پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں عیدالفطر کے تین دنوں میں پولیس کے 3000 سے زیادہ افسران اور جوان فرائض سرانجام دیں گے۔
ترجمان اسلام آباد پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ ’آئی جی اسلام آباد نے تمام مراكز، مارکیٹس، شاپنگ سینٹرز اور کار پارکنگ ایریاز میں چاند رات کو خصوصی سکیورٹی انتظام کرنے کی ہدایت کی ہے۔‘
خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں عسکریت پسندوں کے حالیہ حملوں کے بعد رمضان کے آغاز سے ہی اسلام آباد کی سکیورٹی میں اضافہ کر دیا گیا تھا۔ بالخصوص ریڈ زون کے اطراف اضافی ناکے لگائے گئے۔
گذشتہ روز سکیورٹی معاملات پر آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز سے میٹنگ کی جس میں انہیں سکیورٹی سخت رکھنے سے متعلق ہدایات دی گئیں۔
پولیس کی عید سے قبل ہونے والی سکیورٹی میٹنگ میں طے کیا گیا کہ عید کی نماز کے لیے تمام افسران مساجد اور امام بارگاہوں کی سکیورٹی کو یقینی بنائیں اور عید پر تمام پاركس اور تفریحی مقامات میں بروقت سکیورٹی انتظامات کیے جائیں گے۔
آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ ’شہریوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہر اقدام اٹھایا جائے۔ عید الفطر کے موقعے پر اسلام آباد پولیس شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائے گی لیکن شہریوں سے بھی گزارش کہ وہ پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔‘
اعلامیے کے مطابق ’سڑکوں پر ہلڑ بازی، ون ویلنگ اور رہائشی علاقوں میں چاند رات پر ہوائی فائرنگ کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔ ایسے تمام افراد کے خلاف قانونی کارروائیاں عمل میں لائی جائیں گی۔‘
اسلام آباد کی سکیورٹی کے لیے تیاری مکمل: وزیر مملکت داخلہ
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’وفاقی دارالحکومت کی سکیورٹی ایس او پیز کے مطابق مکمل ہے عید جن جن مساجد میں پڑھی جائے گی ان کی سکیورٹی سخت کی گئی ہے تاکہ کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’اس سے قبل اسلام آباد سے جانے والے مسافروں کی بس سٹیشنز پر سیکیورٹی بھی یقینی بنائی گئی ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
عید پر لوگ اپنے اہل خانہ کے ساتھ سیر و تفریح کے لیے پارکوں کا رخ کرتے ہیں، ان کے تخفظ کے لیے پارکوں میں فیمیلیز کے علاوہ کسی کو داخلے کی اجازت نہیں ہو گی۔
اس ضمن میں ضلعی انتظامیہ اسلام آباد نے ایک نوٹیفیکیشن میں کہا کہ ’لیک ویو پارک اور دامن کوہ پارک میں پولیس کی اضافی نفری موجود ہو گی جو اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ان مقامات میں فیملیز کے علاوہ کوئی اور داخل نہ ہو جس کی وجہ سے خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات پیش آئیں۔‘
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کے ایک بیان کے مطابق سکیورٹی حالات کے پیش نظر بین الصوبائی سرحدی و دریائی پولیس چیک پوسٹوں پر تعینات اہلکار انتہائی الرٹ رہیں گے۔
انہوں نے پولیس کو ہدایت جاری کی کہ سپیشل برانچ، سی ٹی ڈی، سیکورٹی ایجنسیز کی مدد سے دہشت گردوں، شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکھیں، سی سی ٹی وی کیمروں سے مساجد، امام بارگاہوں، مارکیٹوں، اہم مقامات کی مسلسل مانیٹرنگ کی جائے گی۔ ڈولفن سکواڈ، پی آر یو، ایلیٹ ٹیمیں مساجد، مارکیٹوں، اہم مقامات کے گرد موثر پٹرولنگ کریں۔
اعلامیے کے مطابق ’چاند رات پر لاہور سمیت صوبہ بھر میں مارکیٹوں، اہم مقامات پر لیڈیز پولیس سکواڈ سمیت 21 ہزار سے زائد افسران و اہلکار تعینات ہوں گے۔
’چاند رات پر صوبائی دارالحکومت لاہور میں 4000 اہلکار، عید الفطر پر لاہور میں 9000 اہلکار جبکہ پورے صوبے میں 29000 سے زیادہ عید اجتماعات کے لیے 47000 سے زائد افسران و اہلکار تعینات ہوں گے۔‘