غزہ پر اسرائیلی جارحیت جاری، نئے حملے ’ناقابل قبول‘ ہیں: یورپی یونین

اسرائیلی فورسز نے بدھ کو دوسرے روز بھی غزہ پر فضائی حملے جاری رکھے جب کہ یورپی یونین نے اسرائیل کو بتایا کہ غزہ پر تازہ حملے ’ناقابل قبول‘ ہیں۔

19  مارچ 2025 کو غزہ کی پٹی کے وسطی علاقے نصیرہ پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں زخمی ہونے والے فلسطینی، جن میں بچے بھی شامل ہیں، ایمبولینس میں بیٹھے دکھائی دے رہے ہیں (اے ایف پی)

اسرائیلی فورسز نے بدھ کو دوسرے روز بھی غزہ پر فضائی حملے جاری رکھے جب کہ یورپی یونین نے اسرائیل کو بتایا کہ غزہ پر تازہ حملے ’ناقابل قبول‘ ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق غزہ کی پٹی میں بدھ کے روز اسرائیلی حملوں میں مزید کم از کم پانچ فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

غزہ کے محکمہ صحت کے مطابق بدھ کو شہر کے صبرا علاقے میں ایک گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں تین افراد جان سے گئے جبکہ شمالی شہر بیت حانون میں ایک اور حملے میں دو افراد مارے گئے اور چھ زخمی ہوئے۔

اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے شمالی غزہ میں ایسے مقام کو نشانہ بنایا جہاں سے اسرائیلی حدود میں فائرنگ کی تیاری ہو رہی تھی۔

اسرائیل نے ایک روز قبل ہی دوبارہ فضائی حملے شروع کیے تھے جن میں 400 سے زیادہ فلسطینی مارے گئے۔

بدھ کو ہی اسرائیلی فوج نے بیت حانون اور خان یونس میں ہزاروں پمفلٹ گرائے جن میں فلسطینی شہریوں کو متنبہ کیا گیا کہ وہ اپنے گھر خالی کر دیں کیونکہ وہ ’خطرناک جنگی علاقے‘ میں ہیں۔

حانون میں گرائے گئے ایک پمفلٹ میں درج تھا کہ ’پناہ گاہوں یا موجودہ خیموں میں رہنا آپ اور آپ کے خاندان کی جان کو خطرے میں ڈال سکتا ہے، فوراً انخلا کریں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ادھر یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کایا کالاس نے بدھ کے روز کہا کہ انہوں نے اپنے اسرائیلی ہم منصب کو بتایا ہے کہ غزہ پر تازہ حملوں کی لہر ’ناقابل قبول‘ ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یورپی یونین کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب اسرائیل نے 19  جنوری کی فائر بندی کے بعد غزہ پر سب سے شدید بمباری کی۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کایا کالاس نے بتایا کہ انہوں نے منگل کو اسرائیلی وزیر خارجہ سے سوال کیا کہ ’آپ یہ سب کیوں کر رہے ہیں؟‘

انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر کو یہ پیغام دیا کہ ’یہ ناقابل قبول ہے خاص طور پر عام شہریوں کی اموات۔‘

جرمنی نے بھی خطے میں تشدد کی نئی لہر پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

جرمن وزیر خارجہ انیلینا بیئربوک نے بدھ کو کہا کہ اسرائیل کے غزہ پر حملے ’بہت سے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کی تکلیف کے خاتمے کی ٹھوس امیدوں کو چکنا چور کر رہے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا