اسرائیلی حملہ: لبنان کی تباہ شدہ عمارت سے 30 لاشیں برآمد

منگل کی رات بغیر کسی وارننگ کے کیے گئے اس اسرائیلی فضائی حملے کے حوالے سے یہ واضح نہیں ہو سکا کہ اس کا ہدف کیا تھا۔

لبنانی امدادی کارکن چھ نومبر 2024 کو اسرائیلی فضائی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں کو تلاش کر رہے ہیں (اے ایف پی)

لبنان کی سول ڈیفنس سروس کا کہنا ہے کہ انہوں نے بدھ کو ایک اپارٹمنٹ کی اُس عمارت کے ملبے سے 30 لاشیں نکالی ہیں، جسے اسرائیل نے گذشتہ شب نشانہ بنایا تھا۔

بدھ کو پورا دن سرچ اور ریسکیو کی کوششیں جاری رہیں تام یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ملبے کے نیچے کتنے زندہ افراد پھنسے ہوئے ہیں اور مزید کتنی لاشیں دفن ہیں۔

یہ اسرائیلی فضائی حملہ منگل کی رات بغیر کسی وارننگ کے کیا گیا۔ اس حملے کے بارے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا اور فوری طور پر یہ بھی واضح نہیں ہو سکا کہ ان کا ہدف کیا تھا۔

منگل کو اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو نے وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کو ایک حیران کن اقدام کے تحت برطرف کر دیا، جس کے بعد ملک بھر میں مظاہرے شروع ہو گئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نتن یاہو نے حماس پر مسلسل فوجی دباؤ بڑھانے کا عزم دہرایا جب کہ ساق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے کہا تھا کہ فوجی طاقت نے کم از کم ایک عارضی سفارتی معاہدے کے لیے ضروری حالات پیدا کیے ہیں، جو حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے گھروں کو واپس لا سکتے ہیں۔

فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کی جارحیت کے نتیجے میں 43 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔

دوسری جانب بیروت میں وزارت صحت کے مطابق 2023 میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تنازع شروع ہونے کے بعد سے لبنان میں کم از کم تین ہزار افراد جان سے گئے اور ساڑھے 13 ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔

 لبنان کے کرائسس ریسپانس یونٹ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ جنگ سے بچنے کے لیے 361,300 شامی اور 177,800 لبنانی 23 ستمبر سے یکم نومبر کے درمیان شام میں داخل ہوئے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا