کیا کپڑے ہر بار پہننے کے بعد دھونے چاہییں؟

ماحولیات کے حوالے سے ’نو واشنگ‘ موومنٹ ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ ویوز کے ساتھ ٹک ٹاک پر مقبول ہو چکی ہے۔

نو اگست، 2021 کو ممبئی کی کچی آبادی میں قائم ایک عوامی لانڈری میں نصب واشنگ مشینوں میں مقامی افراد کے انتہائی معمولی قیمت پر دھوئے ہوئے کپڑوں کو ایک شخص الگ کر رہا ہے (اندرنیل مکھرجی/ اے ایف پی)

بہت سے لوگ ہر بار پہننے کے بعد اپنے کپڑے دھوتے ہیں، لیکن کیا انہیں اتنا دھونا ضروری ہے؟

نہ دھونے کی تحریک یا ’نو واشنگ‘ موومنٹ ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ ویوز کے ساتھ ٹک ٹاک پر مقبول ہو چکی ہے۔

برطانوی فیشن ڈیزائنر سٹیلا میک کارٹنی نے پہلی بار یہ مسئلہ اٹھایا تھا۔

انہوں نے برطانوی اخبار آبزرور کو بتایا ’بنیادی طور پر زندگی میں یہ رول آف تھمب ہے، اگر آپ کو واقعی کسی چیز کو صاف نہیں کرنا، تو اسے صاف نہ کریں۔‘

یہ رجحان لوگوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنے کپڑے اور بال کم دھوئیں یا بالکل بھی نہیں اور اس کا مقصد گلوبل وارمنگ کے خدشات کو دور کرنا ہے۔

کاربن سے بھرپور ڈٹرجنٹ ماحول پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں اور نہانے میں پانی کی مقدار اور استعمال کے بارے میں بھی ایسا ہی ہوتا ہے۔

واشنگ مشینیں پانی کی کل کھپت کا 17 فیصد تک استعمال کرتی ہیں اور اخراجات میں اضافے کی وجہ سے بلوں پر منفی اثر پڑتا ہے۔

سادہ الفاظ میں ’نو واش‘ بھی پیسہ بچانے کا ایک اچھا طریقہ ہے۔

حفظان صحت کا سوال

عادت سے مجبور لوگوں کی ایک بڑی تعداد ہر پہننے کے بعد اپنے کپڑے دھوتی ہے۔

بنیادی طور پر یہ حفظان صحت کا سوال ہے اور جب ہم صاف کپڑے نہیں پہنتے تو ہم کیسا محسوس کرتے ہیں؟

جب چیزوں کو دھونے کے لیے پھینکنے کی بات آتی ہے تو پسینہ عام طور پر اہم مجرم ہوتا ہے، لیکن زیادہ تر لوگوں کے لیے دفتر میں کام کا روزانہ کا معمول آپ کو پسینے میں ڈوبنے پر زیادہ مجبور نہیں کرتا۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ کپڑے خراب بوئے بغیر کچھ مرتبہ پہنے جا سکتے ہیں۔

یہ بھی ممکن ہے کہ ہم جو کپڑے پہنتے ہیں اس میں تبدیلیاں کی جائیں تاکہ زیادہ سانس لینے والے کپڑے جیسے کپاس کو شامل کیا جا سکے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یا اون کو شامل کریں، جو ان کی قدرتی خود صفائی اور بدبو سے پاک خصوصیات کے لیے جانا جاتا ہے۔

'انگوٹھے کا قاعدہ'

میک کارٹنی کے 'اصول انگوٹھے' کے مطابق جہاں آپ رہتے ہیں اس رجحان کی پیروی کرنا کتنا آسان ہے اس میں ایک اہم عنصر ہے۔

اگر آپ ایک گرم ملک میں رہتے ہیں تو پسینے سے بچنا مشکل ہے اور اون یقینی طور پر بہترین آپشن نہیں۔

’نو واش‘ پالیسی سے بہتر حل یہ ہے کہ ٹھنڈے پانے سے اور محدود دھونے کا عہد کیا جائے۔

اس کے علاوہ یہ کہا جاتا ہے کہ کم بار کپڑے دھونا دراصل کپڑے کی پائیداری کے لیے بہتر ہے جس سے انہیں لمبے وقت تک چلنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ ماحول کے لیے ایک اور مثبت پہلو ہے۔

چھ ماہ یا اس سے زیادہ

 کپڑے پہننا جیسے کہ جینز، ولن جمپر اور جیکٹ، لمبی عمر کے چیمپیئن ہیں۔ نو واش کلب کے آفیشل رولز میں جینز کے دھونے میں کے کم از کم چھ ماہ کا وقفہ مانگتی ہے۔

اون کے جمپرز کو خوشبو کے سپرے اور ایک سادہ وائپ کے ساتھ تازہ کیا جاسکتا ہے، جو پورے سیزن تک رہتا ہے۔ تکنیکی  طور پر بارش پروف جیکٹوں کو کم سے کم دھونے کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ ان کی فعالیت اور شکل کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

پاجامہ اور برا، بیرونی دنیا سے کم رابطے کی وجہ سے، مشین میں جانے کے بغیر آپ کے خیال سے کہیں زیادہ دیر تک رہ سکتے ہیں۔

تیراکی کے بعد دھونے کے علاوہ، سوئم ویئر کو دھونے کے چکر سے بچایا جاسکتا ہے اور اس رفتار کو سست کیا جاسکتا ہے جس میں وہ وقت کے ساتھ اپنی لچکدار پن کھو دیتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی گھر