عالمی منظر نامے پر ایک اور مسلمان اور پاکستانی خاتون نے منفرد اعزاز اپنے نام کیا ہے۔ دنیا کے معتبر ترین اداروں میں سے ایک پروفیشنل اکاؤنٹنسی باڈی ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس (اے سی سی اے) کی 120 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ مسلم صدر منتخب ہونے کا اعزاز عائلہ مجید نے حاصل کیا ہے۔
عائلہ مجید پہلی جنوبی ایشیائی خاتون بھی ہیں جو دنیا کے معتبر ترین اداروں میں شمار ہونے والے اے سی سی اے کے صدر کے عہدے تک پہنچی ہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے عائلہ مجید نے کہا کہ ’پاکستان، اس خطے اور مسلم دنیا کی خواتین بہت مضبوط ہیں۔
’ہمیں دنیا کو یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ خواہ پیشہ ورانہ زندگی ہو یا گھریلو، خواتین انتہائی بہادری اور مضبوطی کے ساتھ اپنا کردار ادا کر رہی ہیں، سو دنیا کو اپنا نظریہ بدلنے کی ضرورت ہے۔‘
’مجھے امید ہے کہ میرا صدر بننا دنیا میں خواتین کے بارے میں تاثر بہتر کرنے میں مددگار ثابت ہو گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’نوجوان خواتین کے لیے میرا پیغام ہے کہ دنیا کا کوئی ایسا شعبہ نہیں ہے جہاں خواتین نہیں جا سکتیں، وہ ہر شعبے میں اپنا سکہ جما سکتی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’مسلسل اور توجہ سے سیکھنا کامیابی حاصل کرنے میں بہت موثر ثابت ہوتا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا: ’جیسا کہ میرا تعلق ایک مسلمان گھرانے سے ہے تو میری یہ کوشش ہو گی کہ میں برداشت اور مسلمانوں سے متعلق منفی رائے کے تدارک میں کردار ادا کر سکوں۔
’یقیناً میری یہ کوشش بھی ہو گی کہ ایسا مثبت ماحول پیدا کیا جس میں تمام لوگوں کے لیے برابری اور احترام کی بنیاد پر ایسا ماحول پیدا کیا جائے جو امن کا سبب ہو۔‘
انہوں نے فلسطین میں جاری مظالم کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’غزہ کی جنگ ناقابل برداشت مصائب اور بے گناہ جانوں کے ضیاع کا سبب بن رہی ہے۔‘
‘تشدد کا یہ تباہ کن سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔ ہر انسان کو بلاتفریق عزت، زندگی اور انسانی حقوق تک رسائی کا حق حاصل ہے۔’
انہوں نے کہا کہ فوری جنگ بندی اور فوری انسانی امداد اس بحران سے نمٹنے اور دنیا بھر کے پرامن مستقبل کے لیے بہت ضروری ہے۔
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی سے تعلق رکھنے والی عائلہ مجید توانائی کے مستقبل، موسمیاتی تبدیلی اور اس کے اثرات اور پائیدار انفراسٹرکچر پر کام کرتی ہیں اور ورلڈ اکنامک فورم کی گلوبل فیوچر کونسل آف انرجی ٹرانزیشن کی عالمی رہنما کے طور پر بھی جانی جاتی ہیں۔
ابتدائی کیریئر اور تعلیم
عائلہ مجید نے ابتدائی تعلیم راولپنڈی سے حاصل کی۔
اس کے بعد انہوں نے فیڈرل گورنمنٹ کالج سے پری انجینیئرنگ اور پری میڈیکل پڑھا، بعد ازاں معاشیات، فزکس اور ریاضی میں گریجویشن کیا۔
لاہور یونیورسٹی آف ماڈرن سائنسر (لمز) سے ایم بی اے کرنے کے بعد انہوں نے اے سی اے کیا اور یونیورسٹی آف لندن سے قانون بھی پڑھا۔
اے سی سی اے ہی کیوں؟
2022 میں اے سی سی اے کی نائب صدر منتخب ہونے کے بعد عائلہ ملک نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اے سی سی اے ایک ایسی ڈگری ہے جو دنیا کے بہترین نصاب پر مبنی ہے اور یہ ایک اعلیٰ معیار کی تعلیم ہے اس لیے میں نے اس ڈگری کا انتخاب کیا۔‘
اس سوال کے جواب میں کہ پاکستان میں اے سی سی اے کی جانب طلبہ کو راغب کرنے اور مواقع پیدا کرنا کیوں ضروری ہے اور اس کے لیے کیا جا سکتا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اور اس جیسے ترقی پذیر ممالک میں اپنے شعبے میں مہارت حاصل کرنا اور اپنے اچھے کیریئر کے مواقع تلاش کرنے لیے لوگوں کا چیزوں کے بارے میں جاننا اور اپنے شعبے میں مہارت حاصل کرنا بہت ضروری ہے۔
’طلبہ کو اے سی سی اے کی جانب راغب کرنے کے لیے اے سی سی اے بہت سے پارٹنرز ، سکولز کالجز کے ساتھ کام کر رہا ہے مگر پاکستان جیسے ملک میں طلبہ کو اس کی جانب راغب کرنے کے لیے تعلیم بہت ضروری ہے۔‘