مریخ پر حیران کن ’سبز دھبے‘ دریافت

یہ ’سبز دھبے‘ اس وقت دریافت کیے گئے جب ناسا نے مریخ کی سطح سے چٹان کے ایک حصے کو تراشا۔

ناسا کے پریزرونس روور سے مریخ کی لی گئی ایک تصویر (ناسا/ جے پی ایل کال ٹیک)

امریکی خلائی ادارے ناسا نے مریخ پر حیران کن ’سبز دھبے‘ دریافت کیے ہیں۔

زمین پر، وہ دھبے جرثوموں کی سرگرمی کی علامت ہوسکتے ہیں۔ ناسا نے یہ بھی نشان دہی کی ہے کہ ایسا  نہیں کہ مریخ پر بھی ایسا ہی ہو رہا ہے لیکن اس چٹان میں یہ ایک دلچسپ اور غیرمتوقع خصوصیت ہے جو سیارے پر ایک اہم دریافت ہو سکتی ہے۔

یہ دریافت اس وقت کی گئی جب پرسیورنس روور نے مریخ کی سطح سے چٹان کے ایک حصے کو تراشا۔ اس کی جانب سے چھوڑے گئے چٹان کے پانچ سینٹی میٹر کے حصے میں سفید، سیاہ اور سبز رنگوں والی رنگوں کی ایک ’حیرت انگیز قطار‘ دکھائی دی۔

’سب سے بڑا حیران کن انکشاف وہ گہرے سبز رنگ کے دھبے تھے جو اس ٹکڑے میں پائے گئے۔ یہ دھبے گہرے رنگ کے حصوں پر مشتمل ہیں جن کے اردگرد دھندلے اور ہلکے سبز رنگ کے حاشیے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

زمین پر ہمارے پاس سرخ رنگ کے پتھر ہیں جن کا رنگ آکسیڈائزڈ آئن کی وجہ سے ایسا ہو جاتا ہے، جو زنگ یا ہمارے خون میں سرخ رنگ جیسا ہوتا ہے۔

مریخ پر موجود پتھروں سے ملتی جلتی چٹانوں میں اس قسم کے سبز دھبے دیکھے جا سکتے ہیں اور اس وقت بنتے ہیں جب پانی چٹان میں تبدیل ہونے سے پہلے مٹی سے گزرتا ہے، جس سے کیمیائی رد عمل تبدیل ہوتا ہے اور اپنے پیچھے ایک مختلف، سبز رنگ کا کیمیکل چھوڑ جاتا ہے۔

زمین پر بعض اوقات اس عمل میں مائیکروبس (خرد حیاتیات) شامل ہوتے ہیں۔ لیکن یہ دیگر وجوہات سے بھی ہو سکتا ہے، جن میں سلفر اور آئرن کے درمیان وہ تعاملات شامل ہیں جنہیں حیاتیاتی زندگی کی ضرورت نہیں ہوتی۔

ناسا کے پاس اتنی جگہ نہیں تھی کہ وہ پرسیورنس کے دیگر آلات کو سبز دھبوں کے اوپر رکھ سکے تاکہ ان کی ساخت کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے۔ ناسا کا کہنا ہے کہ یہ اب بھی ایک ’معمہ‘ ہے۔

لیکن یہ خلائی ایجنسی مریخ کی چٹان میں اسی طرح کی اور غیر متوقع خصوصیات کی تلاش جاری رکھے گی، اس امید میں کہ وہ ان کی کھوج لگا سکے اور شاید خلائی مخلوق کی موجودگی کی نشانیاں تلاش کر سکے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سائنس