’مناسب امیدوار‘ نہ ملنے کے باعث چھ سندھ جامعات وائس چانسلرز کے بغیر

وزیراعلی سندھ کے ترجمان عبدالرشید چنا کے مطابق دیگر کئی وجوہات کے علاوہ مناسب امیدوار نہ ملنے کے باعث سندھ کی چھ یونیورسٹیاں بغیر وائس چانسلر کے چل رہی ہیں۔

کراچی یونیورسٹی کا ایڈمنسٹریشن بلاک (کراچی یونیورسٹی ویب سائٹ)

صوبہ سندھ میں حکام کے مطابق دیگر کئی وجوہات کے علاوہ مناسب امیدوار نہ ملنے کے باعث صوبے کی چھ یونیورسٹیاں بغیر وائس چانسلر کے چل رہی ہیں۔

وزیراعلی سندھ کے ترجمان عبدالرشید چنا کے مطابق صوبے کی چھ جامعات بشمول بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری، شیخ ایاز یونیورسٹی شکارپور، لاڑکانہ یونیورسٹی، یونیورسٹی آف صوفی ازم اینڈ ماڈرن سائنسز بھٹ شاہ،  شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لا کراچی وائس چانسلر مقرر نہیں ہیں۔

اس کے علاوہ سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح محمد مری کی چار سالہ مدت مکمل ہو چکی اور ان کی مدت میں توسیع کو بھی مسترد کردیا گیا۔ لیکن یونیورسٹی کے لیے ابھی تک قائم مقام وی سی کا بھی تقرر نہیں کیا گیا ہے۔

لیاری میں واقع بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی میں گذشتہ ڈھائی سال سے وائس چانسلر کا تقرر نہیں ہوا۔

بغیر وائس چانسلرز کے چلنے والی جامعات کا انتظام چلانے کی غرض سے دیگر جامعات کے وائس چانسلرز کو اضافی چارج دیا گیا ہے اور کچھ جامعات میں 90 دن کے لیے عارضی وائس چانسلرز مقرر کیے گئے ہیں، جن کی مدت بھی ختم ہونے کے باجود وہ ان جامعات میں تاحال فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔

بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی کی ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر غلام مرتضیٰ لہبر کے مطابق: ’یونیورسٹی میں گذشتہ ڈھائی سال کے دوران وائس چانسلر نہ ہونے کے باعث سب سے بڑا نقصان یہ ہوا کہ کئی شعبوں کے سربراہوں کے لیے نئی تقرریاں نہیں ہو پا رہی ہیں۔ اس سے جامعہ کے مختلف شعبوں کی کارکردگی پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔‘

اندپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر غلام مرتضیٰ لہبر نے کہا کہ ’وائس چانسلر کی غیر موجودگی میں ڈائریکٹر فنانس سمیت مختلف شعبوں کے سربراہوں کے عہدے بھی خالی ہیں۔ یونیورسٹی کے 6000 طلبہ کے لیے 40 کل وقتی پروفیسرز اور لیکچررز ہیں، جبکہ 40 اساتذہ کانٹریکٹ پر ہیں۔

’ہم نے حکام کو وائس چانسلر کی تقرری کے لیے کئی بار لکھا، جس پر حکام کی جانب سے مثبت جواب کے باوجود تاحال وائس چانسلر مقرر نہیں ہو سکا ہے۔‘

سندھ میں سرکاری جامعات اور تعلیمی بورڈز کے انتظامات محکمہ تعلیم سندھ کے بجائے علحیدہ شعبہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے زیر انتظام ہیں۔ اس شعبہ کا چارج کسی صوبائی وزیر کے بجائے وزیراعلی سندھ کے پاس ہے۔

ترجمان وزیراعلی سندھ عبدالرشید چنا نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ’صوبے میں وہ یونیورسٹیز جہاں وائس چانسلرز مقرر نہیں ہیں میں اکثر اداروں کے وائس چانسلرز کے ملازمت کی مدت عام انتخابات سے قبل نگران حکومت کے دور میں ختم ہوئی تھی۔

’نگران حکومت نے نئے وائس چانسلرز کی تقرری کے لیے کوئی اشتہار نہیں دیا۔ اس لیے ان جامعات میں وائس چانسلرز مقرر نہیں ہو سکے۔ منتخب حکومت آنے کے بعد ان تمام یونیورسٹیوں کی سکروٹنی کی گئی، جس میں کچھ وقت لگ گیا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’کچھ یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کے لیے اشتہارات دیے گئے، مگر کوئی مناسب امیدوار نہ ملنے کے باعث ان جامعات میں وائس چانسلرز مقرر نہیں ہو سکے۔‘

عبدالرشید چنا کا کہنا تھا کہ ’اب تک دو یونیورسٹیوں بشمول شیخ ایاز یونیورسٹی شکارپور اور شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لا، کراچی کے وائس چانسلرز کے لیے امیدواروں کے نام فائنل ہو گئے ہیں۔ انہیں جلد مقرر کردیا جائے گا۔ باقی چار جامعات کے وائس چانسلرز کی تقرری کا عمل جاری ہے جو جلد ہی مکمل ہو جائے گا۔‘

سندھ کی سرکاری جامعات 

سندھ کے محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے اعداد و شمار کے مطابق صوبے میں سرکاری جماعات کی تعداد 27 ہےم جن میں سے آٹھ جامعات کراچی ڈویژن میں ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ریکارڈ کے مطابق 27 جامعات میں مجموعی طور پر ایک لاکھ 74000 طلبہ زیر تعلیم ہیں۔  

کراچی ڈویژن میں سرکاری جامعات میں شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی، این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی، داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، جامعہ کراچی شامل ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق حیدرآباد ڈویژن میں چھ یونیورسٹیاں ہیں، جن میں لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز، جامشورو، مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، جامشورو، جامعہ سندھ، جامشورو، شہید اللہ بخش یونیورسٹی آف آرٹ، ڈیزائن اینڈ ہیریٹیجز، جامشورو، یونیورسٹی آف صوفی ازم اینڈ ماڈرن سائنسز، بھٹ شاہ، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی، حیدرآباد شامل ہیں۔

سکھر ڈویژن میں پانچ جامعات سکھر آئی بی اے یونیورسٹی، بیگم نصرت بھٹو ویمن یونیورسٹی، اروڑ یونیورسٹی آف آرٹ، آرکیٹیکچر، ڈیزائن اینڈ ہیریٹیجز یونیورسٹی، شاہ عبداللطیف یونیورسٹی، خیرپور، بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اینڈ اسکل ڈیولپمنٹ، خیرپور میرس شامل ہیں۔

شہید بے نظیر آباد ڈویژن میں پیپلز یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز فار ویمن، نوابشاہ، قائد عوام یونیورسٹی آف انجینئرنگ، سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی، نوابشاہ، شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی، شہید بے نظیر آباد، شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز، سکرنڈ سمیت چار یونیورسٹیز ہیں۔

لاڑکانہ ڈویژن میں شہید محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی، لاڑکانہ اور شیخ ایاز یونیورسٹی، شکارپور شامل ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کیمپس