بنگلہ دیش نے پاکستان کو اسی کی سرزمین پر دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں شکست دے دی، جس نے پاکستانیوں کے دل توڑ دیے۔
کرکٹ سے محبت کرنے والے شائقین راولپنڈی میں ہونے والے میچز میں شکست کے بعد ٹیم کی اس ’سرجری‘ کے بارے میں سوال کر رہے ہیں، جو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے کرنی تھی۔
رواں سال جون میں محسن نقوی نے قومی ٹیم کی ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 میں شکست کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’قومی ٹیم کوچھوٹی نہیں، بڑی سرجری کی ضرورت ہے۔‘
بنگلہ دیش سے اتنی بری شکست کے بعد ایکس پر خانزادہ نامی صارف نے اپنا غصہ نکالتے ہوئے لکھا: ’پہلے ون ڈے میں پاکستان کی رسوائی ہوئی، پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی میں بھی خود کو رسوا کیا اور اب ٹیسٹ میں بھی اپنی ناک کٹوا دی۔‘
انہوں نے مزید لکھا: ’کئی بار کھلاڑیوں کی سرجری کا کہا گیا، لیکن کچھ نہیں ہوا۔ اب براہ کرم پی سی بی محسن نقوی کی کوئی سرجری کر لیں۔‘
عواب علوی نے اپنی پوسٹ میں پی سی بی چیئرمین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’پاکستان کرکٹ کو ٹیپ بال چیمپیئنز کے لیے تربیتی کیمپ میں تبدیل کرنے کا شکریہ۔
’آپ کی قیادت میں، ہم صرف میچ نہیں ہارے۔ ہم نے کرکٹ میں ’ہارنے‘ کا مطلب نئے سرے سے بیان کیا ہے۔‘
اور اسی پوسٹ پر اسد نامی صارف نے محسن نقوی کے لیے لکھا کہ ’سر آپ کا وژن ہے۔‘
زاہد نامی صارف نے کہا: ’سرجری والے ڈاکٹر بنگلہ دیش سے آئے تھے۔‘
محمد عرفان نے بنگلہ دیشی ٹیم کی تابوت پکڑے ایک تصویر شیئر کی اور ساتھ میں لکھا: ’پاکستانی کرکٹ گذشتہ روز راولپنڈی میں دفن ہو گئی۔‘
ایکس کے ایک اور صارف اذہد نے تو پاکستان کرکٹ پر پابندی لگانے کا مطالبہ کر دیا۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں آئی سی سی کو ٹیگ کرتے ہوئے کہا: ’میں درخواست کرنا چاہوں گا کہ پاکستان کرکٹ پر مکمل پابندی عائد کی جائے کیونکہ حکومت اس کے بورڈ میں بہت زیادہ ملوث ہے، جو آئی سی سی قوانین کے خلاف ہے۔‘
ساتھ ہی انہوں نے سوال کیا کہ ’آئی سی سی کے قواعد کے مطابق اب تک پی سی بی کا کوئی چیئرمین کیوں مقرر نہیں کیا گیا؟‘
یہ کرکٹ کی تاریخ میں پہلا موقع تھا جب بنگلہ دیش نے نہ صرف پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیتی بلکہ مہمان ٹیم کلین سویپ کرنے میں بھی کامیاب رہی ہے۔
انگلینڈ کے خلاف آئندہ ماہ شروع ہونے والی تین میچوں کی ہوم سیریز کھیلنے والے کپتان شان مسعود کا کہنا ہے کہ ایک مصروف سیزن کے آغاز پر ہارنا انتہائی مایوس کن ہوتا ہے۔