غزہ میں اموات کی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کر گئی: فلسطینی حکام

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی 11 ماہ سے جاری جارحیت میں اب تک تقریباً ایک لاکھ فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جب کہ 85 فیصد سے زیادہ آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔

فلسطینی وزارت صحت نے جمعرات کو بتایا کہ گذشتہ سال سات اکتوبر کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی جارحیت میں مارے جانے والے افراد کی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ اسرائیل کی 11 ماہ سے جاری جارحیت میں اب تک تقریباً ایک لاکھ یعنی 92 ہزار 400 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں جب کہ 85 فیصد سے زیادہ آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔

یہ اعداد و شمار ایک ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب غزہ میں فائر بندی کے لیے کئی ممالک اور بین الاقوامی ثالثوں کا دباؤ بڑھ رہا ہے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس نے قیدیوں میں سے 111 کو رہا نہیں کیا، جن میں 39 اسرائیلیوں کی لاشیں بھی شامل ہیں۔

غزہ میں صحت کے حکام نے کہا کہ مرنے والے فلسطینیوں کی مکمل شناخت میں ان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ مسلسل بمباری اور نقل مکانی کی افراتفری کے دوران لاشوں سے بھرے ہسپتالوں اور مردہ خانوں میں یہ گنتی مرتب کی گئی ہے۔

جمعرات کو جاری کی گئی تازہ ترین تفصیلی رپورٹ میں فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ اب تک 40 ہزار پانچ فلسطینی اسرائیلی جارحیت کا شکار ہو کر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

صحت کے حکام اور شہری دفاع کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ اصل تعداد کئی گنا زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ اسرائیلی فضائی حملوں میں تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے بہت سی لاشیں دبی ہوئی ہیں۔

غزہ میں اسرائیل کی فضائی اور زمینی کارروائی حالیہ تاریخ کی سب سے تباہ کن فوجی مہمات میں سے ایک ہے۔

بمباری اور گولہ باری نے پورے کے پورے فلسطینی خاندانوں کا خاتمہ کر دیا۔

قبرستانوں میں اکثر رسائی نہیں ہوتی اور اسرائیلی فضائی حملوں سے جان بچا کر جانے والے خاندان جہاں بھی ممکن ہو اپنے مرنے والوں کو دفن کر دیتے ہیں، جن میں صحن، سڑکوں کے کنارے اور اپنے گھروں کی سیڑھیوں کے نیچے جگہیں شامل ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسرائیلی فورسز نے باقاعدگی سے مساجد، سکولوں، ہسپتالوں اور قبرستانوں تک کو نشانہ بنایا ہے جہاں اس کا دعویٰ ہے کہ جنگجو یا سرنگیں واقع ہیں اور جو اکثر عام شہریوں کی اموات کا سبب بنتی ہے۔

اس لڑائی میں 329 اسرائیلی فوجی بھی مارے گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ غزہ میں مارے جانے والوں میں حماس کے 15 ہزار جنگجو شامل ہیں لیکن انہوں نے اس کے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے۔

غزہ کے 23 لاکھ افراد میں سے تقریباً 85 فیصد اپنے گھروں سے بے دخل ہو چکے ہیں جو زمینی حملوں سے بچنے کے لیے متعدد بار ایک علاقے سے دوسرے کی جانب جا رہے ہیں۔

اسرائیلی جارحیت نے غزہ میں بڑے پیمانے پر انسانی بحران پیدا کر دیا ہے۔

بھوک کی عالمی ایجنسی کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق غزہ کا پورا علاقہ قحط کے زیادہ خطرے سے دوچار ہے اور 4,95,000 سے زیادہ افراد جو آبادی کے پانچویں حصے سے زیادہ ہے، کو اگلے مہینوں میں بھوک کی شدید ترین سطح کا سامنا کرنا پرے گا۔

جنگ کے دوران ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے والے ماہرین کوری شیر اور جیمن وان ڈین ہوک کے سیٹلائٹ ڈیٹا کے تجزیے کے مطابق اسرائیلی حملے میں تین جولائی تک غزہ کے تمام ڈھانچوں کے 59 فیصد کو شدید نقصان پہنچا ہے یا وہ مکمل تباہ ہو چکے ہیں، جن میں شمالی غزہ کی 70 فیصد عمارتیں بھی شامل ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا