جب بھی 41 سالہ لیلیٰ گرین گھڑی پر 11 بج کر 11 منٹ کا وقت دیکھتی ہیں وہ گہرا سانس لے کر آنکھیں بند کر لیتی ہیں۔ ان کے لیے یہ اشارہ ہے کہ وہ فرشتوں کی حفاظت میں ہیں۔ اس لیے جب ہر سال 11 نومبر کی تاریخ آتی ہے تو وہ معاملات کو بہت سنجیدگی سے لیتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ’میں اس دن اپنے اندر کی آواز کی پیروی کرنا پسند کرتی ہوں۔ اگر کوئی ایسا شخص، جس کے ساتھ میں مدتوں سے رابطے میں نہیں، اچانک میرے ذہن میں آتا ہے تو شاید اس کا مطلب ہے کہ مجھے اس شخص سے رابطہ کرنا چاہیے۔‘
وہ اکثر رہنمائی اور مدد کے لیے ’اینجل نمبرز‘(فرشتہ نمبرز) پر انحصار کرتی ہیں۔
گذشتہ ماہ، گرین نے جان بوجھ کر اپنا ڈرائیونگ ٹیسٹ صبح 11:11 بجے پر رکھا۔ کئی بار ناکام ہونے کے بعد اس بار وہ کامیاب ہو گئیں۔ وہ کہتی ہیں کہ ’اس سے مجھے ٹیسٹ دینے کے لیے ایک مثبت سوچ ملی۔ یہ ایسا احساس ہے کہ کائنات میرے ساتھ ہے۔‘
’فرشتہ نمبرز‘ اعداد کا تسلسل ہیں۔ مثال کے طور پر 111، 222 یا 888 جو ہماری روزمرہ زندگی میں اتفاقیہ طور پر نظر آتے ہیں اور ماننے والوں کا یقین ہے کہ ان کی موجودگی ایک فرشتہ، روحانی رہنما یا خود کائنات کوئی پوشیدہ پیغام دیتی ہے۔
اور اگر آپ غور سے دیکھیں تو یہ دہرائے جانے والے ’فرشتہ نمبرز‘ ہر جگہ نظر آتے ہیں۔ کار نمبر پلیٹس پر، رسیدوں پر، گھڑیوں پر، ہماری سکرینوں پر، اور فون نمبرز میں۔
ٹک ٹاک پر بے شمار ویڈیوز موجود ہیں جن میں لوگ ان اعداد کے پراسرار مطالب بیان کرتے ہیں یا یہ سکھاتے ہیں کہ آپ اپنے خاص نمبر کا حساب کیسے لگا سکتے ہیں (جو آپ کی تاریخ پیدائش کے اعداد کو جمع کر کے حاصل کیا جاتا ہے۔)
ہالی ووڈ بھی ان نمبرز کا دیوانہ ہے۔ گلوکارہ کیٹی پیری کے نئے البم 143 کا نام ان کے اپنے فرشتہ نمبر پر رکھا گیا ہے۔ کائلی جینر اکثر طلائی ہار پہنتی ہیں جس کی شکل ’222‘ ہے۔ جینیفر اینسٹن نے اپنی کلائی پر ’11:11‘ کا ٹیٹو بنوا رکھا ہے۔
ماہرین کے مطابق آج کا دور جسے ’ڈیجیٹل روحانیت‘ کے طور پر بیان کیا جا رہا ہے، اس میں فرشتہ نمبرز پہلے سے کہیں زیادہ ہر جگہ نظر آ رہے ہیں۔
فخر کے ساتھ جنریشن زی - جو اظہار یا بُرج جیسے تصورات کو آزمانے سے نہیں گھبراتی، کا حصہ ہونے کی حیثیت میں اعتراف کرتی ہوں کہ فرشتہ نمبرز کا موضوع اکثر میرے دوستوں کے ساتھ ہونے والی گفتگو کا حصہ ہوتا ہے۔
جب میں گھڑی پر 11:11 دیکھتی ہوں تو اکثر ایک خواہش کر لیتی ہوں حالانکہ میں اس تصور پر مکمل یقین نہیں رکھتی۔
گذشتہ ہفتے سپر مارکیٹ ٹیسکو کی کاؤنٹر پر، فلیٹ میں میرے ساتھ رہنے والی خاتون نے اس وقت خوشی کا اظہار کیا جب ان کی خریداری مجموعی طور پر 5.55 پاؤنڈ کی بنی۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ ’میں حال میں ہر جگہ پانچ کا عدد دیکھ رہی ہوں۔ میرا خیال ہے کہ یہ لاٹری میں قسمت آزمانے کا اشارہ ہو سکتا ہے یا کچھ اور۔‘
یہ اس بات پر منحصر ہے کہ آپ معلومات کہاں سے اور کس سے حاصل کرتے ہیں، ہر فرشتہ نمبر کا ایک مختلف مطلب ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر، ’111‘ کا مطلب خوش قسمتی، ایک نئے موقعے یا اپنے مقاصد حاصل کرنے کی صلاحیت ہو سکتا ہے۔
’222‘ توازن، ہم آہنگی اور داخلی بصیرت کی علامت ہے جبکہ ’333‘ ترقی یا تبدیلی کی نمائندگی کرتا ہے۔ لیکن یہ سب کچھ آپ کی زندگی میں پیش آنے والے حالات پر منحصر ہے، بالکل ویسے ہی جیسے آپ اپنا زائچہ پڑھتے ہیں۔
جب میں 50 سالہ انبال ہونگ مین سے بات کرتی ہوں تو وہ مجھے بتاتی ہیں کہ انہیں فرشتہ نمبروں سے مسلسل سکون ملتا ہے۔
وہ یاد کرتی ہیں کہ جب وہ اپنے چار بچوں کے ساتھ بیرون ملک تھیں اور دباؤ اور تھکن کا شکار تھیں تو انہوں نے اپنے لنچ کی رسید پر دو کے عدد کے طویل تسلسل کو دیکھا۔وہ کہتی ہیں: ’بچوں کے ساتھ بیرون ملک چھٹیاں گزارنا آسان نہیں ہوتا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے گہری سانس لے کر کہا کہ ’میں کھانے کا آرڈر دینے کے بعد وہاں بیٹھی سوچ رہی تھی ’ہم دوبارہ کبھی بیرون ملک نہیں جائیں گے۔‘ پھر مجھے رسید ملی اور اس پر مقامی کرنسی میں یہ فرشتہ نمبر درج تھا، 222.222۔
’یہ حیرت انگیز تھا۔ یہ اس بات کی تصدیق تھی کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔‘
ہونگ مین اپنی فون سکرین کی بجائے رسیدوں یا بلوں پر علامات تلاش کرنا پسند کرتی ہیں کیونکہ یہ زیادہ حقیقی محسوس ہوتا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ ’میرے حالیہ فون بل پر ایک سیریل نمبر چھپا ہوا تھا جس میں ’333‘ شامل تھا۔‘
’میں نے اسے رحمت کی ایک چھوٹی سی علامت سمجھا۔ یہ بالکل ایسا ہی ہے جیسے آپ کسی فیصلے کے بعد زمین پر پانچ پاؤنڈ کا نوٹ پڑا پائیں۔ یہ کائنات کی طرف سے آپ کے لیے تحفہ ہوتا ہے۔‘
رچرڈ ایبٹ ماہر علم الاعداد اور روحانی استاد ہیں جو لوگوں کو اعداد میں روحانی معنی تلاش کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ فرشتہ نمبرز کو حفاظتی توانائیاں سمجھا جا سکتا ہے۔ وہ وضاحت کرتے ہیں: ’یہ ضروری نہیں کہ یہ آسمان میں پروں والے فرشتے ہوں۔ یہ نمبرز کسی مخصوص فرشتے یا محافظ توانائی سے جڑنے کی کلید یا ذریعہ ہو سکتے ہیں۔‘
علم الاعداد جس کا تعلق قدیم یونان کے ساتھ ہے، اس خیال پر مبنی ہے کہ اعداد میں ایک پراسرار مطلب پوشیدہ ہوتا ہے۔ اس روایت کے تحت، دہرائے جانے والے نمبرز کو بہت اہمیت دی جاتی ہے۔
ایبٹ کا کہنا ہے کہ ’اگر آپ کو اعداد کی تکرار نظر آئے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کو ایک بہت مضبوط اور شدید توانائی مل رہی ہے جو آپ کی زندگی کے اس میدان میں حفاظتی ڈھال کے طور پر کام کر رہی ہے۔‘
ایبٹ کا ماننا ہے کہ فرشتہ نمبرز آج کے دور میں بہت مقبول ہو گئے ہیں کیونکہ ہم ایک ڈیجیٹل دنیا میں رہتے ہیں جہاں ہم سکرینوں میں گھرے ہوئے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ جب وہ بڑے ہو رہے تھے تو ڈیجیٹل گھڑیاں اتنی عام نہیں تھیں۔ لیکن اب ہر طرف ہمیں اعداد نظر آتے ہیں۔
ایبٹ کے بقول: ’ہم لفٹ استعمال کرتے ہیں جس میں فلور نمبر ہوتے ہیں، ہم ایسی پروازوں پر سفر کرتے ہیں جن میں سیٹ نمبر ہوتے ہیں، ہم سینیما کی نشستوں کے نمبر دیکھتے ہیں۔ آج کے دور میں جتنے نمبرز ہمیں نظر آتے ہیں، اتنے پہلے کبھی نہیں تھے۔‘
بطور علم الاعداد کے ماہر، ایبٹ نمبرز کو سمجھاتے ہیں، تقریباً ایسے ہی جیسے کوئی ٹیرو کارڈ پڑھنے والا۔ وہ کسی صارف کی تاریخ پیدائش کے اعداد کو جوڑ کر اس کا فرشتہ نمبر نکال سکتے ہیں یا ان کے نام کا عددی مطلب نکال سکتے ہیں جس میں اے برابر ہے ایک اور بی برابر ہے دو کے اور اسی ترتیب سے۔
وہ مجھے یقین دلاتے ہیں کہ ان کے کئی کلائنٹس کامیاب کاروباری شخصیات ہیں جو ’اس راستے پر چل رہے ہیں جو ان کے لیے یہ نمبر بناتے ہیں۔‘
وہ کہتے ہیں: ’آپ یقین نہیں کریں گے کہ سنجیدہ لوگوں میں یہ کس حد تک عام ہے۔ میرے کلائنٹس بہت پیشہ ور افراد ہیں، جو ذہین ہیں، کامیاب ہیں، اور دنیا میں بڑے کام کر رہے ہیں۔‘
اگر ان کے کلائنٹس بار بار ایک جیسے نمبرز دیکھنے لگیں تو ایبٹ انہیں مشورہ دیتے ہیں کہ انہیں نظر انداز نہ کریں۔ ’یہ کائنات کی طرف سے آپ کو کچھ بتانے یا کسی قسم کا تحفظ فراہم کرنے کی کوشش ہے۔ یہ ایک اچھی بات ہے۔ اس پر توجہ دیں اور یہ آپ کو ایک بہتر مقام پر لے جائے گا۔‘
واضح رہے کہ سائنسی اور ریاضیاتی نقطۂ نظر سے فرشتہ نمبرز محض ایک بےبنیاد تصور ہیں۔ حتیٰ کہ کچھ روحانی حلقوں میں بھی ان نمبروں کو غلط ثابت کیا گیا۔ قبل ازیں رواں سال جریدے دی کٹ میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں، ڈورین ورچو، جنہیں 2004 میں ’فرشتہ نمبرز‘ کی اصطلاح ایجاد کرنے اور اس سے کتابوں اور ٹی وی پروگرامز کے ذریعے فائدہ اٹھانے کے لیے جانا جاتا ہے، نے اعتراف کیا کہ یہ تصور ’فضول‘ ہے۔
انہوں نے کہا: ’یہ بالکل قسمت کا حال بتانے کی طرح تھا، بہت عامیانہ۔ میں ایک ایسے شخص کو جانتی ہوں جن کی والدہ کی موت کے منہ میں جا رہی رہی تھیں اور نمبر 444 کے اعداد ان کے لیے سکون کا سبب تھے۔ انہوں نے سوچا کہ اس کا مطلب ہے کہ ان کی والدہ زندہ رہیں گی لیکن ایسا نہیں ہوا۔ یہ یقین دہانی کہ فرشتے آپ کے ساتھ ہیں، شاید تسلی دے، لیکن یہ کہنا کہ ’مجھے کچھ کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ فرشتے سب کچھ کر دیں گے۔‘ یا 'فرشتے نے کہا کہ ٹھیک ہو جائے گا۔‘ یہ جھوٹی امید ہے۔‘
ایبٹ اس تنقید سے بخوبی واقف ہیں اور کہتے ہیں کہ فرشتہ نمبرز کا استعمال عام فہم کے ساتھ کرنا چاہیے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’صرف اس لیے کہ آپ نے ایک بار اپنی فون کی سکرین پر ’11:11‘ دیکھا، اس کا مطلب کچھ بھی نہیں ہو سکتا۔ یہ شاید صرف یہ بتاتا ہو کہ آپ کو بھوک لگی ہے۔‘
وہ مزید کہتے ہیں کہ ’میری دلچسپی اس وقت ہوتی ہے جب یہ بار بار ایسا ہو رہا ہو۔ جب آپ اپنی معمول کی زندگی میں مصروف ہوں اور یہ نمبر بار بار سامنے آئیں۔ تب کچھ ایسا ہے جو آپ سے بات کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور یہ عمل بامعنی بن جاتا ہے۔‘
اگرچہ زیادہ تر فرشتہ نمبرز کے ماننے والے اس حقیقت سے بے خبر ہوں گے کہ جس خاتون نے یہ اصطلاح وضع کی وہ خود اب اسے مسترد کر چکی ہیں، پھر بھی ایسے لوگوں کی تعداد بڑھ رہی ہے جو ان نمبروں کے معانی کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ گرین، جو کاروباری شخصیت ہیں اور روحانی ماحول میں پلی بڑھی ہیں، جانتی ہیں کہ فرشتہ نمبرز کوئی ایسی چیز نہیں جن کی بنیاد پر آپ محض بیٹھے بیٹھے خواہش کر سکیں۔
وہ کہتی ہیں: ’یہ زیادہ ایک فعال عمل ہے جس میں آپ کو یہ واضح کرنا ہوتا ہے کہ آپ کیا چاہتے ہیں۔ جیسے آپ اس دن کائنات میں کیا تنظیم لا رہے ہیں؟ اور آپ اسے حقیقت میں کیسے بدلیں گے؟ یہ ایک نشانی ہے کہ آپ کو اس مقصد کی طرف مثبت قدم اٹھانا ہے۔ یہ کہنے کا کوئی فائدہ نہیں کہ آپ اپنے خوابوں کا گھر چاہتے ہیں لیکن اس کے لیے اسٹیٹ ایجنٹ کے پاس جانے کی زحمت بھی نہ کریں۔‘
جہاں تک میرا تعلق ہے، میں یہ نہیں کہہ سکتی کہ میرے 11:11 بجے کی گئی خواہشات نے میرے لیے کچھ خاص بدلا ہو۔ لیکن گرین جیسے لوگوں کے لیے یہ سکون کا باعث بنتا ہے اور انہیں اس وقت رہنمائی فراہم کرتا ہے جب انہیں ضرورت ہو۔
اور اس میں کوئی حقیقی نقصان نہیں کہ اگر لوگ ایک پراسرار تصور میں امید تلاش کریں، چاہے وہ تصور 2004 میں محض خیالی طور پر وجود میں آیا ہو۔
رکیں۔ 4-0-0-2؟ میں یہ نمبر ہر جگہ دیکھ رہی ہوں۔
© The Independent