امریکہ میں انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے مرکز سلیکون ویلی میں پہلی پاکستان - امریکہ ٹیک (ٹیکنالوجی) انویسٹمنٹ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس کا مقصد پاکستان کو ٹیکنالوجی کا عالمی مرکز بنانا تھا۔
سٹینفورڈ یونیورسٹی، کیلی فورنیا میں منعقدہ ٹیک کانفرنس کے میزبان قونصل جنرل لاس اینجلس عاصم علی خان نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا۔
کانفرنس میں امریکی پاکستانی آئی ٹی کمپنیوں کے سربراہان اور ماہرین کے نے بھی شرکت کی۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے بتایا: ’پاکستان اور امریکہ کے آئی ٹی ماہرین کے درمیان اشتراک کے لیے حوصلہ افزا پیش رفت کا آغاز ہو گیا ہے اور بڑے پیمانے پر شراکت داری کا امکان ہے۔
’یہ پاکستان اور امریکہ کے آئی ٹی ماہرین اور کمپنیوں کے درمیان اشتراک کی طرف پہلا مؤثر قدم ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کانفرنس میں شرکت کرنے والے ٹیکنالوجی کے شائق بلال فاروقی کا کہنا تھا کہ ’ہمیں اس کانفرنس پر بہت مثبت ردعمل ملا ہے۔ چند برسوں میں ہماری اس کاوش کے نتائج سامنے آئیں گے، اس لیے میں پرامید ہوں کہ نہ صرف ردعمل بلکہ نتائج بھی اچھے آئیں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’میں مصنوعی ذہانت پر مبنی ایک ایسی پراڈکٹ متعارف کروا رہا ہوں جو صحت اور وکالت جیسے شعبہ جات میں فائدہ مند ثابت ہو گی۔
’وہ دور دراز علاقوں میں موجود افراد کو حصول روزگار کے لیے آئیڈیاز بھی دے گی۔‘
کانفرنس میں شریک امریکہ میں گھر گھر ادویات پہنچانے والی کمپنی کعبہ فیوژن کے سربراہ ڈاکٹر سہیل مسعود کا کہنا تھا کہ ’سافٹ ویئر بنانے کے ساتھ میں گھر گھر ادویات اور میڈیکل سٹاف پہنچانے کا کام پاکستان میں بھی کرنا چاہتا ہوں۔‘
آئی ٹی انویسٹمنٹ کانفرنس میں پینل مباحثوں کا بھی انعقاد کیا گیا اور آئی ٹی کے شعبے میں نمایاں ترقی کرنے والی کمپنیوں کے امریکی پاکستانی سربراہان ڈاکٹر نوید شیروانی، عامر وائیں، عاصمہ کھوکھر اور پیٹر ہیس نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
کانفرنس میں پاکستان کی وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ کا ویڈیو پیغام بھی دکھایا گیا۔