صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے علیحدہ علیحدہ بیانات میں پنجگور میں سات مزدوروں کے قتل کی مذمت کی ہے۔
صدر آصف علی زرداری نے ہفتے کو جاری کیے جانے والے بیان میں بلوچستان کے علاقے پنجگور میں مزرودروں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے انہیں نشانہ بنانے والے ’دہشت گردوں‘ کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کیے ہیں۔
انہوں نے جان سے جانے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے اور مرنے والوں کے درجات کی بلندی کی دعا کی ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے پنجگور کے علاقے خدابان میں پیش آنے والے قتل کے واقعے کی وزیر اعلی بلوچستان سے رپورٹ طلب کی ہے اور قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اس کے علاوہ اسی واقعے میں زخمی ہونے والوں کے علاج میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’معصوم مزدور ایک گھر تعمیر کر رہے تھے اور ان پر بہیمانہ حملے انتہائی قابل مذمت ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ مادر وطن سے ’دہشت گردی‘ جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔
اس سے قبل صوبہ بلوچستان کے ضلع پنجگور کی پولیس نے ہفتے کو کہا تھا کہ علاقے میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے پنجاب سے تعلق رکھنے والے سات مزدوروں کو قتل کر دیا۔
پنجگور سٹی پولیس تھانہ کے ایس ایچ او ظہیر احمد نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ’مسلح افراد رات کے وقت حملہ آور ہوئے اور ان کی فائرنگ سے سات مزدوروں کے قتل کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔‘
ان کے مطابق: ’تمام مزدوروں کا تعلق پنجاب کے علاقے ملتان سے ہے جو محنت مزدوری کرنے کی غرض سے یہاں عارضی طور پر رہائش پزیر تھے۔‘
ایس ایچ او پولیس تھانہ پنجگور کا مزید کہنا تھا کہ ’مزدوروں کو رات نو بجے کے قریب اس وقت حملے کا نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنے مکان کی چار دیواری میں موجود تھے۔
’حملے کے بعد علاقے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں پہنچ گئے اور کارروائی کا آغاز کر دیا گیا۔‘
پنجگور سٹی پولیس تھانہ کے اہلکار شہزاد احمد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’سٹی پولیس تھانے سے شمال کی جانب چھ کلو میٹر فاصلے پر واقع خدابادان نامی علاقے میں مزدوروں کو نشانہ بنایا گیا۔‘
تھانہ ایس ایچ او کے مطابق ’تمام لاشوں اور ایک زخمی کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ زخمی کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔‘
ان کے مطابق: ’جاں بحق افراد کو سر اور جسم پر گولیاں مار کر قتل کیا گیا ہے۔ قتل ہونے والے افراد ایک ہی علاقے سے تعلق رکھتے تھے اور رشتہ دار بتائے جا رہے ہیں۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’حملے میں جان سے جانے والے مزدوروں کی شناخت کر لی گئی ہے۔ جن میں ساجد، فیاض، خالد، شفیق احمد، افتخار احمد، سلمان، رمضان شامل ہیں جبکہ بلال نامی مزدور زخمی ہوا ہے۔‘
وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بھی پنجگور میں ہونے والے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزارت داخلہ سے جاری بیان کے مطابق: ’وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے پنجگور کے علاقے میں فائرنگ کے واقعہ کی مذمت کی ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’بے گناہ مزدوروں پر فائرنگ کرنے والے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔‘
جبکہ وزیراعلی بلوچستان سرفراز خان بگٹی اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’بلوچستان میں ایک بار پھر دہشت گردوں نے بے گناہ مزدوروں کو قتل کیا ہے جس کا حساب دنیا اور آخرت دونوں میں ہو گا۔
’بے گناہ مزدوروں کی کا قتل قابل مذمت ہے آج پھر دھرتی پر بے گناہوں کا لہو گرا ہے جو قابل افسوس ہے اور اس کا حساب لیں گے۔‘