ملتان میں واقع ایک منفرد ریسٹورنٹ جسے ایک پرانی ٹرین کی بوگی میں بنایا گیا ہے مقامی اور دیگر شہروں سے آنے والے لوگوں کے لیے ایک پرکشش مقام بن گیا ہے۔
اس ریسٹورنٹ میں آئے احسن نے انڈیپنڈنٹ اردو کو بتایا کہ یہاں آ کر ریل کے سفر کی پرانی یادیں تازہ ہو گئیں۔
انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے اس ریسٹورنٹ کے مالک علیان وحید نے بتایا یہاں پاکستانی، چائنیز، شنواری اور فاسٹ فوڈ دستیاب ہیں۔
بوگی ریسٹورنٹ کے مالک کا کہنا ہے کہ ’ہم نے پارکس اینڈ ہورٹی کلچر اتھارٹی (پی ایچ اے) سے اس پروجیکٹ کے لیے اجازت لی اور اس منفرد بوگی کے خیال کو حقیقت کا روپ دیا۔
’یہاں آنے والے گاہکوں کو صرف کھانا ہی نہیں بلکہ ایک یادگار تجربہ بھی ملتا ہے۔ لوگ اندر آتے ہیں اور بوگی کے ماحول میں بیٹھ کر کھانا کھاتے ہیں جو کہ ان کے لیے نیا اور منفرد تجربہ ہوتا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمارے پاس روزانہ 1500 سے 1700 کے قریب گاہک آتے ہیں۔ لاہور، ڈی جی خان اور دیگر قریبی علاقوں سے لوگ یہاں آتے ہیں۔‘
ایک گاہک عبدالمنان، جو پہلی بار یہاں آئے، نے اپنا تجربہ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ میرا پہلا تجربہ تھا اور میں بہت خوش ہوں۔ یہاں کے کھانے کی کوالٹی بہت اچھی ہے اور ماحول بھی صاف ستھرا ہے۔ ہم مختلف جگہوں پر کھانا کھا چکے ہیں لیکن اس بجٹ میں یہاں کا تجربہ لاجواب رہا۔ ہم دیگر لوگوں کو بھی یہی مشورہ دیں گے کہ وہ یہاں آکر خود بھی تجربہ کریں۔‘
ملتان کے ایک اور رہائشی احسن کا کہنا تھا: ’یہاں آکر میری پرانی یادیں تازہ ہوگئیں، جیسے ہم ٹرین میں سفر کر رہے ہوں۔ بوگی میں بیٹھنے کا تجربہ نہایت شاندار تھا اور یہاں کا کھانا بھی بہت عمدہ تھا۔‘
یہ ریسٹورنٹ نہ صرف ملتان بلکہ پورے جنوبی پنجاب کے لیے ایک نیا اور منفرد تجربہ بن چکا ہے، جہاں لوگ نہ صرف کھانے کا لطف اٹھاتے ہیں بلکہ ایک نیا اور یادگار تجربہ بھی حاصل کرتے ہیں۔