صوبہ سندھ کے شہر سکھر کے قریب ٹنڈو مستی ریلوے سٹیشن پر تعینات اسسٹنٹ سٹیشن ماسٹر ندیم منصور اور ان جیسے درجنوں ریلوے ملازمین عید پر گھر سے دور ڈیوٹی پر ہوتے ہیں۔
ندیم منصور کا کہنا ہے کہ ’ہمارے بچے ہر سال شکوہ کرتے ہیں کہ ہم ان کے ساتھ عید کیوں نہیں منا سکتے، مگر ہمارا فرض ہمیں بلاتا ہے۔
’ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ جب سب اپنے گھروں میں خوشیاں منا رہے ہوں گے، تب ہم یہاں سٹیشن پر موجود ہوں گے، ریلوے ٹریک کی نگرانی کر رہے ہوں گے، ہر گزرنے والی ٹرین کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہوں گے تاکہ کہیں کوئی خرابی نہ ہو۔‘
اسسٹنٹ سٹیشن ماسٹر کے مطابق: ’ریلوے کا نظام ایک تسلسل سے چلتا ہے اور اگر یہ تسلسل ٹوٹ جائے تو ہزاروں مسافروں کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔
’یہی وجہ ہے کہ ان جیسے بے شمار ملازمین اپنے جذبات کو پسِ پشت ڈال کر اپنی ذمہ داری نبھاتے ہیں۔‘
’ہمیں عید کی نماز پڑھنے کا بھی موقع نہیں ملتا۔ صبح آٹھ بجے ڈیوٹی شروع ہوتی ہے اور پھر مسلسل کام میں مصروف رہتے ہیں۔
’بس فون پر بچوں سے بات کر کے عید کی مبارک باد دے دیتے ہیں اور اپنے فرائض میں مشغول ہو جاتے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ریلوے مزدور رینما عاشق علی جمالی نے بتایا کہ ٹنڈو مستی جیسے کئی چھوٹے ریلوے سٹیشنز پاکستان ریلوے کے نظام کے لیے ناگزیر ہیں۔
’یہاں کوئی مسافر ٹرین نہیں رکتی، مگر سٹیشن کا عملہ ہر گزرنے والی ٹرین کی نگرانی کرتا ہے تاکہ کسی ممکنہ خرابی یا حادثے کو روکا جا سکے۔ اگر کسی ٹرین کو فنی خرابی کے باعث رکنے کی ضرورت پڑے، تو یہی سٹیشنز اسے سہارا دیتے ہیں۔‘
پاکستان ریلوے کی مرکزی مزدور یونیں پریم یونین کے سربراہ زیخ اںور نے کہا کہ ریلوے کے ان چھوٹے سٹیشنوں پر کام کرنے والے عملے کو فرائض کی انجام دہی میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔
’گرمیوں میں شدید درجہ حرارت، پانی اور بجلی کی قلت اور یہاں تک کہ جنگلی جانوروں جیسے سانپوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
’اس کے باوجود یہ لوگ اپنی ذمہ داریاں بغیر کسی شکایت کے نبھاتے ہیں کیونکہ ان کے نزدیک فرض سب سے پہلے آتا ہے۔‘
’یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ پاکستان ریلوے کے یہ گمنام سپاہی حقیقی ہیروز ہیں۔ وہ اپنے بچوں کی مسکراہٹ، اپنے گھروں کی راحت اور عید کی خوشیاں قربان کر کے لاکھوں مسافروں کو محفوظ سفر کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔
’ضرورت اس امر کی ہے کہ ان کی قربانیوں کو تسلیم کیا جائے اور حکومت ان کے لیے بہتر سہولیات فراہم کرے تاکہ وہ اپنے فرائض مزید بہتر انداز میں انجام دے سکیں۔‘