قلات: نامعلوم افراد نے تاریخی یادگاروں کو آگ لگا دی

قلات سٹی پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’شرپسندوں نے رات کی تاریکی میں تاریخی یادگاروں کو آگ لگا دی۔ اس سلسلے میں پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا ہے۔‘

بلوچستان پولیس کے مطابق جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب نامعلوم افراد نے قلات میں تاریخی مجسموں اور سرکاری املاک کو جلا کر نقصان پہنچایا۔

قلات سٹی پولیس سٹیشن کے ہیڈ آفیسر (ایس ایچ او) حبیب الرحمٰن نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’شرپسندوں نے رات کی تاریکی میں تاریخی یادگاروں کو آگ لگا دی۔ اس سلسلے میں پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا ہے۔

’جس میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 427 شامل ہے۔ اس دفعہ کے تحت ملزم کو سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی صورت میں دو سال سزا دی جا سکتی ہے۔‘

بقول ایس ایچ او قلات  اس سے قبل بھی ان مجسموں اور یادگاروں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی اور جزوی طور پر مجسمے متاثر تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایک سوال کے جواب میں حبیب الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ’مونومنٹ میں مجسمے اور دروازے کو جزوی طور پر پہلے بھی توڑا گیا تھا اور مجسموں کے ہاتھوں میں نصب تلوار بھی چوری کی گئی تھی۔‘

قلات پولیس کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’شک ظاہر کیا جارہا ہے مذہبی بنیاد پر مجسموں کو جلایا گیا ہے کیوں کہ جب بھی کوئی سیاح یا کوئی باہر کا شخص قلات کا دورہ کرتا ہے تو ان مجسموں کے ساتھ تصویر ضرور بنواتا ہے اس لیے مذہبی افراد اس عمل کو دینی لحاظ سے بہتر نہیں سمجھتے رہے ہیں۔‘

قلات میں بلوچ ثقافت کی عکاسی کے لیے ایک تاریخی دروازہ قائم کیا گیا ہے۔ دروازے کے دونوں طرف دو انسانی مسجمے نصب ہیں اور دونوں مجسموں کے درمیان موجود دروازے کے بالائی حصے پر ’ویلکم ٹو قلات‘ لکھا گیا ہے۔

یہ مونومنٹ کراچی ٹو کوئٹہ ریجنل کارپوریشن ڈولپمنٹ (آر سی ڈی) روڈ سے چند قدم کے فاصلے پر شہر کے داخلے راستے پر نصب ہیں۔

اس مونومنٹ کے ساتھ ہی قلات کا تاریخی قلعہ بھی ہے۔ یہ تاریخی مجسمہ پلاسٹک کی بجائے سیمنٹ سے بنایا گیا ہے، جس کی وجہ سے آگ سے متاثر تو ہوا ہے مگر مکمل تباہی سے محفوظ رہا ہے۔

قبائلی شخصیت میر منیر شاہوانی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’جلائے گئے مذکورہ مجسمے بلوچ ثقافت اور روایات کو ظاہر کرتے ہیں ان مجسموں سے کچھ فاصلے پر تاریخی حفاظتی چیک پوسٹ کے نشانات اب بھی موجود ہیں۔‘

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان قلات، مکران، خاران اور لسبیلہ کی ریاستوں پر مشتمل تھا۔ ان میں سب سے بڑی ریاست قلات تھی اور قلات کی تاریخ پانچ سو سال پرانی ہے۔
 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان