’اذان اور مؤذن‘ رمضان المبارک کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کی نئی سیریز ہے جس میں پاکستان بھر سے چنیدہ مساجد کے مؤذن اور ان کے اذان دینے اور سیکھنے کے سفر کو قارئین کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔ یہ اس سلسلے کی چھٹی قسط ہے۔
ملتان کے رہائشی مؤذن محمد الیاس مسجد الحرام کے امام اور قاری ماہر المعیقلی کی طرح تلاوت کرتے ہیں اور اذان بھی حرم کے مؤذنوں کی طرح دینے کی کوشش کرتے ہیں۔
محمد الیاس نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ انہوں نے مسجد اللہ والی کے قاری عبداللطیف کے پاس قرآن حفظ کیا اور اس کے بعد قاری تحسین صاحب کے پاس گردان کی اور 2012 میں حرم کی اذان سننے کے بعد انہیں اس کا شوق ہوا۔
بقول محمد الیاس: ’میں نے اس کے اوپر پریکٹس کی اور میرا شوق بڑھتا گیا۔ میں اس کو سنتا رہا، سنتا رہا، پریکٹس کرتا رہا اور مجھے اللہ کے فضل و کرم سے حرم کی اذان یاد ہو گئی۔‘
انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد انہیں تلاوت کا شوق پیدا ہوا اور انہوں نے مسجد حرم کے قاری ماہر المعیقلی کی آواز کو سن کر پریکٹس کی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے بتایا کہ ’میں نماز قاری ماہر المعیقلی کے انداز میں پڑھتا ہوں اور انشاء اللہ تراویح میں میرا ارادہ ہے کہ میں نے قاری ماہر المعیقلی کے انداز میں ہی پورا قرآن پاک پڑھانا ہے۔‘
محمد الیاس نے بتایا کہ حرم کی اذانوں کے علاوہ وہ مدینے اور دیگر ملکوں کی اذانیں بھی سن کر انہیں یاد کرتے ہیں اور اسی طرح ادائیگی کی کوشش کرتے ہیں۔
وہ چاہتے ہیں کہ نماز اور قرآن کی تلاوت خوش الہانی سے کی جائے تاکہ آپ کے پیچھے نماز پڑھنے والوں یا قرآن سننے والوں کو بھی اچھا لگے اور وہ اپنے آپ کو اس میں مشغول کرسکیں اور انہیں نماز پڑھنے کا مزہ آئے۔
محمد الیاس کی خواہش ہے کہ اللہ تعالی انہیں حج اور عمرہ کروائے اور اپنے گھر کی بار بار سعادت نصیب فرمائے۔ ’یہ میرے دل کا شوق اور میرے دل کا جذبہ ہے۔ مجھے بہت زیادہ شوق ہے کہ اللہ تعالی مجھے اپنے گھر بلائے۔‘
پہلی قسط: نورالاسلام کا صوابی سے فیصل مسجد تک کا سفر
دوسری قسط: حجازی اور مصری لہجوں کے ماہر بادشاہی مسجد لاہور کے انیس الرحمٰن
تیسری قسط: اذان اور مؤذن: کینسر کو شکست دے پر مؤذن برقرار رہنے والے کوئٹہ کے عبدالسمیع
چوتھی قسط: اذان اور مؤذن: شگر کی 650 سالہ امبوڑک مسجد کے نور محمد
پانچویں قسط: اذان اور مؤذن: پشاور کی تاریخی سنہری مسجد کے مؤذن مولانا اسماعیل