جنوبی کوریا: پانچ بچوں کی پیدائش پر والدین کے لیے ایک لاکھ پاؤنڈ

ملک میں شاذونادر ہونے والی پانچ بچوں کی پیدائش پر جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے بچوں کو ’پاور رینجرز‘ کہہ کر جوڑے کو مبارکباد دی اور طبی عملے کو سراہا۔

یکم جنوری 2000 کی اس تصویر میں جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول کے ایک ہسپتال میں نرسوں نے بچوں کو اٹھا رکھا ہے (اے ایف پی)

 جنوبی کوریا میں ایک جوڑے کو ایک ساتھ پانچ بچوں کی پیدائش کے بعد 17 کروڑ وان (95 ہزار 757 پاؤنڈ) کی امداد ملی ہے، جو ایک ایسے ملک کے لیے خوش آئند خبر ہے جو دنیا میں سب سے کم شرح پیدائش کے مسئلے سے نبرد آزما ہے۔

گیونگی صوبے سے تعلق رکھنے والے جوڑے کم جون ینگ اور ساگونگ ہائی ران کے ہاں 20 ستمبر کو تین بیٹوں اور دو بیٹیوں کی پیدائش ہوئی۔

اخبار ’سٹریٹس ٹائمز‘ کے مطابق ملک کی تاریخ میں پہلی بار یہ قدرتی طور پر پیدا ہونے والے پانچ بچے تھے۔ اس سے قبل 1987 اور 2021 میں پانچ بچے پیدا ہوئے لیکن ان کی پیدائش طبی باروری یعنی میڈیکل فرٹیلائزیشن کے ذریعے ممکن ہوئی۔

کوریا جونگ آنگ ڈیلی کے مطابق 31 سالہ والد کم جون ینگ نے کہا کہ انہوں نے پیدائش سے پہلے اپنے بچوں کو پیار سے ’پینگ پینگ رینجرز‘ کا نام دیا جو بچوں کے مشہور ٹی وی شو پاور رینجرز سے لیا گیا۔

ملک میں شاذونادر ہونے والی پانچ بچوں کی پیدائش پر جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے بچوں کو ’پاور رینجرز‘ کہہ کر جوڑے کو مبارکباد دی اور طبی عملے کو سراہا۔ صدر نے جوڑے کو تحائف بھیجے جن میں پانچ رنگوں سرخ، نارنجی، پیلے، سبز اور نیلے رنگ کے بچوں کے کپڑے اور قدرتی سمندری گھاس شامل ہے۔ سمندری گھاس زچگی کے بعد صحت یابی کے لیے فائدہ مند سمجھی جاتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بچوں کی پیدائش گذشتہ جمعے کو سینٹ میری ہسپتال میں آپریشن کے ذریعے ہوئی۔

مشرقی ایشیائی ملک جنوبی کوریا تیزی سے گرتی ہوئی شرح پیدائش کے مسئلے سے دوچار ہے اور وہاں بچوں کی پیدائش کو فروغ دینے کے لیے مختلف پروگرامز شروع کیے گئے ہیں۔ 2022 میں شرح پیدائش تاریخ کی کم ترین سطح یعنی 0.78 تک گر گئی، جو عالمی سطح پر سب سے کم اور زیادہ عمر کے لوگوں کی جگہ لینے کی شرح سے بہت نیچے ہے۔

صدر یون سک یول نے گرتی ہوئی شرح پیدائش کو ’قومی ایمرجنسی‘ قرار دیتے ہوئے ’کم شرح پیدائش کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بندی کی وزارت‘ کے قیام کا اعلان کیا ہے۔

ڈونگڈوچھن شہر جہاں یہ خاندان رہائش ہذیر ہے، انہیں ڈیڑھ کروڑ وان کے نقد واؤچرز دے گا، جو کسی بھی ایسے سٹور پر استعمال کیے جا سکتے ہیں جہاں سالانہ فروخت ایک ارب وان سے کم ہو۔ یہ واؤچرز شہر میں بچوں کی پیدائش کو فروغ دینے والے پیکج کا حصہ ہیں جس کے تحت پہلے بچے کی پیدائش پر 10 لاکھ وان، دوسرے پر 15 لاکھ تیسرے پر 25 لاکھ جبکہ چوتھے اور اس کے بعد پیدا ہونے والے ہر بچے پر 50 لاکھ وان کی امداد دی جاتی ہے۔

مذکورہ بالا پانچ بچوں کے والدین کو زچگی کے بعد کی دیکھ بھال کے لیے بھی 35 لاکھ وان دیے جائیں گے۔

مزید برآں انہیں ایک بار دیا جانے والا ایک کروڑ 40 لاکھ وان کا ’پہلی ملاقات کا واؤچر‘ اور والدین کے لیے مخصوص ماہانہ امدادی رقم بھی دی جائے گی، جس کی کل رقم ساڑھے کروڑ وان ہے۔ بچوں کے لیے چار کروڑ 75 لاکھ وان کا ماہانہ الاؤنس بھی دیا جائے گا۔ یہ تمام رقم وقتاً فوقتاً دی جائے گی۔

جنوبی کوریا میں آبادی کے بحران کا الزام کئی عوامل کو دیا جاتا ہے لیکن بڑھتے ہوئے اخراجات اور گرتے ہوئے معیارِ زندگی کو اس کا بنیادی سبب سمجھا جاتا ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا