غزہ میں آخری چند فعال ہسپتالوں میں سے ایک پر اسرائیلی افواج نے جمعے کو حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 29 افراد جان سے گئے اور درجنوں زخمی ہوئے۔
ہسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ اور امدادی کارکنوں نے فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ کمال عدوان ہسپتال کو جمعے کو کئی حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔
حسام ابو صفیہ کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے ہسپتال پر بمباری بھی کی۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے ایک بیان میں بتایا کہ ’جمعے کو اسرائیلی حملوں میں 29 افراد ہلاک ہوئے تھے۔‘
ہسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ نے کہا کہ جمعہ کو ہسپتال کو کئی حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہسپتال کے شمالی اور مغربی اطراف میں فضائی حملوں کا ایک سلسلہ تھا، جس میں شدید اور براہ راست فائر بھی ہوا۔ ہمارے عملے کے چار افراد مارے گئے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بسال نے کہا: ’کم از کم 29 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں... جمعے کی صبح سے کمال عدوان ہسپتال کے ارد گرد اسرائیلی گولہ باری کے نتیجے میں۔‘
محمود باسل نے اے ایف پی کو بتایا کہ اسرائیلی فوج ہسپتال میں داخل ہوئی، مریضوں کو باہر نکالا اور متعدد فلسطینیوں کو گرفتار کیا۔
ابو صفیہ نے کہا کہ تازہ ترین چھاپے کے بعد ہسپتال میں کوئی سرجن باقی نہیں رہا ہے۔
اسرائیل نے جمعے کو غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے بیان کے بعد ان دعوؤں کی تردید کی کہ اس نے شمالی غزہ میں کمال عدوان ہسپتال پر حملہ کیا یا اس کے فوجی اس میں داخل ہوئے۔