عالمی بینک کا 20 ارب ڈالر کا وعدہ پاکستان پر اعتماد ہے: وزیراعظم

ورلڈ بینک گروپ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز بورڈ نے منگل کو پاکستان کے لیے ایک دہائی پر محیط کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کا اعلان کیا تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف 23 اکتوبر 2024 کو اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے (شہباز شریف آفیشل فیس بک اکاؤنٹ)

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کے لیے پہلے 10 سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (سی پی ایف) کے تحت 20 ارب ڈالر کے وعدے کا خیر مقدم کیا ہے۔

ورلڈ بینک گروپ (ڈبلیو بی جی) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز بورڈ نے منگل کو پاکستان کے لیے ایک دہائی پر محیط کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کا اعلان کیا تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بدھ کو ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ ’بچوں کی غذائیت، معیاری تعلیم، صاف توانائی، ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کی صلاحیت، جامع ترقی اور نجی سرمایہ کاری سمیت چھ اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، سی پی ایف ہماری قومی ترجیحات کی عکاسی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ سی پی ایف کی طرف سے شراکت داری پاکستان کی معاشی صلاحیت پر عالمی بینک کے اعتماد کی عکاسی ہے۔

ورلڈ بینک کے مطابق، پاکستان کے لیے نیا فریم ورک چھ بڑے شعبوں پر مرکوز ہے، جن میں تعلیم، صحت، ماحولیاتی تبدیلیاں کے اثرات سے نمٹنے کی صلاحیت اور مالیاتی انتظام میں بہتری شامل ہیں۔

ورلڈ بینک کے پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بنہاسین نے کہا کہ ’پاکستان کے لیے ہمارا نیا ایک دہائی طویل شراکت داری کا فریم ورک ہمارے مشترکہ عزم کا ایک طویل المدتی سنگ میل ہے تاکہ ہم ملک کو درپیش سب سے سنگین ترقیاتی چیلنجز سے نمٹنے میں حکومت کی مدد کر سکیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’نجی شعبے کی قیادت میں ترقی کو بڑھانے اور ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے درکار سرمایہ کاری کے لیے مالی وسائل پیدا کرنے کی پالیسی اور ادارہ جاتی اصلاحات کی حمایت کو ہماری شراکت داری میں کلیدی حیثیت حاصل ہے۔‘

پاکستان کے اقتصادی امور ڈویژن کے ایک بیان کے مطابق ورلڈ بینک اور اس کے شریک اداروں نے اس فریم ورک کے تحت کل 40 ارب ڈالر کی امداد فراہم کرنے کا عہد کیا ہے۔

اس میں سے 20 ارب ڈالر بین الاقوامی ترقیاتی ایسوسی ایشن (آئی ڈی اے) اور بین الاقوامی بینک برائے بحالی و ترقی (آئی بی آر ڈی) کی جانب سے فراہم کیے جائیں گے جبکہ اضافی 20 ارب ڈالر بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن (آئی ایف سی) سے آئیں گے، جو نجی شعبے کی ترقی پر توجہ دیتا ہے۔

ورلڈ بینک گروپ کے مطابق اس منصوبے کا مقصد بچوں کی نشونما میں بہتری لانا، صاف پانی، نکاسی آب، غذائیت تک رسائی اور تعلیمی معیار کو بہتر بنانا ہے۔

دیگر ترجیحات میں سیلابوں اور قدرتی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت کو مضبوط کرنا، غذائی تحفظ اور غذائیت کی فراہمی کو بہتر بنانا، توانائی کے حصول کے متبادل ذرائع کا فروغ شامل ہے جبکہ اس کے ترقیاتی اخراجات کے لیے مالی وسائل پیدا کرنے کے لیے مالیاتی انتظام کو بہتر بنانا بھی شامل ہیں۔

اس فریم ورک میں ایسے جامع اقدامات بھی شامل ہیں جو سماجی تحفظ کے نظام کو وسعت دینے، ڈیجیٹل اور مواصلاتی روابط کو بہتر بنانے پر مبنی ہیں تاکہ کمزور طبقات، خاص طور پر خواتین کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

1950 میں پاکستان میں آپریشنز شروع کرنے کے بعد سے ورلڈ بینک گروپ نے آئی آر بی ڈی کے ذریعے 48.3 ارب ڈالر سے زائد کی امداد فراہم کی ہے اور آئی ایف سی کے ذریعے 13 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے تاکہ نجی شعبے کی قیادت میں ترقی کو آگے بڑھایا جا سکے۔

فی الحال ورلڈ بینک گروپ کا پاکستان میں پورٹ فولیو 106 منصوبوں پر مشتمل ہے، جن کی کل سرمایہ کاری 17 ارب ڈالر ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان