چاہتے ہیں ہمارے شہریوں کے حملہ آور کیفرکردار تک پہنچیں: چینی سفیر

چینی سفیر جیانگ ژی ڈونگ نے کہا کہ ’دورہ ایس سی او کے دوران وزیراعظم لی چیانگ نے پاکستان کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ ملاقات میں چینی شہریوں کے تحفظ کی بات کی ہے۔‘

پاکستان میں تعینات چینی سفیر جیانگ ژی ڈونگ تین اپریل 2024 کو داسو کے مقام پر ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے دورے کے موقعے پر خطاب کر رہے ہیں۔ اس دورے کے دوران پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف نے چینی انجینیئرز سے ملاقات میں انہیں تحفظ کی فراہمی کا یقین دلایا تھا (چینی سفارت خانہ اسلام آباد ایکس اکاؤنٹ)

پاکستان میں تعینات چین کے سفیر جیانگ ژی ڈونگ نے جمعے کو کہا ہے کہ بیجنگ چاہتا ہے کہ چینی شہریوں پر حملوں میں ملوث افراد کیفر کردار تک پہنچیں۔

اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں چینی سفیر نے بتایا کہ ’دورہ ایس سی او کے دوران چین کے وزیراعظم لی چیانگ نے پاکستان کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ ملاقات میں چینی شہریوں کے تحفظ کی بات کی اور پاکستان میں دہشت گردی کا شکار ہونے والے چینی شہری معصوم ہیں۔‘

چین کے سفیر کے مطابق: ’ملاقاتوں میں چینی رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے اور پاکستانی رہنماؤں نے بھی عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ چینی شہریوں پر حملوں کی بھرپور تحقیقات کریں گے۔‘

جمعے کے روز ہونے والی یہ ملاقات اسلام آباد میں چین کے سفارت خانے میں ہوئی۔

چین کے سفیر نے شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس کے انتظامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ایس سی او کا انعقاد کامیاب رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا: ’چار ماہ کے اندر چین اور پاکستان کے رہنماؤں کی دوبارہ ملاقات ہمارے قریبی تعلق کا اظہار ہے، چینی وزیراعظم کے دورے میں متعدد اہم ایم او یوز پردستخط ہوئے ہیں۔ چینی وزیراعظم نے وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ گوادر کے جدید ایئرپورٹ کا افتتاح کیا۔‘

چینی سفیر جیانگ ژی ڈونگ نے مزید بتایا کہ ’ایس سی او کے موقعے پرچینی وزیراعظم نے پاکستانی صدر، وزیراعظم، آرمی چیف اوردیگر سکیورٹی عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں، اس کے علاوہ چینی وزیراعظم لی چیانگ نے سپیکر اور چیئرمین سینیٹ سے بھی ملاقاتیں کیں۔‘

پاکستان میں تعینات چین کے سفیر نے مزید بتایا کہ ’چینی شہری پاکستان کی ترقی کے لیے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں اور اس بات کو چین نے نوٹ کیا ہے کہ پاکستان میں زندگی کے تمام مکاتب فکر نے چینی شہریوں پر حملوں کی مذمت کی ہے۔‘

انہوں نے کہا: ’ہم بھی دہشت گردی سے لڑ کر قربانیاں دینے والی پاکستانی فوج اورپولیس کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔‘

پاکستان میں چینی شہریوں پر کئی بار حملے ہو چکے ہیں۔ حال ہی میں کراچی ایئرپورٹ پر اکتوبر کے ابتدائی ہفتے میں چینی شہریوں کے قافلے پر حملہ ہوا تھا، جس میں دو چینی انجینیئرز کی جانیں گئیں جبکہ ایک زخمی ہوا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستانی حکام بشمول وزیراعظم شہباز نے اس حملے کی مذمت کی تھی جبکہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے چینی سفیر سے ملاقات میں حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ حملہ چینی شہریوں پر نہیں بلکہ پاکستان پر ہے۔‘

اس موقعے پر محسن نقوی نے کہا تھا کہ ’واقعے کی جامع تحقیقات کو یقینی بنا کر ملوث عناصر کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔‘

بم ڈسپوزل سکواڈ کی رپورٹ کے مطابق اس دھماکے میں 70 سے 80 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا۔

رواں برس 26 مارچ کو خیبرپختونخوا کے علاقے شانگلہ میں بشام کے مقام پر ڈیم کی تعمیر کرنے والی چینی انجینیئرز کی گاڑی پر خودکش حملہ کیا گیا تھا، جس میں پانچ چینی انجینیئرز جان سے گئے تھے۔

اس سے قبل بلوچستان کے ضلع گوادر میں 13 اگست 2023 کو چینی انجینیئرز کے قافلے پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا تھا، اس دوران دو سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے تھے، تاہم چینی انجینیئرز محفوظ رہے تھے۔

جامعہ کراچی کے کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے باہر 26 اپریل 2022 کو ایک خاتون خودکش بمبار نے اس وقت دھماکہ کیا تھا، جب چینی اساتذہ کو لے کر ایک ویگن انسٹی ٹیوٹ پہنچی ہی تھی، اس جان لیوا دھماکے میں تین چینی اساتذہ مارے گئے تھے۔

پاکستان میں چینی قونصل خانے پر بھی دو مرتبہ کراچی میں حملہ کیا گیا، تاہم دونوں حملوں میں کسی چینی شہری کی جان نہیں گئی۔

23 جولائی 2012 کو کراچی میں چینی قونصل خانے کے باہر ایک بم دھماکا کیا گیا تھا جبکہ 23 نومبر 2018 کراچی میں واقع اسی چینی قونصل خانے پر ایک اور حملہ کیا گیا جسے پولیس حکام کے مطابق ناکام بنا دیا گیا تھا۔ اس حملے میں تین حملہ آور اور دو عام شہری اور پولیس اہلکار جان سے گئے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا