وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے جمعے کو نیو یارک میں امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کی ہے۔

پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف 27 ستمبر، 2024 کو امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ جل بائیڈن کے ہمراہ(اے پی پی)

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے جمعے کو نیو یارک میں امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کی ہے۔

خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شریک سربراہان حکومت کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔

وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ عشایئے کے دوران وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کی۔

اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس اور امریکی صدر کے عشایئے میں شرکت کے بعد وزیر اعظم محمد شہباز شریف نیویارک کا پانچ روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد وطن واپس روانہ ہو گئے۔

اپنے دورے کے دوران انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب سمیت مختلف ممالک کے سربراہان مملکت سے دوطرفہ ملاقاتیں کیں۔

انہیں ایئرپورٹ پر اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم، امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ، نیویارک میں قونصل جنرل عامر اتوزئی اور اقوام متحدہ میں نائب مستقل مندوب عثمان جدون نے الوداع کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

21 منٹ کے اپنے خطاب میں وزیر اعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں اجلاس کے ایجنڈے کے تمام اہم امور کا احاطہ کیا جس میں فلسطین اور جموں و کشمیر سمیت دیرینہ مسائل کو حل کرنے کا بھرپور مطالبہ کیا۔

انہوں نے سیشن کے موقع پر کئی سربراہی اجلاسوں میں بھی شرکت کی جس میں سطح سمندروں کی بلندی سے پیدا ہونے والے خطرات پر اعلی سطحی اجلاس اور لیڈر شپ فار پیس پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کھلی بحث شامل ہے۔

عالمی رہنمائوں کے ساتھ ان کی دوطرفہ ملاقاتوں میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس اور یو این جی اے کے صدر فلیمون یانگ، برطانیہ، ایران، بنگلہ دیش، نیپال اور مالدیپ کے وفود کے رہنمائوں کے ساتھ ساتھ عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے سربراہان بھی شامل تھے۔

اس دورے کے دوران وزیراعظم نے امریکی تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقاتوں میں بھی اظہار خیال بھی کیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا