جنوبی کورین طیارہ حادثہ: ’بلیک باکس نے آخری چار منٹ ریکارڈ نہیں کیے‘

حادثے کی تحقیقات کرنے والے وزارت ٹرانسپورٹ کے ایک سابق افسر کے مطابق یہ حیران کن بات ہے کہ فلائٹ ریکارڈرز سے آخری قیمتی منٹوں کا ڈیٹا غائب ہے۔

تین جنوری 2025 کی اس تصویر میں جنوبی کوریا کی جیجو ایئر لائن کے 29 جنوری 2024 کو موان ایئرپورٹ پر تباہ ہونے والے طیارے کے ملبے کو کرین کی مدد سے اٹھایا جا رہا ہے (اے ایف پی)

جنوبی کوریا کی وزارت ٹرانسپورٹ نے ہفتے کو کہا ہے کہ گذشتہ ماہ ملکی فضائی کمپنی جیجو ایئر کے تباہ ہونے والے طیارے کے فلائٹ ڈیٹا اور کاک پٹ وائس ریکارڈرز نے طیارے کے موان ہوائی اڈے پر گر کر تباہ ہونے سے تقریباً چار منٹ قبل ریکارڈنگ بند کر دی تھی۔

اس فضائی حادثے میں 179 افراد جان سے چلے گئے تھے۔

تحقیقات کرنے والے حکام نے بتایا کہ تباہ کن حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کے بلیک باکسز نے طیارے کے موان ہوائی اڈے کے رن وے کے اختتام پر بنی کنکریٹ کی دیوار سے ٹکرانے سے چار منٹ پہلے ریکارڈنگ بند کر دی تھی۔

29 دسمبر کو جیجو ایئر کی پرواز 7C2216 بینکاک سے جنوبی کوریا کے جنوب مغربی علاقے موان کے لیے روانہ ہوئی لیکن طیارہ زمین پر اترنے کے دوران کریش لینڈ کر گیا اور رن وے سے آگے نکلتے ہوئے کنکریٹ سے بنے پشتے سے ٹکرانے کے بعد پوری طرح آگ کے شعلوں کی لپیٹ میں آ گیا تھا۔

حادثے کا شکار ہونے والے مسافروں میں سے دو کا تعلق تھائی لینڈ سے تھا، جب کہ باقی تمام جنوبی کوریا کے شہری تھے۔

طیارے سے ملنے والے وائس ریکارڈر کا تجزیہ جنوبی کوریا میں کیا گیا لیکن جب ڈیٹا غائب پایا گیا تو اسے مزید معائنے کے لیے امریکی نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ کی لیبارٹری بھیج دیا گیا۔

حادثے سے پہلے ایئر ٹریفک کنٹرولرز نے ایک ایمرجنسی کال میں پائلٹس کو ممکنہ طور ’پرندوں کی سرگرمی‘ کے بارے میں خبردار کیا اور طیارے نے حادثے سے قبل خطرے کا سگنل بھیجا لیکن تباہی کی اصل وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی۔

ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ ہنگامی کال کے بعد پائلٹس نے لینڈنگ کی کوشش ترک کر دی اور دوبارہ چکر لگا کر لینڈ کرنے کی کوشش کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لیکن مکمل چکر لگانے کی بجائے، طیارہ ایئرپورٹ کے واحد رن وے کی طرف مخالف سمت سے تیزی سے مڑا اور پہیے کھلے بغیر ہی لینڈ کر گیا۔

حادثے کی تحقیقات کرنے والے وزارت ٹرانسپورٹ کے سابق افسر سم جے ڈونگ نے کہا کہ یہ حیران کن بات ہے کہ فلائٹ ریکارڈرز سے آخری قیمتی منٹوں کا ڈیٹا غائب ہے۔

انہوں نے روئٹرز کو بتایا کہ یہ اس بات کا اشارہ ہو سکتا ہے کہ آخری لمحات میں تمام بجلی، بشمول بیک اپ بند ہو گئے ہوں جو ایک غیر معمولی واقعہ ہوگا۔

جنوبی کوریا کی پولیس نے اس ہفتے ایک بیان میں کہا تھا کہ تفتیش کاروں نے ایئرپورٹ آپریٹر کے دفاتر، موان میں واقع وزارتِ ٹرانسپورٹ کے ایوی ایشن اتھارٹی کے دفتر اور سیئول میں جیجو ایئر کے دفتر کی تلاشی لی۔

یہ بھی رپورٹ کیا جا رہا ہے کہ تفتیش کاروں نے اس شبے میں جیجو ایئر کے طیارے کے لینڈنگ گیئر کی بھی جانچ کی کہ وہ خراب ہو سکتا ہے۔

حکام نے طیارے اور ایئرپورٹ کی سہولیات کے کام اور دیکھ بھال سے متعلق دستاویزات ضبط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی وزارت ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ حادثے سے متعلق دستیاب دوسرے ڈیٹا کی شفاف طریقے سے جانچ کی جائے گی اور حاصل ہونے والی معلومات جان سے جانے والے مسافروں کے خاندانوں کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔

دوسری جانب جان سے جانے والے مسافروں کے کچھ خاندانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ تحقیقات میں آزاد ماہرین کو شامل کیا جائے اور یہ تحقیقات وزارت ٹرانسپورٹ کی قیادت میں نہ ہوں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا