہائشی محمد تنویر کا جو تقریباً ہر دوسرے دن جی ٹی روڈ پر اونٹنی کا دودھ پینے آتے ہیں۔
تنویر اپنے سامنے اونٹنی کا دودھ نکلواتے ہیں اور وہیں بیٹھ کر پیتے ہیں۔ جبکہ اپنے گھر والوں کے لیے بھی خرید کر لے جاتے ہیں۔
اندرون پنجاب سے تعلق رکھنے والے زمیندار جانوروں کے ساتھ اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں سڑک کنارے کھڑے ہو جاتے ہیں۔
ان جانوروں میں اونٹ، اونٹنی اور ان کے بچے ہوتے ہیں۔
یہ زمیندار یہاں اونٹنی کا دودھ بیچتے ہیں۔
یہاں سے خریداری کی خاص بات یہ ہے کہ دودھ آپ کے سامنے دوہا جاتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اونٹنی کا دودھ نکالنے سے پہلے اس کے بچے کو لایا جاتا ہے۔ جو ماں کا دودھ پیتا ہے۔ یوں اونٹنی کے تھن دودھ سے بھر جاتے ہیں۔ اور پھر انہیں دوہا جاتا ہے۔
لوگ یہاں سے اونٹنی کا دودھ خرید کر لے جاتے ہیں۔ جبکہ محمد تنویر جیسے شوقین وہیں بیٹھ کر اونٹنی کا شیر نوش فرماتے ہیں۔
جبکہ بعض منچلے تو براہ راست اونٹنی کے تھنوں سے دودھ حاصل کرتے ہیں۔
گوالا یا گوالن اونٹنی کے تھنوں کو دباتی ہے اور دودھ کی پچکاریاں گاہک کے منہ میں پڑتی ہیں۔
اگرچہ اس طرح تھوڑا بہت دودھ ضائع ہوتا ہے۔ لیکن دودھ کی پچکاریوں کا منہ میں ڈلوانے کا اپنا ہی سواد ہے۔
اونٹنی کے دودھ کے فوائد
انسان صدیوں سے اونٹنی کا دودھ استعمال کر رہا ہے۔ خصوصاً صحراوں میں رہنے والے خانہ بدوش موسمی سختیوں کو برداشت کرنے کے لیے اونٹنی کا دودھ پیتے ہیں۔
صحت سے متعلق ویب سائٹ ہیلتھ آن لائن ڈاٹ کام کے مطابق: اونٹنی کے دودھ میں فائدہ مند چکنائی کے علاوہ وٹامن بی اور سی، کیلشیم، فولاد، فاسفورس، تھیامین اور پوٹاشیم کافی مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔
بعض تجربات میں ثابت ہوا ہے کہ اونٹنی کا دودھ انسانی جسم میں شکر کی مقدار کم اور انسولین بڑھانے میں مددگار ہوتا ہے۔
اونٹنی کا دودھ انسانی جسم میں قت مدافعت کو بھی بہتر بناتا ہے اور بیماریوں کے خلاف مزاحمت پیدا کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔