اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ لبنانی تنظیم حزب اللہ نے پیر کو اسرائیل پر 100 سے زیادہ راکٹ داغے جبکہ اسرائیلی افواج نے جنوبی لبنان پر حملے جاری رکھے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا کہ ’آج سہ پہر چار بجے (دو بجے جی ایم ٹی) حزب اللہ کی طرف سے تقریباً 115 راکٹ لبنان سے اسرائیل میں داغے گئے۔‘
دوسری جانب حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس نے پیر کو حیفا کے علاقے میں ایک اسرائیلی بحری اڈے کو نشانہ بنانے کے لیے کئی جدید راکٹ فائر کیے۔
حیفا شمالی اسرائیل کا شہر ہے۔ حزب اللہ نے کہا کہ اس نے ’بحری اڈے کی جانب راکٹوں کی بوچھاڑ کی۔ قبل ازیں اسرائیل نے انخلا کی تنبیہ کرتے ہوئے لبنان کے شہر صور کو حملے کیے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق فلسطینی ایمرجنسی سروس نے کہا ہے کہ پیر کو اسرائیلی ٹینک شمالی غزہ کے دو قصبوں اور ایک تاریخی پناہ گزین کیمپ میں مزید آگے تک چلے گئے جس سے تقریباً ایک لاکھ شہری محصور ہوگئے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں حماس کے دوبارہ منظم ہونے والے جنگجوؤں کو ختم کرنے کے لیے کی جا رہی ہیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ فوجیوں نے جبالیہ کیمپ میں کمال عدوان ہسپتال میں چھاپے کے دوران تقریباً 100 مشتبہ حماس کے جنگجوؤں کو گرفتار کیا۔ حماس اور طبی عملے نے ہسپتال میں کسی بھی جنگجو کی موجودگی کی تردید کی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
غزہ کی پٹی کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ پیر کو اسرائیلی فضائی حملوں اور بمباری میں کم از کم 19 لوگ جان سے گئے جن میں سے 13 تباہ شدہ ساحلی علاقے کے شمال میں موت کے منہ میں گئے۔
فلسطین کی سول ایمرجنسی سروس کا کہنا ہے کہ جبالیہ، بیت لاھیا اور بیت حنون میں تقریبا ایک لاکھ افراد بے گھر ہیں۔ روئٹرز آزادانہ طور پر اس تعداد کی تصدیق نہیں کر سکا۔
ایمرجنسی سروس کا کہنا ہے کہ شمالی علاقے میں تین ہفتے سے جاری اسرائیلی حملوں کی وجہ سے اس کی کارروائیاں رک گئی ہیں۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں فوج کا کہنا ہے کہ اس نے ایک سال سے جاری جنگ کے آغاز میں حماس کے جنگجوؤں کا خاتمہ کر دیا۔
امریکہ، مصر اور قطر کی سربراہی میں فائر بندی کے لیے مذاکرات متعدد ناکام کوششوں کے بعد اتوار کو دوبارہ شروع ہوئے۔ مصرکے صدر نے چار اسرائیلی قیدیوں کی کچھ فلسطینی قیدیوں کے بدلے میں رہائی کے لیے ابتدائی طور پر دو روزہ فائر بندی کی تجویز پیش کی۔ جس کے بعد 10 دن کے اندر مستقل فائر بندی پر بات چیت کی جائے گی۔
ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق فلسطین کی وزارت صحت نے پیر کو کہا ہے کہ غزہ میں ایک سال سے جاری اسرائیلی حملوں میں جان سے جانے والے فلسطینیوں کی تعداد 43 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جن میں سے نصف سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔
وزارت نے بتایا کہ مرنے والوں میں وہ 96 افراد بھی شامل ہیں جن کی لاشیں گذشتہ دو روز میں غزہ کے ہسپتالوں میں لائی گئیں۔
عالمی ادارۂ صحت نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے بیت لاہیا کے کمال عدوان ہسپتال کے عملے کے 44 مردوں کو حراست میں لیا ۔ فلسطینی طبی حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے میں دو سو کے قریب مریضوں کا علاج کرنے والے ہسپتال کو شدید نقصان پہنچا۔