سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کی نئی سیاسی جماعت کی ورکنگ کمیٹی کے رہنما سیف یار خان کے مطابق نئی جماعت کے لیے ’میری پہچان پاکستان‘ کے نعرے کے ساتھ پاکستان کے مختلف شہروں میں ورکنگ کمیٹیاں تکشیل دی گئی اور جلد ڈاکٹر عشرت العباد جلد پاکستان آ کر نئی جماعت کا باضابطہ اعلان کریں گے۔
سیف یار خان کی جماعت کی ورکنگ کمیٹیوں کے لیے اسلام آباد میں دو اور کراچی میں ایک عارضی دفتر بنایا گیا ہے۔
ڈاکٹر عشرت العباد نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز ایم کیو ایم کی طلبہ جماعت سے کیا تھا۔
بعد میں وہ ایم کیو ایم کی جانب سے وزیر بھی رہے۔ سابق فوجی آمر پرویز مشرف کے دور میں 2002 میں انہیں گورنر سندھ بنایا گیا تھا۔ ڈاکٹر عشرت العباد سب سے طویل عرصے یعنی 14 سال تک گورنر سندھ رہے ہیں۔ پرویز مشرف کے بعد آصف زرداری کے صدارتی دور میں بھی انہیں گورنر سندھ برقرار رکھا گیا۔
اس کے بعد نواز شریف کے دور حکومت میں کچھ سال گورنر سندھ رہے لیکن پھر انہیں ہٹا دیا گیا۔ اس کے بعد وہ دبئی منتقل ہو گئے اور کئی سالوں سے وہیں مقیم ہیں۔ چند ماہ قبل انہوں نے اس نئی جماعت کا اعلان کیا۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے سیف یار خان نے کہا، ’میری پہچان پاکستان‘ نئی جماعت کا نعرہ ہو گا۔ اس پارٹی کا باضابطہ نام، منشور اور جھنڈے کا اعلان ڈاکٹر عشرت العباد جلد پاکستان آ کر کریں گے۔‘
سیف یار خان کے مطابق، ’نئی جماعت صرف کراچی تک محدود نہیں ہو گی، بلکہ پورے پاکستان میں کام کرے گی۔ اسی لیے اس جماعت کے ابتدائی سرگرمیاں اسلام آباد سے شروع کی گئیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’پاکستان میں افواج پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا سازش کی جارہی ہے۔ یہ سازش ملک کو بدنام کرنے کے لیے کی جا رہی ہے۔ اس لیے ڈاکٹر عشرت العباد نے سیاست میں آنے کا فیصلہ کرتے ہوئے نئی جماعت بنانے کا اعلان کیا تاکہ اس سازش کے خلاف محب وطن لوگوں کو بیدار کیا جائے۔‘
سیف یار خان کے مطابق ڈاکٹر عشرت العباد نے صرف پاکستان میں بلکہ بیرون ممالک میں مقیم پاکستانیوں سے بھی رابطے میں ہیں تاکہ انہیں افواج پاکستان کے خلاف ہونے والی سازش کے خلاف اس نئی جماعت میں شامل کیا جا سکے۔
بقول سیف یار خان، ’حال ہی میں اس نئی پارٹی کے لیے پاکستان کے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں۔ اس جماعت کے پلیٹ فارم پاکستان کی فوج کے خلاف سوشل میڈیا پر ہونے والے پروپیگنڈا کو روکنا ہے اور فوج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلنا ہے۔‘