پانچ سال سے انڈین کشمیر قید خانہ ہے: وزیر اعظم پاکستانی کشمیر

چوہدری انوار الحق کا کہنا تھا کہ خود مختاری کے خاتمے کے پانچ سال بعد انڈین جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال مزید خراب ہوئی ہے۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کا ’یوم استحصال‘ کے موقع پر کہنا تھا کہ خود مختاری کے خاتمے کے پانچ سال گزرنے کے بعد انڈین جموں و کشمیر میں انسانی حقوق اور شہریوں کی آزادی کی صورت حال مزید خراب ہوئی ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ انڈیا کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں 10 شہریوں کے مقابلے میں تقریباً 2000 فورسز کے اہلکار موجود ہیں۔

’دہلی تمام تر وسائل استعمال کرنے کے باوجود یہ بات باور کروانے میں ناکام رہا ہے کہ اس کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے لوگ انڈیا کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں اور اس کی سب سے بڑی مثال وہاں تقریباً 10 لاکھ بھارتی فورسز کی موجودگی ہے۔‘

وزیراعظم چوہدری انوار الحق کا کہنا تھا کہ انڈین سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر کی خود مختاری سے متعلق ایک غیر منصفانہ فیصلہ دیا جس کے آنے سے قبل ہی انڈین کشمیر میں بچے بچے کو علم تھا کہ انڈین جج کیا فیصلہ کرے گا۔

’اس فیصلے نے انڈین جمہوری روایات کو مسخ کر کے رکھ دیا ہے۔ اب وہاں ہندوتوا کا فلسفہ ننگا ناچ رہا ہے اور اس ناچ میں وہاں کی عدالتیں اور انصاف کا نظام بھی بہہ گئے ہیں۔‘

’کیا انڈیا دنیا کو یہ باور کروانے میں کامیاب ہو گیا ہے کہ اس نے کشمیر کا مسئلہ سیاسی طور پر بغیر کسی بڑی شورش کے حل کر لیا ہے؟‘ اس سوال کے جواب میں وزیراعظم چوہدری انوار الحق کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک مفروضہ ہے، کیوں کہ عالمی برادری اس وقت دو بلاکس میں بٹی ہوئی ہے، جس میں ایک امریکہ اور یورپ اور دوسری طرف روس اور چین کا بلاک ہے۔ اب عالمی برادری نے جس بھی عالمی مسئلہ کو دیکھنا ہے تو وہ اپنی ترجیحات اور معاشی تعلقات کو مدنظر رکھتے ہوئے دیکھنا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’چونکہ انڈیا کا تجارتی حجم بہت زیادہ ہے تو اس لیے عالمی دنیا اس کے ساتھ تجارتی تعلقات رکھنا چاہتی ہے اور اس وجہ سے عالمی برادری کا کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں پر کوئی ردعمل نہیں آرہا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’اصل حقیقت یہ ہے کہ جہدوجہد آزادی بنیادی طور پر کشمیریوں کو لڑنا ہے، جو وہ اپنی حقیقی آزادی تک لڑتے رہیں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی آزادی کی اولین ضمانت ہے۔

’ہم اس خطے میں بیٹھ کر آزادانہ زندگی گزار رہے ہیں تو یہ مسلح افواج پاکستان کی لائن آف کنٹرول پر اپنے خون سے دی گئی قربانیوں کا ثمر ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا